پسندیدہ شخصیات  

سیّدنا ہرم رضی اللہ عنہ

بن عبد اللہ انصاری ان کا تعلق بنو عمرو بن عوف سے تھا اور یہ ان لوگوں میں شامل تھے جن کے بارے میں قرآنِ حکیم کی یہ آیت اتری تو لو او امیم تفیض من الدمع ابو عمر نے ان کا نام ہرم تحریر کیا ہے لیکن ان کے علاوہ اور لوگوں نے ہرمی تحریر کیا ہے۔...

سیّدنا معن رضی اللہ عنہ

بن یزید بن اخنس بن حبیب بن جرہ بن رغب بن مالک بن خفاف بن امرؤ القیس بن بہشہ بن سلیم السلمی: معن ان کے والد اور دادا حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت سے فیض یاب ہوئے۔ ان کی کنیت ابو یزید تھی۔ یزید بن حبیب کا قول ہے کہ معن اپنے والد اور دادا کے ساتھ غزوۂ بدر میں شریک تھے ابو عمر کہتے تھے کہ ان کی یا ان کے والد اور ان کے دادا کی شرکت کی روایت درست نہیں ہے بلکہ اس سلسلے میں صحیح روایت ابو الجویریہ کی ہے جو ابو الفضل بن ابو الحسن طبری فقیہ نے ابوی...

سیّدنا معن رضی اللہ عنہ

بن یزید الخفاجی: خفاجہ سے مراد ابنِ عمرو بن عقیل بن کعب بن عامر بن صعصعہ ہے۔ عقبہ بن نافع انصاری سے مروی ہے کہ وہ ایک جنگی مہم میں عمر صائفہ کے ساتھ تھے اور معن بن یزید الخفاجی بھی ہمارے ساتھ تھے۔ جب ہم دشمن کے علاقے میں پہنچے تو ہم نے وہاں پڑاؤ کیا۔ اس پر معن بن یزید کھڑے ہوئے اور لوگوں سے کہنے لگے: اے لوگو! ہم بکریاں، کھانے کی چیزیں اور اسی طرح کی اور اشیاء تقسیم کرنے کا ارادہ نہیں رکھتے۔ جو چیز آپ کو پسند ہے، وہ اٹھا لیجیے۔ ہماری طرف سے اس پر ...

سیّدنا ہَرم رضی اللہ عنہ

بن مسعدہ: ابو حفص بن شاہیم نے انہیں صحابہ میں شمار کیا ہے اور باسنادہ ہشام بن محمد سے انہوں نے ابو التقب العبی سے روایت کی کہ بنو عبس کے نو آدمی حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں بہ صورت وفد حاضر ہوئے ان میں ہرم بن مسعدہ بھی شامل تھے ان سب نے اسلام قبول کرلیا تھا۔ ابو موسیٰ نے ان کا ذکر کیا ہے ابو موسیٰ نے ہدم رضی اللہ عنہ کے ترجمے میں ان کا ذکر کرنے کے بعد دوبارہ ہرم کے تحت بھی ان کا ذکر کیا ہے جو غلط ہے کیونکہ ابن ماکولا نے جو اس فن کے ...

سیّدنا ہزال رضی اللہ عنہ

بیعت رضوان میں شریک تھے معاویہ بن قرہ نے ان سے روایت کی انہوں نے کہا تم لوگ بعض اوقات ایسے گناہ کر بیٹھے ہو جو تمہاری نظروں میں بال سے بھی باریک ہوتے ہیں حالانکہ ہم انہیں گناہوں کو حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں ہلاکت انگیز گردانتے تھے ابو عمر نے نے ان کا ذکر کیا ہے اور لکھا ہے کہ ان سے اس کے علاوہ اور کوئی حدیث نہیں سنی گئی۔...

سیّدنا ہزال رضی اللہ عنہ

بن ذماب بن یزید بن کلیب بن عامر بن خزیمہ بن مازن بن حارث بن سلاماں بن اسلم بن افصی الاسلمی: ابو عمر نے ان کا نسب اسی طرح بیان کیا ہے ابن مندہ اور ابو نعیم کے مطابق ان کا نسب یوں ہے! ’’ہزال بن یزید الاسلمی‘‘ شعہ نے یحییٰ بن سعید سے انہوں نے محمد بن منکدر سے انہوں نے ابن ہزال سے انہوں نے اپنے والد ہزال سے روایت کی کہ جس دن ہم نے ماعز کو رجم کیا حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اگر تم ماعز کی میت کو اپنے کپڑے ہی سے ڈھانپ دیتے تو کتنا اچھا ہوتا...

سیّدنا ہشام رضی اللہ عنہ

بن جیش بن خالد بن اشعر یحییٰ بن یونس کہتے ہیں مجھے اس کا علم نہیں کہ آیا انہیں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت میسّر آئی یا نہ لیکن ابو حاتم بن حبان کہتے ہیں کہ جناب ہشام کو حضور کی صحبت نصیب ہوئی۔ امام بخاری کہتے ہیں کہ انہوں نے حضرت عمر سے سماع کیا اور یہ سب کچھ جعفر المتغفری کا بیان ہے۔ عبد اللہ بن یزداد نے ابو ادریس سے انہوں نے حزام بن ہشام بن حبیش بن اشعر نے اپنے والد سے سنا کہ ایک دفعہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک وادی میں ایک بادل ...

سیّدنا ہشام رضی اللہ عنہ

بن ابو حذیفہ: اور ابو حزیفہ کا نام مہشم بن مغیرہ مخزومی تھا اور ان کی والدہ ام حزیفہ اسد بن عبد اللہ بن عمر بن مخزوم کی دختر تھیں اور جنابِ ہشام مہاجرین حبشہ سے تھے اور ان لوگوں کے ساتھ واپس مدینہ آئے تھے جو حبشہ سے دو کشتیوں میں سوار ہوکر آئے تھے۔ ابو جعفر نے باسنادہ یونس سے انہوں نے ابن اسحاق سے بہ سلسلۂ مہاجرین حبشہ از بنو مخزوم، ان کا نام ہشام بن ابی حذیفہ لکھا ہے۔ واقدی نے بھی ایسا ہی بیان کیا ہے لیکن انہوں نے ان کا نام ہاشم بن ابو حزیفہ تح...