جانور کو ذبح کرنے کی شرائط
جانور کو ذبح کرنے کی شرائط
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ مفتی صاحب! جانور کو ذبح کرتے وقت کن چیزوں کا لحاظ رکھنا ضروری ہے؟ سائل:محمد عاقل،حید ر آباد
الجواب بعون الملک الوہاب
ذبح سے جانور حلال ہونے کے لیے چند شرطیں ہیں۔
(۱)ذبح کرنے والا عاقل ہو۔ مجنوں یا اتنا چھوٹا بچہ جو بے عقل ہو ان کا ذبیحہ جائز نہیں اور اگر چھوٹا بچہ ذبح کو سمجھتا ہو اور اس پر قدرت رکھتا ہو تو اس کا ذبیحہ حلال ہے۔
(۲) ذبح کرنے والا مسلم ۔ مشرک اور مرتد کا ذبیحہ حرام و مردار ہے۔
(۳)اﷲعزوجل کے نام کے ساتھ ذبح کرنا۔ ذبح کرنے کے وقت اﷲتعالیٰ کے ناموں میں سے کوئی نام ذکر کرے جانور حلال ہوجائے گا مثلاً اﷲ اکبر،اﷲ اعظم،اﷲ اجل،اﷲ الرحمن،اﷲ الرحیم، یا صرف اﷲ یا الرحمن یا الرحیم کہے اسی طرح سُبْحَانَ اللہ یا الحمد ﷲ یا لآالٰہ الااﷲ پڑھنے سے بھی حلال ہو جائے گا۔ اﷲعزوجل کا نام عربی کے سوا دوسری زبان میں لیا جب بھی حلال ہوجائے گا۔
(۴)خود ذبح کرنے والا اﷲعزوجل کا نام اپنی زبان سے کہے اگر یہ خود خاموش رہا دوسروں نے نام لیا اور اسے یاد بھی تھا بھولا نہ تھا تو جانور حرام ہے۔
(۵)نام الٰہی(عزوجل)لینے سے ذبح پر نام لینا مقصود ہو اور اگر کسی دوسرے مقصد کے لیے بسم اﷲپڑھی اور ساتھ ذبح کر دیا اور اس پر بسم اﷲپڑھنا مقصود نہیں ہے تو جانور حلال نہ ہوا مثلاًچھینک آئی اور اس پر الحمد ﷲکہا اور جانور ذبح کر دیا اس پر نام الٰہی(عزوجل)ذکر کرنا مقصود نہ تھا بلکہ چھینک پر مقصود تھا جانور حلال نہ ہوا۔
(۶)ذبح کے وقت غیر خدا کا نام نہ لے ۔
(۷)جس جانور کو ذبح کیا جائے وہ وقت ذبح زندہ ہو اگرچہ اس کی حیات کا تھوڑاہی حصہ باقی رہ گیا ہو۔ ذبح کے بعد خون نکلنا یا جانور میں حرکت پیدا ہونا یوں ضروری ہے کہ اوس سے اوس کا زندہ ہونا معلوم ہوتا ہے۔
[بہار شریعت،جلدسوم،حصہ 15،ص313-314،مطبوعہ مکتبۃ المدینہ کراچی]