حضرت امیر معاویہ کے گستاخ کا حکم

10/08/2016 AZT-23064

حضرت امیر معاویہ کے گستاخ کا حکم


السلام علیکم مفتی صاحب! میرا سوال یہ ہے کہ   ایک شخص نے کہا کہ امیر معاویہ جہنمی تھے،فتین تھے اس کو جہنم میں جانے کا یقین تھا ۔ اس لئے انہوں نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے ناخن مبارک اپنے اعضا ئے جسم پر رکھ کر دفن کرنے کی وصیت کی تھی۔ اس شخص کا ایسا کہنا کیسا ہے؟

الجواب بعون الملک الوھاب

حضرت علامہ مفتی محمد شریف الحق امجدی قدس سرہ فرماتے ہیں:" یہ بد باطن جہنم کے کتوں میں سے ایک کتا ہے۔ حضرت امیر معاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بلا شبہ سچے مخلص صحابی تھے۔ فتح مکہ کے موقع پر مشرف بہ اسلام ہوئے۔ قبل فتح مکہ اور بعد فتح مکہ ایمان والوں کے لئے اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا: وَكُلًّا وَعَدَ اللَّهُ الْحُسْنَى اللہ نے سب سے جنت کا وعدہ فرمایا

حضور اقدس صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے ان کے کئے دعا فرمائی:" اللهم اجعله هادیاً ومهدیاً " ان کو کتا بت وحی کی خدمت سپرد فرمائی،ان کی شان میں گستاخی جہنم مول لینے کے برابر ہے"۔ [فتاویٰ شارح بخاری، جلد دوم، صفحہ ، ۸۰، مکتبہ برکات المدینہ کراچی]۔

  • رئیس دارالافتاء مفتی محمد اکرام المحسن فیضی
  • رئیس دارالافتاء مفتی محمد اکرام المحسن فیضی

متعلقہ

تجویزوآراء