زکوۃ کا پیسہ کھانا، پینا، بس اسٹاپ اور قرض حسنہ کیلئے استعمال کرنے کا حکم؟

03/29/2016 AZT-17808

زکوۃ کا پیسہ کھانا، پینا، بس اسٹاپ اور قرض حسنہ کیلئے استعمال کرنے کا حکم؟


کیافرماتے ہیں علماء دین اس مسئلہ کے بارے میں کہ مسافروں کی خدمت جیسے کھانا، پینا، بس اسٹاپ کی تعمیروغیرہ  میں مال خرچ کرنے سے زکوٰۃ ادا ہوجائیگی؟

الجواب بعون الملك الوهاب

مذکورہ تمام اشیاء میں زکوۃ کے مال کو خرچ کرنا  جائز نہیں ہے۔

بہارشریعت میں ہے:" زکوٰۃ ادا کرنے میں یہ ضرور ہے کہ جسے دیں مالک بنادیں، اباحت کافی نہیں، لہذا مالِ زکوٰۃ مسجد میں صَرف کرنا یا اس سے میت کو کفن دینا یا میت کا دَین ادا کرنا یا غلام آزاد کرنا، پُل، سرا، سقایہ، سڑک بنوا دینا، نہر یا کنواں کھدوا دینا ان افعال میں خرچ کرنا یا کتاب وغیرہ کوئی چیز خرید کر وقف کر دینا ناکافی ہے"۔ [بہارشریعت، جلد:1، صفحہ:927، مطبوعہ مکتبۃ المدینہ کراچی]۔

  • مفتی محمد احسن
  • رئیس دارالافتاء مفتی محمد اکرام المحسن فیضی

متعلقہ

تجویزوآراء