پلاٹ خریدا نیت یہ کی کہ نفع ملا تو بیچ دوں گا تو زکوۃ کا حکم

07/28/2016 AZT-21393

پلاٹ خریدا نیت یہ کی کہ نفع ملا تو بیچ دوں گا تو زکوۃ کا حکم


کیا آپ مجھے ’’نصابِ زکوٰۃ‘‘ کے بارے میں راہنمائی کرسکتے ہیں؟ میں نے ایک پلاٹ خریدا ہے بچت کی نیت سے یہ سوچ کر کہ جب مجھے اچھے ریٹ ملیں گے تب بیچ دوں گا، کیا اس پر زکوٰۃ ادا کرنی ہوگی؟ اور میری بہن کے پاس بھی کسی مقصد سے ایک پلاٹ ہے لیکن اس کے پاس زکوٰۃ ادا کرنے کے پیسے نہیں ہیں تو وہ اب اس کو کیا کرنا ہوگا ؟ برائے مہربانی راہنمائی فرمادیں کہ میرے ایک دوست نے پلاٹ خریدا ان پیسوں سے جو اسے گورنمنٹ سے ملے اس کے والد کی وفات پر، اب اس کے یہ پلاٹ ہے صرف،تنخواہ میں بچت نہیں ہوپاتی،تو اب پیسے نہ ہونے کے باوجود بھی کیا اس پلاٹ کی وجہ سے اس پر زکوٰۃ ہوگی؟ (سلیمان چیمہ)

الجواب بعون الملك الوهاب

اگر آپ لوگوں نے پلاٹ تجارت، کاروبار کی نیت سے خریدا ہے تو اس پر زکوۃ ہے۔

 اور اگر بچت کی نیت سے یا رہائش ومکان بنانے کیلئے خریدا ہے تو اس پر زکوۃ نہیں ہے۔

 حوالہ: بہار شریعت، جلد1، حصہ 5، صفحہ 883، مکتبہ المدینہ کراچی۔

  • مفتی محمد احسن
  • رئیس دارالافتاء مفتی محمد اکرام المحسن فیضی

متعلقہ

تجویزوآراء