کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر جادو ہوا
کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر جادو ہوا
السلام علیکم!یہ سچ ہے کہ نبی پاک صلّی اللہ تعالٰی علیہ وسلّم پر کفّار کے جادو کا اثرہوا اور اِس سانحے سے متعلّق حدیث ضعیف ہے؛ نیز، امام ابو حنیفہ رضی اللہ تعالٰی عنہ بھی اس سانحے کی تردید کرتے ہیں۔ ایک اور بات یہ کہ نظرِ بد کی کوئی حقیقت نہیں۔ از راہِ کرم میری رہ نمائی فرمائیں۔ میں نے قاری ڈار کا ایک لیکچر پڑھا، جس میں اُنھوں نے دلائل کے ساتھ (مثلاً معوّذتین بھی جادو سے متعلّق نہیں ہیں) مکمّل طور پر مذکورۂ بالا تمام باتوں کا انکار کیا ہے۔ شکریّہ! جزاک اللہ تعالٰی خیرًا!(محمد عمران اعوان)
الجواب بعون الملك الوهاب
بخاری شریف میں ہے: عَنْ عَائِشَةَ، رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ: سَحَرَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجُلٌ مِنْ بَنِي زُرَيْقٍ، يُقَالُ لَهُ لَبِيدُ بْنُ الأَعْصَمِ، حَتَّى كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُخَيَّلُ إِلَيْهِ أَنَّهُ كَانَ يَفْعَلُ الشَّيْءَ وَمَا فَعَلَهُ .ترجمہ: حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا فرماتی ہیں: کہ بنی زریق کے ایک شخص جس کا نام لبید بن اعصم تھا نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر جادو کیا حتی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم خیال کرتے کہ انہوں نے کام کرلیا ہے حالانکہ انہوں نے نہیں کیا ہوتا۔ صحیح البخاری، کتاب الطب، باب السحر، حدیث(5763)، جلد7، صفحہ 136، دار طوق النجاة بیروت۔
امام فخر الدین الرازی نے تفسیر کبیر میں فرمایا: قَوْلُ جُمْهُورِ الْمُفَسِّرِينَ: أَنَّ لَبِيدَ بْنَ أَعْصَمَ الْيَهُودِيَّ سَحَرَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي إِحْدَى عَشْرَةَ عُقْدَةً .ترجمہ: جمہور مفسرین کا قول یہ ہے کہ لبید بن اعصم یہودی نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر گیارہ گرہوں کے ساتھ جادو کیا تھا۔ مفاتیح الغیب(تفسیر کبیر)، تفسیر سورۃ فلق، جلد32، صفحہ 386، دار إحياء التراث العربی - بيروت۔