حق مہر "عمرہ کرانا"مقرّرکرنا

07/09/2018 AZT-26253

حق مہر "عمرہ کرانا"مقرّرکرنا


السلام عليكم، کیا فرماتے ہیں علماء کرام اس بارے میں کی حق مہر میں نقد و زیور کے بجائے عمرہ کی شرط طے کرا سکتے ہیں؟ فقط عبداللہکراچی ۔

الجواب بعون الملك الوهاب

الجواب بعون الوھّاب اللھمّ ھدایۃ الحق و الصواب

عمرہ کرانےکو مہر مقرر کرنا درست نہیں۔

چنانچہ فتاوٰی ہندیہ میں:ج۱،ص ۳۰۳پرہے "وغذا تزوجہ ۔۔۔علی الحج والعمرة ونحوہما من الطاعات لا تصح التسمیة عندنا"جس شخص نے نکاح عبادات میں سے حج یا عمرہ وغیرہماپرکیا تو یہ (حج اور عمرہ )مہر مقرر کرنا درست نہیں ۔

واللہ تعالیٰ اعلم و رسولہ اعلم

  • مفتی محمد سیف اللہ باروی
  • رئیس دارالافتاء مفتی محمد اکرام المحسن فیضی

متعلقہ

تجویزوآراء