بیوی کی لے پالک ماں سے پردہ یا نہیں؟
بیوی کی لے پالک ماں سے پردہ یا نہیں؟
الجواب بعون الملك الوهاب
سوال سے معلوم ہوتاہے کہ آپ کی منگیتر کو پالنے والی عورت نہ تو اسکی سگی والدہ ہیں اور نہ ہی رضاعی (دودھ پلانے والی)والدہ۔ انہوں نے صرف آپ کی منگیترکو گود میں لےپرورش کی ہے ۔اس لئے نکاح یا شادی کے بعد نہ تو وہ آپ کی ساس ہونگی اور نہ ہی محرم ۔بلکہ دوسری اجنبی عورتوں کی طرح ایک اجنبی عورت ہو گی جس کو تم سےپر دہ کرنا ضروری ہو گا۔کو نکہ محرم تو بیوی کی سگی والدہ یا رضاعی والدہ ہوتی ہے نہ کہ گود میں لینے عورت
قر آ ن مجید میں اللہ تعالیٰ فرمان
حُرِّمَتْ عَلَیۡکُمْ اُمَّہٰتُکُمْ وَبَنَاتُکُمْ وَاَخَوٰتُکُمْ وَعَمّٰتُکُمْ وَخٰلٰتُکُمْ وَبَنَاتُ الۡاَخِ وَبَنَاتُ الۡاُخْتِ وَاُمَّہٰتُکُمُ الّٰتِیۡۤ اَرْضَعْنَکُمْ وَاَخَوٰتُکُمۡ مِّنَ الرَّضٰعَۃِ وَاُمَّہٰتُ نِسَآئِکُمْ(سورۃالنساء ،آیۃ ۲۳)
حرام ہوئیں تم پر تمہاری مائیں (ف۶۴) اور بیٹیاں اور بہنیں اور پھوپھیاں اور خالائیں اور بھتیجیاں اور بھانجیاں اور تمہاری مائیں جنہوں نے دودھ پلایا اور دودھ کی بہنیں اور عورتوں کی مائیں.
اس آیۃ کریمہ سے معلوم ہوا کہ سگی ماں ،رضاعی ماں اور اپنی بیوی کی ما ں حرام ہوتی ۔گود میں لنے والی عورت نہ حرام ہوتی اور نہ ہی محرم ہوتی ہے (واللہ اعلم ورسولہ اعلم )