متفرق  

(سیّدہ )فاطمہ( رضی اللہ عنہا)

فاطمہ دختر ولید بن عتبہ بن ربعیہ بن عبد شمس بن عبد مناف قرشیہ،عبثمیہ،سالم مولیٰ،ابوحذیفہ کی زوجہ تھیں،اولین مہاجرات اور قریش کی بہترین بیویوں سے تھیں،ان کے چچا ابو حذیفہ عتبہ نے انہیں سالم سے بیاہا تھا،جب سالم جنگ یمامہ میں مارے گئے،تو حارث بن ہشام بن مغیرہ مخزومی نے ان سے نکاح کر لیا،جیسا کہ اسحاق بن ابوفروہ نے بیان کیا ہے،لیکن یہ قول قابلِ اعتماد نہیں ہے۔ عقیلی نے بھی ان کا نسب اسی طرح بیان کیا ہے،اور پھر اسحاق بن ابو فروہ کی...

(سیّدہ )فسحم( رضی اللہ عنہا)

فسحم دخترِ اوس بن خولی بن عبداللہ بن حارث انصاریہ از بنو حبلی ،بقولِ ابن حبیب حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے بیعت کی۔ فضتہ النوبیہ،خاتونِ جنت کی کنیز تھیں،ابو موسیٰ نے کتابتہً ابوالفضل جعفر بن عبدالواحد ثقفی سے ، انہوں نے ابوعثمان اسماعیل بن عبدالرحمٰن صابونی سے اجازۃً،انہوں نے ابوعثمان اسماعیل بن عبداللہ بن عبدالوہاب خوارزمی سے (جو احنف بن قیس کے عمزاد تھے)شوال دوسواٹھاون ہجری میں (ح) ابو عثمان نے ابوالقاسم الحسن بن محمد حافظ سے،ا...

(سیّدہ)آمنہ (رضی اللہ عنہا)

آمنہ رضی اللہ عنہادختر رقیش،بنو غنم بن دودان سے مہاجرہ ہیں،بقول جعفر المستغفری انہیں صحبت حاصل ہو ئی،اور انہوں نے باسنادہ ابن اسحاق سے روایت کی،ابو موسیٰ نے مختصراً ذکر کیا ہے،طبری اور واقدی نے بھی ذکر کیا ہے۔ ...

(سیّدہ )عاتکہ( رضی اللہ عنہا)

عاتکہ دختر ولید بن مغیرہ مخزومی،خالد بن ولید کی ہمشیرہ اور صفوان بن امیہ جمحی کی زوجہ تھیں، صفوان کی چھ بیویاں تھیں،جب اسلام قبول کیا،تودو کو طلاق دے دی،اور عاتکہ کو صفان نے حضرت عمر کے عہد خلافت میں طلاق دی،ہم اس واقعے کو ام وہب کے ترجمے میں بیان کریں گے، ابوموسیٰ نے انکا ذکر کیا ہے۔ ...

(سیّدہ)آمنہ (رضی اللہ عنہا)

آمنہ رضی اللہ عنہا دختر خلف الاسلمیہ مزحومہ (بشرطیکہ اس کے بارے میں حدیث ثابت ہوجائے) ابو موسیٰ مدینی نے عائشہ دختر عمر بن سلہب،والدۂ حافظ بن لفتوانی سے روایت کی،کہ انہوں نے ابوالقاسم یوسف بن محمد بن یوسف خطیب الہمدانی سے اجازۃً انہوں نے ابوالعباس احمد بن ابراہیم بن برکان سے ،انہوں نے ابو جعفر بن محمد بن احمد صغار سے ،انہوں نے ابو یزید محمد بن یحییٰ بن خالد سے، انہوں نے محمداحمدبن صالح سے،انہوں نےبکر بن یونس حنفی سے ،انہوں نے مبارک...

شیخ ابوالحسن علی روزی بن محمود بن ابراہیم قدس سرہ

آپ وقت کے عظماء مشائخ سے تھے ابوالحسن حضری﷫ کے مرید تھے شیخ عبدالرحمٰن سلمٰی سے صحبت حاصل کی آپ فرمایا کرتے تھے کہ مجھے ایک ہزار مشائخ سے ملاقات اور صحبت کا موقعہ ملا ہے اور ہر ایک سے ایک ایک واقعہ یاد ہے کتاب رباط روزی کی تصنیف بیان کی جاتی ہے جسے آپ نے اپنے پیرومرشد ابوالحسن حصری کے لیے تصنیف کی آپ رمضان میں ۴۵۱ھ میں فوت ہوئے۔ ...