متفرق  

شیخ ابراہیم بن داود ورقی قدس سرہ

  کنیت ابواسحاق تھی، مشائخ شام میں سے تھے، حضرت ذوالنون مصری، حضرت جنید ابو عبداللہ جلا سے صحبت رکھتے تھے، عمر بہت لمبی پائی تھی، آپ کا ایک مرید ایک وادی سے گزر رہا تھا اس نے دیکھا کہ ایک غضب ناک شیر اس پر حملہ کرنا چاہتا ہے آپ کی گدڑی میں حضرت شیخ ابراہیم کی گدڑی کا ایک ٹکڑا چسپاں تھا شیر کی غضب ناک نگاہیں اس ٹکڑے پر پڑیں تو سر زمین پر رکھ دیا اور جنگل کی طرف بھاگ نکلا آپ کے خرقہ کی حرمت شیروں کے ہاں بھی پائی جاتی تھی۔ آپ کی وفات ۳۲۶ھ ہے۔ ...

شیخ ابوبکر کتانی ﷫

  اسم گرامی محمد بن علی جعفر تھا بغداد کے رہنے والے تھے اور حضرت جنید بغدادی کے مریدوں میں سے تھے ہمہ صفت موصوف تھے زہد و تقویٰ میں معروف یگانہ تھے، مشائخ کبار میں مانے جاتے تھے سالہا سال حرم محترم میں رہے، آپ نے چراغ حرم کا خطاب پایا، ساری رات عبادت الٰہی میں مشغول رہتے، طواف کعبہ کے دوران بارہ ہزار بار قرآن پاک ختم کیا کعبۃ اللہ کے ناؤداں کے نیچے بیٹھ کر تیس سال عبادت کی ان تیس سالوں میں ایک بار بھی زمین پر پشت لگاکر نہ سوئے۔ شیخ ابوالحسن ...

شیخ ابوبکر واسطی

  اسم گرامی محمد بن موسیٰ تھا، ابن فرغانی کے نام سے شہرت حاصل کی حضرت جنید بغدادی اور حضرت نوری رحمۃ اللہ علیہما کے مشہور خلفاء میں شمار ہوتے تھے علوم ظاہر و باطن اسرار و توحید میں جامع تھے علم اشارات میں آپ کی قابل قدر تصانیف یادگار زمانہ رہے حضرت   شیخ عبداللہ انصاری رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ سارے خراساں میں توحید کی تبلیغ جس قدر شیخ ابوبکر واسطی رحمۃ اللہ علیہ نے کی کسی دوسرے بزرگ نے نہیں کی۔ طبقات سلمی کے مؤلف نے آپ کا سن ...

شیخ خیر نساج ﷫

  کنیت ابوالحسن، اسم گرامی محمد بن اسماعیل تھا، سامرہ سے تعلق رکھتے تھے بغداد میں مجالس قائم کیں، حضرت سری سقطی رحمۃ اللہ علیہ کے مرید تھے، حضرت جنید بغدادی کے احباب میں سے تھے، شیخ نوری اور ابن عطاء کے استاد تھے حضرت ابراہیم خواص اور شبلی رحمۃ اللہ علیہما نے آپ ہی کے ہاتھ پر توبہ کی، آپ نے ہی حضرت شبلی کو حضرت جنید بغدادی کی مجالس میں جانے کا حکم دیا تھا۔ حضرت جامی رحمۃ اللہ علیہ نفحات الانس میں لکھتے ہیں کہ اگرچہ آپ نساج کے نام سے مشہور لی...

شیخ ابوالحسین دراج رحمۃ اللہ علیہ

  بغداد کے رہنے والے تھے، حضرت ابراہیم خواص رحمۃ اللہ علیہ سے فرقہ خلافت پایا تھا سماع اور وجد کے دلدادہ تھے۔ مجلس سماع میں بیٹھتے تو بے خود ہوجاتے ایک دن سماع کے دوران آہ کھینچی اور واصل بحق ہوگئے، آپ کا وصال ۳۲۰ھ میں ہوا۔ احسن الخلق بو الحسین ولی رحلتش ہادی مکرم واں   رفت چوں زین جہاں بخلد بریں ہم بخواں بوالحسین محی الدین ۳۲۰ھ (خزینۃ الاصفیاء)...

شیخ ابوالحسن وراق رحمۃ اللہ علیہ

  آپ کا اسم گرامی محمد عبداللہ بن سعد ہے، آپ قدما اور کبار مشائخ میں سے تھے حضرت عثمان حدی رحمۃ اللہ علیہ کے مرید تھے آپ کی وفات ۳۱۹ھ میں ہوئی۔ بوالحسن آں رہبر دنیا و دین حق نما دین ولی سالش بگو ۳۱۹   ور مشائخ بود شمع انجمن نیر عبداللہ ہادی بو الحسن ۳۱۹ (خزینۃ الاصفیاء)...

شیخ محمد بن فضل قدس سرہ

آپ کی کنیت ابوعبیدہ تھی، بلخ کے رہنے والے تھے، شیخ احمد خضرویہ کے مرید تھے، آپ نے بلخ میں ایسی باتیں کیں کہ لوگ آپ کے گرویدہ ہوگئے مگر بعض متعصب حاسدوں نے آپ کو شہر سے نکال دیا، شہر سے باہر جاکر آپ نے مڑ کر شہر کو دیکھا اور اہل شہر پر لعنت کہی کچھ عرصہ کے بعد بہت سے شہری وباء کا شکار ہوگئے وہاں سے سمر قند پہنچے اور اپنی لیاقت اور قابلیت سے قاضی شہر مقرر ہوئے اس کے بعد حج کرلیا اور واپسی پر نیشا پور قیام پذیر ہوئے وہاں وعظ و نصیحت کی مسند بچھائی، ...

قاضی القضاۃ احمد بن حسن انقروی

احمد بن حسن بن احمد بن حسن انقروی: ۶۵۱؁ھ میں پیداہوئے،ابو المفاخر کنیت جلال الدین لقب اور قاضی القضاۃ خطاب تھا اور شہر انقرہ میں جو روم کے شہروں میں سے ایک شہر ہے،رہنے والے تھے۔فقہ اپنے باپ سے پڑھی،جامع کبیر اور زیادات کی شرح کو جو عتابی نے تصنیف کی ہے،فخر الدین عثمان بن مصطفیٰ ماردینی اور فرائض ابی العلاء کو شمس الدین محمود فرضی سے پڑھا۔قطب نے تاریخ مصر میں لکھا ہے کہ آپ جامع فضائل اور سخی اور ذی مرور اور حسن المعاشرت اور محب اہلِ علم تھے۔ &nbsp...

شیخ ابو محمد جریدی قدس سرہ

  تذکرہ نگاروں نے آپ کے مختلف نام لکھے ہیں، احمد بن محمد بن حسین، حسین بن محمد اور عبداللہ بن یحییٰ تھا، حضرت جنید بغدادی﷫ کے خلفاء کبار میں سے تھے، حضرت جنید بغدادی کی وفات کے بعد آپ ہی ان کے مسند ارشاد پر بیٹھے آپ فقہ تصوف اور علم اصول کے امام تھے حضرت شیخ سہیل تستری  رحمۃ اللہ علیہ سے خاص اُنس رکھتے تھے۔ ایک دفعہ سارا سال مکہ مکرمہ میں قیام فرما  ہوئے ازرۂ ادب نہ تو پاؤں پھیلائے نہ دیوار سے سہارا لیا، اور نہ سوئے۔ صاحب نفحات الا...