جانورکو بیہوش کرنے کے بعد ذبح کرنا کیسا ؟

08/18/2016 AZT-21977

جانورکو بیہوش کرنے کے بعد ذبح کرنا کیسا ؟


السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ مفتی صاحب! کیا فرماتے ہیں علماء کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ہمارے ملک میں پہلے جانور کو بیہوش کیا جاتاہے اور بعد میں ذبح کرتے ہیں۔کیا ایسا کرنا درست ہے یا نہیں؟ حامد حسين,  لاہور۔

الجواب بعون الملک الوہاب

بیہوش کرنا جانور کیلئے نہایت تکلیف دہ امر ہے جس کی شریعت میں اجازت نہیں ہے۔ بہر حال  جانور بیہوش ہوا مرا نہیں ہے تو ذبح حلال ہے۔

صدر الشريعہ مفتی امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں:" بکری ذبح کی اور خون نکلا مگر اوس میں حرکت پیدا نہ ہوئی اگر وہ ایسا خون ہے جیسے زندہ جانور میں ہوتا ہے حلال ہے۔ بیمار بکری ذبح کی صرف اوس کے مونھ کو حرکت ہوئی اور اگر وہ حرکت یہ ہے کہ مونھ کھول دیا تو حرام ہے اور بند کر لیا تو حلال ہے اور آنکھیں کھول دیں تو حرام اور بند کر لیں تو حلال اور پاؤں پھیلا دیے تو حرام اور سمیٹ لیے تو حلال اور بال کھڑے نہ ہوئے تو حرام اور کھڑے ہوگئے تو حلال یعنی اگر صحیح طور پر اوس کے زندہ ہونے کا علم نہ ہو تو ان علامتوں سے کام لیا جائے اور اگر زندہ ہونا یقینا معلوم ہے تو ان چیزوں کا خیال نہیں کیا جائے گا بہرحال جانور حلال سمجھا جائے گا۔"۔ [بہار شریعت،جلدسوم،حصہ 15،ص314،مطبوعہ مکتبۃ المدینہ کراچی]

  • رئیس دارالافتاء مفتی محمد اکرام المحسن فیضی
  • رئیس دارالافتاء مفتی محمد اکرام المحسن فیضی

متعلقہ

تجویزوآراء