پسندیدہ شخصیات  

سیّدناعطیہ رضی اللہ عنہ

ان کو اسماعیلی نے صحابہ میں بیان کیاہے اوراپنی سند کے ساتھ عمیریعنی ابوعرفجہ سے انھوں نے عطیہ سے نقل کرکے روایت کی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم (ایک روز)حضرت فاطمہ( رضی اللہ عنہا) کے پاس تشریف لے گئے وہ حلوابنارہی تھیں پس آپ بیٹھ گئے یہاں تک کہ وہ بنا چکیں اورحضرت فاطمہ کے پاس حسن وحسین تھے پس نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاکہ علی کوبلابھیجو پس علی رضی اللہ عنہ آئے سب نے حلواکھایاپھراس بسترکو جس پروہ سب بیٹھےتھے آپ نے کھینچ کر سب پر ڈال دیاپھ...

سیّدناعطیہ ابن نویرہ رضی اللہ عنہ

  بن عامر بن عطیہ بن عامربن بیاضہ بن عامر بن زریق بن عبدحادثہ انصاری بیاضی ہیں یہ غزوۂ بدرمیں شریک تھے۔ان کا تذکرہ ابوعمرنے اسی طرح لکھاہے ابن کلبی نے بھی یوں ہی ان کا نسب بیان کیاہے اورکہاہے کہ غزوۂ بدرمیں شریک تھے۔ (اُسد الغابۃ ۔جلد ۷،۶)...

سیّدناعطیہ رضی اللہ عنہ

قرطی ہیں انھوں نے رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کودیکھاتھا اورآپ سے حدیث بھی سنی تھی یہ کوفہ میں فروکش تھے ان کا نسب مشہورنہیں ہے ان سے مجاہد اورعبدالملک بن عمیر نےروایت کی ہے ہم کوعبدالوہاب بن ابی منصور نے خبردی وہ کہتےتھے ہم سے ابوغالب ماوردی نے اپنی سند کوسلیمان بن اشعث تک منادلتہً پہنچاکرخبردی وہ کہتے تھے ہم سے محمد بن کثیر نے بیان کیاوہ کہتےتھے ہم سے سفیان نے بیان کیاوہ کہتےتھے ہم سے عبدالملک بن عمیر نےبیان کیا وہ کہتےتھے مجھ سے عطیہ قرظی نے ...

سیّدناعطیہ ابن عمرو رضی اللہ عنہ

یہ حکم بن عمروغفاری کے بھائی تھے۔اس کوابن شاہین نے کہاہے احمد بن سیارمروزی نے کہاہے کہ ابن شاہین نے کہاہے کہ حکم بن عمروکے ایک بھائی تھےلوگ ان کو عطیہ بن عمروکہتےتھے وہ مروہ میں مرےتھےاوررسول خدا کے صحابی تھے اوران دونوں کے ایک بھائی رافع بن عمروتھے علی بن مجاہد نےکہاہے حکم بن عمرومروہ میں مرے تھے ان کی اور ان کے بھائی عطیہ بن عمرو کی قبر وہیں ہے اوروہ صحابی تھے۔نیزان کا تذکرہ ابوموسیٰ نے لکھاہے۔ (اُسد الغابۃ ۔جلد ۷،۶)...

سیّدناعطیہ ابن عفیف رضی اللہ عنہ

 حضرت عائشہ رضی اللہ عنہاکی(روایت کردہ)حدیث میں ان کا ذکرہے۔اس کو ابوزکریا بن مندہ نے کہاہے اوریہ بھی کہاہے کہ ان کو بعض محدثین نےذکرکیاہے اوراس کو حسن بن سفیان پر حوالہ کیاہے۔ان کا تذکرہ ابوموسیٰ نے لکھاہے میں کہتاہوں کہ وہ عطیہ بن عازب بن عفیف وہ شخص ہیں جن کوہم نے ذکرکیاہےاوروہاں پر ان کے داداتک ان کا نسب بیان کیاہے واللہ اعلم۔ (اُسد الغابۃ ۔جلد ۷،۶)...

سید حمید لاہوری

حضرت سید حمید لاہوری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ سادات کرام اور مشائخ عظام سے تعلق رکھتے تھے۔ جامع شرافت و نجابت تھے۔ ظاہری علوم میں ممتاز عالم دین ساری زندگی ارشاد و ہدایت میں گذاری۔ چہارم محرم الحرام ۱۰۹۰ھ واصل بحق ہوئے۔ اور اپنے آبائی قبرستان میں آسودۂِ خاک ہوئے آپ کے بیٹے آپ کی جگہ مسند ارشاد پر بیٹھے مگر وہ بھی ۱۰۷۷ھ میں انتقال فرما گئے۔وفات سیّد حمید: چوں جناب حمید حامدِ حقاعظم اولیا ست تاریخش۱۰۹۰ھزین جہاں فنا بخلد رسیدہم نجوان صدر دین سخی حمید...

سیّدناعلاء ابن وہب بن محمد

 بن وہبان بن خباب بن حجیربن عبدبن مغیص بن عامربن لوی فتح قادسیہ میں شریک تھے حضرت عثمان نے حضرت معاویہ کولکھاتھاکہ ان کوجزیرہ کاعامل بنادو چنانچہ انھوں نے بنادیاتھا۔انھوں نے زمینب بنت عقبہ بن ابی معیط سے نکاح کیاتھا۔فتح مکہ کے نومسلموں میں سے تھےمقام رقہ میں کچھ دنوں حاکم رہےتھے۔ان کاتذکرہ ابن مندہ اورابونعیم نے لکھاہے۔مگران کو ابوعروبہ اورابوعلی بن سعید نے جزریوں کی تاریخ میں ذکرنہیں کیاحالانکہ وہ دونوں فن حدیث میں جزریوں کے امام ہیں۔ (اُسد...