متفرق  

(سیّدہ )جہدمہ( رضی اللہ عنہا)

جہدمہ،بشیر بن خصاصہ کی بیوی تھیں،انہیں حضورِ اکرم کی زیار ت نصیب ہوئی،ابو جناب یحییٰ بن ابو حبہ نے اباد بن لُقیطہ سے انہوں نے جہدمہ سے روایت کی کہ ان کے شوہر کا نام زحما تھا،جسے آپ نے بدل کر بشیر بنادیا،نیز ان سے مروی ہے کہ انہوں نے حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کو اپنے حجرے سے نکلتے ،آپ نے غسل فرمایا تھا،سر کو حرکت دے رہے تھے،اور بالوں پر حنا کی تہ جمی ہوئی تھی،تینوں نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ...

(سیّدہ )جمیلہ( رضی اللہ عنہا)

جمیلہ دختر عبداللہ بن ابی سلول،یہ خاتون اوّل الذکر کے بھائی کی بیٹی تھیں،جس سے حنظلہ نے نکاح کیا،جب وہ غزوۂ احد میں مارا گیا،تو پھر ثابت بن قیس کے نکاح میں آئی،اس کے وفات کے بعد مالک بن دخشم سے نکاح کیا،اس کے بعد حبیب بن یساف سے جو بنو حارث بن خزرج سے تھے،ابن مندہ نے ان کا ذکر کیا ہے،اور محمد بن سعد،واقدی کے کاتب سے روایت کی۔ ابو نعیم لکھتے ہیں کہ ابن مندہ نے اس خاتون جمیلہ کو عبداللہ بن ابی بن سلول کی بیٹی قرار دیا ہے کہ حنظ...

(سیّدہ )جمیلہ( رضی اللہ عنہا)

جمیل دخترِ سعد بن ربیع انصاریہ ،ہم ان کا نسب ان کے والد کے ترجمے میں بیان کر آئے ہیں،انہیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت نصیب ہوئی،اور حضور سے حدیث روایت کی،ان سے ثابت بن عبید انصاری نے روایٔت کی،کہ ان کے والد اور چچا غزوۂ احد میں قتل ہوگئے اور ایک ہی قبر میں دفن کئے گئے،یہ خاتون زید بن ثابت کی زوجہ تھیں،ثابت بن عبید سے مروی ہے کہ وہ ایک دفعہ جمیل دختر سعد بن ربیع کے گھر گئے،تو انہوں نے انہیں کھجوریں پیش کیں،انہوں نے جناب جمیلہ سے...

(سیّدہ )جمرہ( رضی اللہ عنہا)

جمرہ دختر قحافہ کندیہ،کوفی شمار ہوتے ہیں،شبیب بن غرقدہ نے جمرہ دخترِ قحافہ سے روایت کی،کہ وہ حجتہ الوداع میں ام المومنین ام سلمہ کے ساتھ تھیں،انہوں نے حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کو فرماتے سُنا،یا امتاہ (اے میری امت) کیا میں نے خدا کا حکم تمہیں پہنچا دیا ہے،یہ سُن کر جناب ام سلمہ رضی اللہ عنہا کے بیٹے نے کہا،حضور اکرم اپنی والدہ کو کیوں بُلا رہے ہیں،جناب ام سلمہ نے کہا،حضور نبیٔ کریم اپنی امت سے خطاب فرمارہے ہیں،اے لوگو! تمہ...

(سیّدہ )فریعہ( رضی اللہ عنہا)

فریعہ دختر معوذ بن عفراء انصاریہ،ان کا نسب ربیع دختر معوذ کے ترجمے میں بیان ہوچکاہے،انہیں صحبت نصیب ہوئی،اور یہ مستجاب الدعوات تھیں،ان سے شادی کے موقعہ پر گانے اور دف بجانے کی اجازت کے بارے میں اہلِ بصرہ کو ایک حدیث یا دہے،تینوں نے ذکر کیا ہے۔ ...

(سیّدہ )فریعہ( رضی اللہ عنہا)

فریعہ دختر وہب زہریہ،حضورِ اکرم نے انہیں اپنے ہاتھ پر اُٹھا لیا،اور فرمایا کہ جو شخص میری خالہ کو دیکھنا چاہتا ہے وہ اسے دیکھ لے،ابو موسیٰ نے مختصراً ان کا ذکر کیا ہے،اور لکھا ہے کہ جعفر نے اسی طرح ان کا ذکر کیا ہے،اور اس پر کوئی اضافہ نہیں کیا۔ ...

(سیّدہ )حبیبہ( رضی اللہ عنہا)

حبیبہ دختر حجش،سب کا یہی خیال ہے،اور انہوں نے کنیت ام حبیب بتائی ہے،لیکن مشہور یہ ہے کہ ان کی کنیت ام حبیبہ تھی، اور وہ اپنی کنیت ہی سے مشہور تھیں،ہم کنیتوں کے تحت ان کا ذکر ذراتفصیل سے کریں گے،ابوعمر نے اختصار سے ان کا ذکر کیا ہے۔ ...

(سیّدہ )فاختہ(رضی اللہ عنہا)

فاختہ دختر ابوطالب بن عبدالمطلب جو حضرت علی کی ہمشیرہ تھیں،ان کی کنیت ام ہانی تھی،ان کے نام کے بارے میں اختلاف ہے،کوئی فاختہ بتاتاہے،کوئی ہند،اول الذکر زیادہ ہے،مگر وہ اپنی کنیت کی وجہ سے جانی جاتی ہیں،کنیوتوں کے تحت ان کا ذکر ذرا تفصیل سے لکھاجائےگا،تینوں نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ان سے مروی ہے کہ حضورِاکرم نے فتح مکہ کے موقع پر صبح کے وقت اپنے گھرمیں آٹھ رکعتیں ادا کی تھیں۔ ...

(سیّدہ )فاطمہ( رضی اللہ عنہا)

فاطمہ دختر ضحاک کلابیہ،بقولِ ابنِ اسحاق،حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے جناب زینب کی وفات کے بعد،اس خاتون سے نکاح کیا،اور جب آیت تخبیر اتری،تو فاطمہ نے متاعِ دنیا کو ترجیح دی اور حضورِ اکرم نے علیحدہ کردیا،اس کے بعد فاطمہ کی یہ حالت ہوگئی کہ وہ اونٹ کی مینگنیاں چنتی تھی،اوراپنی بد بختی پر افسوس کرتی تھی،لیکن یہ روایت غلط ہے،اور صحیح روایت وہ ہے،جو حضرت عائشہ سے مروی ہے کہ جب آیت تخبیر نازل ہوئی،تو آپ نے ابتدا مجھ سے کی،اور جب آخر...

(سیّدہ )فاطمہ( رضی اللہ عنہا)

فاطمہ دختر قیس بن خالد اکبر بن وہب بن ثعلبہ بن وائلہ عمرو بن شیبان بن محارب بن فہر قرشیہ فہریہ، ضحاک بن قیس کی بہن تھیں،اور بروایتے ان سے دس برس بڑی تھیں،اولین مہاجرین سے تھیں،اور عقل وخرد کی مالک تھی،یہ وہی خاتون ہیں،جنہیں ابوحفص بن مغیرہ نے طلاق دی تھی اور حضورِاکرم نے انہیں اجازت دی تھی،کہ وہ ابن مکتوم کے گھر میں عدت گزاریں،وہ اپنے بھائی ضحاک کے پاس کوفے میں جہاں وہ بطور امیر مقرر تھے،آگئی تھیں،شعبی کو ان سے سماع حاصل ہوا۔ ...