ایڈوانس زکوٰۃ دینے کی تین شرائط
ایڈوانس زکوٰۃ دینے کی تین شرائط
السلام علیکم مفتیانِ کرام! میں نے آپ سے یہ پوچھنا ہے کہ میں نے سونے کی ایک سال کی زکوٰۃ ادا کر دی ہے ۔ اور دوسرا سال پورا ہونے سے پہلےسونے کی زکوٰۃ تھوڑا تھوڑا کر کے ایڈوانس میں ادا کرنا چاہتا ہوں۔تو کیا اسطرح میری زکوٰۃ ادا ہوجائیگی؟ برائے کرم رہنمائی فرما دیں۔
الجواب بعون الملك الوهاب
سال پورا ہونے سے پہلے زکوٰۃ دینے کی تین شرطیں ہیں:
(1): جس مال پر جس سال کی زکوٰۃ دے رہا ہے اس مال پر وہ سال شروع ہو چکا ہو ۔
(2): جس مال کے نصاب کی زکوٰۃ دی ہے وہ نصاب سال کے آخر میں کامل طور پر پا یا جائے۔
(3): جس مال کی زکوٰۃ دی ہے ،زکوٰۃ دینے اور سال پورا ہونے کے درمیان وہ مال ہلاک نہ ہوا ہو۔
فتاوٰی عالمگیری میں ہے: " وانما یجوزالتعجیل بثلاثة شروط: احدھاان یکون الحول منعقدًا علیہ وقت التعجیل والثاني ان یکون النصاب الذي ادی عند کاملاً في آخر الحول والثالث ان لا یفوت اصلہ فیمابین ذالک". ترجمہ: زکوٰۃ کا سال پورا ہونے سے پہلے ادا کرنا تین شرائط سے جائز ہے۔ایک یہ ہے کہ زکوٰۃ ادا کرتے وقت اس مال پر سال شروع ہو چکا ہو،دوسری شرط یہ ہے کہ جس نصاب کی زکوٰۃ ادا کی وہ نصاب سال کے آخر میں کامل طور پر پایا جائے،تیسری شرط یہ ہے کہ (زکوٰۃ ادا کرنے اور سال پورا ہونے کے درمیان )وہ مال ہلاک نہ ہو۔[فتاوٰی عالمگیری، جلد1،صفحہ176، دارالفکر بیروت]
آپ ایڈوانس زکوۃ ادا کرسکتے ہیں، اگر آخری دوشرطیں سال کے آخر میں پائی گئیں تو آپکی زکوۃ مکمل طور پر ادا ہوجائیگی۔