استخارہ کا طریقہ
استخارہ کا طریقہ
کیا استخارہ کوئی عام بندہ بھی کرسکتا ہے؟ مجھے استخارہ کا طریقہ بتائیں گے آپ استخارہ کردیں گے؟ (منیزہ)
الجواب بعون الملك الوهاب
استخارہ عام بندہ بھی کرسکتا ہے۔استخارہ کا مطلب ہے کسی معاملے میں خیراور بھلائی کا طلب کرنا،یعنی روز مرہ کی زندگی میں پیش آنے والے اپنے ہرجائز کام میں اللہ سے اس کام میں خیر، بھلائی اور رہنمائی طلب کرنا۔ جس کا طریقہ یہ ہے کہ نماز عشاء کے بعد دو رکعت نماز نفل استخارہ کی نیت سے پڑھے۔ پھر یہ دعا پڑھے: اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَسْتَخِیْرُکَ بِعِلْمِکَ وَاَسْتَقْدِرُکَ بِقُدْرَتِکَ وَ اَسْأَ لُکَ مِنْ فَضْلِکَ الْعَظِیْمِ فَاِنَّکَ تَقْدِرُ وَلَا اَقْدِرُ وَ تَعْلَمُ وَلَا اَعْلَمُ وَاَنْتَ عَلَّامُ الْغُیُوْبِ اَللّٰھُمَّ اِنْ کُنْتَ تَعْلَمُ اَنَّ ھٰذَا الْاَمْرَ خَیْرٌ لِّیْ فِیْ دِیْنِیْ وَمَعَاشِیْ وَعَاقِبَۃِ اَمْرِیْ اَوْقَالَ عَاجِلِ اَمْرِی وَاٰجِلِہٖ فَاقْدُرْہُ لِیْ وَیَسِّرْہُ لِیْ ثُمَّ بَارِکْ لِیْ فِیْہِ وَاِنْ کُنْتَ تَعْلَمُ اَنَّ ھٰذَا الْاَمْرَ شَرٌّ لِّیْ فِیْ دِیْنِیْ وَمَعَاشِیْ وَعَاقِـبَۃِ اَمْرِیْ اَوْ قَالَ عَاجِلِ اَمْرِیْ وَاٰجِلِہٖ فَاصْرِفْہُ عَنِّیْ وَاصْرِفْنِیْ عَنْہُ وَاقْدُرْ لِیَ الْخَیْرَ حَیْثُ کَانَ ثُمَّ رَضِّنِیْ بِہٖ .
اس دعا کے بعد اپنی حاجت کا ذکر کرے۔ دُعائے مذکور پڑھ کر باطہارت قبلہ کی منہ کرکے سو جائے۔ اگر خواب میں سفیدی یا سبزی دیکھے تو وہ کام بہتر ہے اور سیاہی یا سُرخی دیکھے تو بُرا ہے اس سے بچے۔ استخارہ کا وقت اس وقت تک ہے کہ ایک طرف رائے پوری جم نہ چکی ہو۔ حوالہ: بہار شریعت، جلد1، حصہ 4، صفحہ 683، مکتبہ المدینہ کراچی۔