قبروں کو مسمار کرانا

03/22/2016 AZT-17554

قبروں کو مسمار کرانا


کیافرماتے ہیں علماء دین اس مسئلہ کے بارے میں کہ جگہ کی کمی کی وجہ سے قبروں  پر بلڈوز کرانا کیسا ہے؟

الجواب بعون الملك الوهاب

بلڈوز لگوانا کسی طرح جائز نہیں,  مُردہ دفن ہونے کے بعد بلا عذرشرعی قبر کھولنا حرام ہے اور قبر پر بیٹھنا بھی حرام ہے اور جس اشیاء سے زندہ لوگوں کو تکلیف ہوتی ہے مُردوں کو بھی ان سے تکلیف ہوتی ہے۔

امام اہلسنت امام احمد رضاخان علیہ رحمۃ الرحمن صحیح مسلم شریف کے حوالے سے لکھتے ہیں:" عمروبن العاص رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے:« إِذَا دَفَنْتُمُونِي فَشُنُّوا عَلَيَّ التُّرَابَ ».  ترجمہ: جب مجھے دفن کرو تو مٹی مجھ پر آہستہ آہستہ نرم نرم ڈالنا ۔

امام سفیان کا ارشاد کہ " إِنَّهُ لَيُنَاْشِدُ بِاللهِ غَاْسِلَهُ إِلَّاْ خُفِّفَتْ غَسْلِيْ". ترجمہ: مردہ اپنے نہلانے والے کو خدا کی قسم دیتا ہے کہ مجھ پر آسانی کرنا۔

ام المؤمنین حضرت صدیقہ رضی اللہ تعالی عنھا نے ایک عورت کی میت کو دیکھا کہ اس کے سر میں زور زور سے کنگھی کی جاتی ہے ،فرمایا:« عَلَامَ تَنْصُونَ مَيِّتَكُمْ ».

ترجمہ: کس جُرم میں اپنے مردے کی پیشانی کے بال کھینچتے ہو"۔ [فتاوی رضویہ ، جلد:9، صفحہ:905، رضافاؤنڈیشن لاہور]۔

  • رئیس دارالافتاء مفتی محمد اکرام المحسن فیضی
  • رئیس دارالافتاء مفتی محمد اکرام المحسن فیضی

متعلقہ

تجویزوآراء