پسندیدہ شخصیات  

سیّدنا مالک رضی اللہ عنہ

بن خلف بن عمرو بن وارم بن اسلم بن افصی (نعمان کے بھائی) دونوں بھائی اسلامی لشکر میں غزوۂ احد میں طلایہ کی خدمت پر متعین تھے، دونوں اس غزوہ میں شہید ہوگئے اور ایک ہی قبر میں مدفون ہوئے۔ ابوموسیٰ نے اس کی تخریج کی ہے ۔ سلسلۂ نسب اسی طرح ہے لیکن ابوموسیٰ نے اس کا ذکر نہیں کیا۔ جن کا ذکر ابن حبیب اور ابن کلبی نے کیا ہے، وہ دونوں خلف بن عوف بن دارم بن عمرو بن وائلہ بن سہم بن مازن بن الحارث بن سلا ماں بن اسلم ب...

(سیّدہ )ام سیف( رضی اللہ عنہا)

۱م سیف،یہ خاتون حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے صاحبزادے ابراہیم کی رضاعی والدہ تھیں،ان کا ذکر انس کی حدیث میں آیا ہے۔ عاصم بن علی نے سلیمان بن مغیرہ سے انہوں نے ثابت سے،انہوں نے انس سے روایت کی،آج رات کو میرے گھر بچہ پیداہوا،جس کا نام اپنے جدّ امجد کے نام پرابراھیم رکھا،اورپھر میں نے اسے ام سیف کی تحویل میں دے دیا،جو ابوسیف لوہار کی زوجہ تھیں،حضورِاکرم اپنے صاحبزادے کو اُٹھا کو ابوسیف کے گھر کو روانہ ہوئے،میں حضور کے آگے ن...

سیّدنا مالک رضی اللہ عنہ

بن ابی خولی بن عمرو بن خیمثہ بن الحارث بن معاویہ بن عوف بن سعید بن جعفی الجعفی بنو عدی بن کعب کا حلیف تھا۔ ابنِ اسحاق نے ان کا سلسلۂ نسب یہی بیان کیا ہے۔ اس کے علاوہ اور لوگوں نے جعفی بن ندحج لکھا ہے، لیکن ابن سلام اور ابن ہشام نے انھیں عجلی بن نجیم سے منسوب کرکے عجلی لکھا ہے، لیکن یہ غلط ہے کیونکہ صحیح جعفی ہے۔ ہم ان کا نسب مکمل طور پر ان کے بھائی خوفی کے تذکرے میں بیان کر آئے ہیں۔ یہ صاحب غزوۂ بدر میں موجود تھے۔ اب...

سیّدنا مالک رضی اللہ عنہ

بن الدخشم بن مالک بن غنم بن عوف بن عمرو بن عوف۔ بعض لوگوں نے ان کا سلسلۂ نسب مالک بن الدخشم بن مالک بن الدخشم بن مرضحہ بن غنم لکھا ہے۔ یہ صحاب بقول اسحاق، موسیٰ اور واقدی العقبہ میں موجود تھے۔ ابومعشر لکھتا ہے کہ العقبہ میں موجود نہ تھے۔ واقدی سے بھی ایک روایت اسی طرح کی مروی ہے۔ غزوۂ بدر میں بالاتفاق موجود تھے۔ اس غزوے میں جو شخص قیدی بنالیا گیا تھا۔ وہ سہل بن عمرو تھا۔ جس کے بارے میں عتبان بن مالک نے حضور اکرم صلی ...

سیّدنا مالک رضی اللہ عنہ

بن رافع بن مالک بن عجلان بن عمرو بن عامر بن زریق الانصاری، نزرجی، زرقی: آپ رفاعہ بن رافع کے بھائی تھے۔ جناب مالک اپنے بھائی خلاد اور رافعہ کے ساتھ غزوۂ بدر میں شریک تھے۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ایک دفعہ مسجد نبوی میں تشریف فرما تھے کہ آپ نے ایک آدمی کو نماز پڑھتے دیکھا، بعد ازا ادائے نماز حاضر خدمت ہوا اور حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اور حاضرین کو السلام علیکم کہا، حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے جواب دیا اور فرمایا...

