علامہ سید صابر حسین شاہ بخاری  

خاندان رضا اور احترام سادات

مولانا حسنین رضا خاں علیہ الرحمہ لکھتے ہیں: اعلیٰ حضرت محدث بریلوی علیہ الرحمۃ کا خاندان سادات کی عزت وعظمت کے لیے مدت سے مشہور ہے۔ اعلیٰ حضرت قبلہ کے دادا مولانا رضا علی خاں علیہ الرحمہ روزانہ نماز فجر پڑھ کر سادات کرام نو محلہ کی خیریت معلوم کرنے اور سلام عرض کرنے جایا کرتے تھے ان کے اس معمول میں کسی مجبوری ہی سے فرق پڑتا تھا، یہ خاندان نجیب بھی سادات کرام کا عجیب خاندان تھا، ان کے اخلاق کریمہ یہ کہلوالیتے تھے کہ ان کی رگوں میں خون رسالت ہ...

اعلیٰ حضرت کی غوثِ پاک سے محبت

اعلیٰ حضرت﷫کی غوثِ پاک﷜سے محبت امام احمد رضا محدث بریلوی﷫کو فخر السادات حضور غوث الاعظم سیدنا عبدالقادر جیلانی النورانی﷜سے حیرت انگیز حد تک محبت وعقیدت تھی، آپ تادم زیست بغداد شریف، مدینہ شریف اور کعبہ شریف کی جانب پاؤں پھیلاکر نہیں بیٹھے۔ محبت غوثیت سے لبریز ایک واقعہ محدث اعظم ہند سید محمد محدث کچھوچھوی﷫کی زبانی سنیے:۔"مجھے کار افتاء پر لگانے سے پہلے خود گیارہ روپے کی شیرینی منگائی اپنے پلنگ پر مجھ کو بٹھاکر اور شیرینی رکھ کر فاتحہ غوثی...

اعلیٰ حضرت علیہ رحمہ کی اپنے پیرومرشد سے محبت

اعلیٰ  حضرت محدث بریلوی علیہ الرحمہ کو اپنے مشائخ سادات  مارہرہ سے بھی انتہائی عقیدت و محبت تھی۔ صاحبزادہ سید محمد امین برکاتی نبیرہ خاتم الاکابر حضرت سید شاہ آل رسول برکاتی قدس سرہ فرماتے ہیں:"اعلیٰ حضرت اپنے مرشدان عظام کا اس درجہ ادب ملحوظ  رکھتے تھے کہ مارہرہ کے اسٹیشن سے خانقاہ برکاتیہ تک برہنہ پاپیدل تشریف لاتے تھے اور مارہرہ سے جب حجام خط یا پیام لےکر بریلی جاتا تو "حجام شریف" فرماتے اور اس کے لیے کھانے کا خوان اپنے سر اقدس...

اعلیٰ حضرت علیہ رحمہ اور احترامِ سادات

امام احمد رضا محدث بریلوی علیہ الرحمہ کو سادات کرام کی ادنیٰ سی پیشمانی بھی بے چین کردیتی تھی اس وقت تک آرام نہ کرتے جب تک سید زادے کو مطمئن نہ کردیتے تھے۔ملک العلماء علامہ محمد ظفر الدین بہاری علیہ الرحمہ لکھتے ہیں:۔"جس زمانہ میں اعلیٰ حضرت کے دولت کدہ کی مغبری سمت جس میں کتب خانہ نیا تعمیر ہورہا تھا، عورتیں اعلیٰ حضرت کے قدیمی آبائی مکان میں جس میں حضرت مولانا حسن رضا خان صاحب برادر اوسط اعلیٰ حضرت مع متعلقین تشریف رکھتے تھے، قیام فرما تھیں ا...

تعظیم سادات ہو تو ایسی ہو

ایک سید صاحب بہت غریب مفلوک الحال تھے عسرت سے ہوتی تھی، اس لیے سوال کیا کرتے تھے مگر سوال کی شان عجیب تھی جہاں پہنچے فرماتے دلواؤ سید کو ایک دن اتفاق وقت کہ پھاٹک میں کوئی نہ تھا، سید صاحب تشریف لائے اور سیدھے زنانہ دروازہ پر پہنچ کر صدا لگائی دلواؤ سید کو "اعلیٰ حضرت رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کے پاس اسی دن اخراجات علمی یعنی کتاب کا غذ وغیرہ داددہش کے لیے دو سو روپے آئے تھے جس میں نوٹ بھی تھے اٹھنی چونی پیسے بھی تھے کہ جس کی ضرورت ہو صرف فرمائیں، ...

اعلیٰ حضرت علیہ رحمہ کا انوکھا اندازِ تبلیغ

مولانا مولوی مفتی محمد ابراہیم صاحب فریدی نے صدر مدرس مدرسہ شمس العلوم بدایوں، حضرت سیدنا سید شاہ مہدی حسن میاں صاحب سجادہ نشین سرکار کلاں مارہرہ تشریف کی روایت سے تحریر فرمایا کہ:۔جب میں بریلی آتا تو اعلیٰ حضرت خود کھانا لاتے اور ہاتھ دھلاتے، حسب دستور ہاتھ دھلاتے وقت فرمایا، حضرت شاہزادہ! انگوٹھی اور چھلے مجھے دیجیے" میں نے فوراً اتار کردے دیے اور وہاں سے بمبئی چلا گیا، بمبئی سے واپس مارہرہ آیا تو میری بیٹی فاطمہ نے کہا کہ ابا، بریلی مولانا ص...

اعلیٰ حضرت علیہ رحمہ کے اخلاقِ کریمانہ

مولانا مولوی سید شاہ ابو سلیمان محمد عبدالمنان قادری چشتی فردوسی علیہ الرحمہ ایک خط بنام ملک العلماء محمد ظفر الدین بہاری علیہ الرحمہ میں لکھتے ہیں:۔‘‘مجھ فقیر کو بھی ۱۳۳۹ھ کے موسم بہار میں بریلی شریف جانے کا اتفاق ہوا، جناب مولانا مولوی قاضی رحم الٰہی صاحب علیہ الرحمہ مدرس مدرسہ نے مجھے اعلیٰ حضرت رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کی خدمت فیض درجت میں پہنچایا، آپ کی زیارت نے بتمام وکمال فقیر پر یہ ثابت کر دیا کہ جو کچھ بھی آپ کی تعریفیں ہوتی ہیں...