کیا ہر عمرہ کے بعد حلق کروانا ضروری ہے؟

04/28/2016 AZT-19517

کیا ہر عمرہ کے بعد حلق کروانا ضروری ہے؟


السلام علیکم!

کیا فرماتے ہیں علماء دین اس مسئلہ کے بارے میں کہ جو بندہ سعودیہ میں رہتا ہے اور ہر ماہ بعد عمرہ کرتا ہے۔ کیا وہ ہر بار حلق کروائے؟کیونکہ یہاں دیکھنے میں آیا ہے کہ جودوسرا یا تیسرا عمرہ کرتا ہے وہ اپنے سر کے چاروں طرف سے بالوں کو قینچی سے کاٹ لیتا ہے۔کیا ایسا کرنے سے حکم ادا ہو جائیگا؟

الجواب بعون الملک الوہاب

مرد  کو اختیار ہے کہ وہ عمرہ  یا حج کے احرام سے باہر آنے کیلئے حلق کروائے(یعنی سر منڈائے) یا تقصیر( یعنی بال کٹوائے)۔ چاہے اس کو پہلا عمرہ ہو یا اس کے بعد جتنا نمبر کا  ہو۔ [بہار شریعت،  جلد 1، حصہ 6، صفحہ 1111، مکتبۃ المدینۃ کراچی]۔

ہاں! سرمنڈانے والے کیلئے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے رحمت اور بخشش کی تین مرتبہ دعا کی اور بال کٹوانے والے کیلئے ایک مرتبہ رحمت اور بخشش کی دعا کی۔[صحیح البخاری، کتاب الحج، باب الحلق والتقصیر،  حدیث(1727، 1728)، جلد 2، صفحہ 174، دار طوق النجاۃ بیروت]۔

  • رئیس دارالافتاء مفتی محمد اکرام المحسن فیضی
  • رئیس دارالافتاء مفتی محمد اکرام المحسن فیضی

متعلقہ

تجویزوآراء