زکوۃ ادا کرتے وقت زبان سے کہنا ضروری نہیں ہے

05/11/2016 AZT-19633

زکوۃ ادا کرتے وقت زبان سے کہنا ضروری نہیں ہے


السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ ! میرا سوال یہ ہے کہ جب زکوٰۃ دی جائے اور جس کو دی جائے اس کو یہ بتانا ضروری ہے کہ یہ زکوٰۃ کی رقم ہے یا اسے نہ بتایا جائے؟

الجواب بعون الملك الوهاب

مستحق کو زکوۃ دیتے وقت زبان سے اسے بتانا ضروری نہیں ہے،  بلکہ دل میں زکوٰۃ کی نیت کافی ہے۔

فتاویٰ عالمگیری میں ہے: "ومن اعطٰی مسکینادراھم  وسمّاھا ھبۃ او قرضا ونوٰی الزکاۃ فانھا تجزیۃ وھو الاصح". ترجمہ:اگر کسی نے مسکین کو درہم بطور زکوٰۃ دیئے اور کہا کہ یہ تحفہ ہے یا قرض  ہے اور دل میں نیت زکوٰۃ کی تھی تو اس کی زکوٰۃ ادا ہو جائے گی اور یہی اصح قول ہے۔[فتاوٰی عالمگیری، کتاب الزکوۃ، الباب الاول، جلد1،صفحہ173، دارلفکر بیروت]

  • مفتی محمد احسن
  • رئیس دارالافتاء مفتی محمد اکرام المحسن فیضی

متعلقہ

تجویزوآراء