کیا ذابح کے مددگار پر بسم اللہ پڑھنا ضروری ہے؟
کیا ذابح کے مددگار پر بسم اللہ پڑھنا ضروری ہے؟
سوال آپ سے پوچھنا یہ ہے کہ ذبح کرنے والے کی جو مدد کررہا ہوتا ہے اور چھری کوبھی پکڑے ہوئے تو کیا اس ضروری ہے کہ وہ بھی بسم اللہ اللہ اکبر پڑھے؟ سائل:طارق سیف الرحمٰن ڈیرہ غازی خان
الجواب بعون الملك الوهاب
فتاوٰ ی امجدیہ میں ہے :"بیشک معین(مدد کرنے والا) ذابح پر تسمیہ واجب ہے۔مگر معین ذابح سے مراد وہ شخص ہے کہ چھری چلانے میں اس کا مدد گار ہو کہ اس صورت میں دونوں نے ملکر ذبح کیا ۔ اور اگر ایک نے جان بوجھ کر بسم اللہ اللہ اکبر چھوڑ دیا تو قربانی کا جانور یا مطلقاً جانور حرام ہو جائے گا۔ اور ذبح کے وقت جانور کے ہاتھ پاؤں پکڑنے والے پر تسمیہ واجب نہیں کہ یہ معین ذابح نہیں کہ یہ اس کو دخل نہیں۔ واللہ تعالیٰ ورسولہ اعلم بالصواب۔[فتاویٰ امجدیہ،جلد سوم،کتاب الذبح،ص296، مکتبہ رضویہ کراچی]۔