مستحق بہن بھائی کو عشر دینا

06/06/2016 AZT-20271

مستحق بہن بھائی کو عشر دینا


السلام علیکم مفتی صاحب!شریعت کی روشنی میں اس مسئلہ کی وضاحت فرمادیں کہ  اگر کوئی شخص خود فقیر ہو یا اس کے  گھر والوں میں چندایک افراد فقیر ہیں تو وہ شخص گھر میں ہی عشر  زیرِ استعمال لا سکتا ہے؟

الجواب بعون الملك الوهاب

اپنے بہن بھائی کو جو شرعی فقیر ہوں عشر دے سکتے ہیں۔والدین ،بیوی اور بچوں کو نہیں دے سکتے۔اسی طرح خود بھی عشر نہیں رکھ سکتے اگر چہ شرعی فقیر ہوں کیونکہ عشر واجب ہونے کا سبب زمین نامی یعنی قابل کاشت زمین سے حقیقتاً پیدا وار کا ہونا ہے۔اس میں مالک کے غنی یا فقیر ہونے کا کوئی اعتبار نہیں۔

امام قاضی خان علیہ الرحمہ لکھتے ہیں: "یصرف العشر الی من یصرف الیہ الزکاۃ"۔ یعنی عشر ہر اس شخص کو دیا جاسکتا ہے جس کو زکوٰۃ دی جا سکتی ہے۔[فتاوٰی قاضی خان علی ھامش الہندیہ،جلد1،صفحہ277دارالفکر بیروت]۔

  • مفتی محمد احسن
  • رئیس دارالافتاء مفتی محمد اکرام المحسن فیضی

متعلقہ

تجویزوآراء