سیّدنا مالک رضی اللہ عنہ

بن ربیعہ بن البدن بن عامر بن عوف بن حارثہ بن عمرو بن خزرج بن ساعدہ بن کعب بن خزرج ابواسید الساعدی: ابن ہشام نے ابن اسحاق سے روایت کی ہے کہ جناب مالک کے دادا کا نام البدن تھا نہ کہ البدی جیسا کہ ابراہیم بن عقبہ نے اپنے چچا موسیٰ سے بروایت الزہری بیان کیا ہے۔ یہ صحابی انصاری، خزرجی، ساعدی تھے۔ غزوۂ بدر اور احد سمیت تمام غزوات میں شریک رہے۔ محمد بن اسحاق وغیرہ اور میرے چچا نے شہادتِ عثمان رضی اللہ عنہ سے پیشتر یہ بات رو...

سیّدنا مالک رضی اللہ عنہ

بن ربیعہ السلوبی: ان کی کنیت ابومریم تھی، اور مرہ بن صعصعہ بن معاویہ بن بکر بن ہوازن کی اولاد سے تھے۔ مرہ کی اولاد اپنی والدہ سلول بنت ذہل بن شیبان بن ثعلبہ سے منسوب تھی۔ جو یزید بن ابی مریم کا والد تھا۔ یہ صحابی حدیبیہ کے موقع پر اسلامی لشکر میں موجود تھے اور حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے بیعت رضوان کی تھی اور ان کا شمار کوفیوں میں تھا۔ ابویاسر بن ابی حبہ نے اپنے والد کے اسناد سے جو عبداللہ بن ...

سیّدنا مالک رضی اللہ عنہ

بن ربیعہ بن البدن بن عامر بن عوف بن حارثہ بن عمرو بن خزرج بن ساعدہ بن کعب بن خزرج ابواسید الساعدی: ابن ہشام نے ابن اسحاق سے روایت کی ہے کہ جناب مالک کے دادا کا نام البدن تھا نہ کہ البدی جیسا کہ ابراہیم بن عقبہ نے اپنے چچا موسیٰ سے بروایت الزہری بیان کیا ہے۔ یہ صحابی انصاری، خزرجی، ساعدی تھے۔ غزوۂ بدر اور احد سمیت تمام غزوات میں شریک رہے۔ محمد بن اسحاق وغیرہ اور میرے چچا نے شہادتِ عثمان رضی اللہ عنہ سے پیشتر یہ بات رو...

سیّدنا مالک رضی اللہ عنہ

الرواسی: وکیع بن جراح نے اپنے والد سے اس نے طارق بن علقمہ بن صدری سے اس نے عمرو بن مالک الرواسی سے اس نے اپنے باپ سے روایت کی کہ اس نے بنو کلاب کے ساتھ مل کر بنو اسد پر حملہ کیا، چنانچہ ان کے آدمیوں کو قتل کیا اور ان کی عورتوں سے زنا کیا، جب حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو اس ناشدنی کا علم ہوا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان پرلعنت بھیجی اور ان کے لیے بد دعا کی، جب مالک کو پتہ چلا تو ا پنے ہاتھوں کو باندھ کر دربار رسالت ...

سیّدنا مالک رضی اللہ عنہ

الرواسی: وکیع بن جراح نے اپنے والد سے اس نے طارق بن علقمہ بن صدری سے اس نے عمرو بن مالک الرواسی سے اس نے اپنے باپ سے روایت کی کہ اس نے بنو کلاب کے ساتھ مل کر بنو اسد پر حملہ کیا، چنانچہ ان کے آدمیوں کو قتل کیا اور ان کی عورتوں سے زنا کیا، جب حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو اس ناشدنی کا علم ہوا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان پرلعنت بھیجی اور ان کے لیے بد دعا کی، جب مالک کو پتہ چلا تو ا پنے ہاتھوں کو باندھ کر دربار رسالت ...