"قصیدۂ غوثیہ"حضور غوث پاک سے ثابت ہے
"قصیدۂ غوثیہ"حضور غوث پاک سے ثابت ہے
الجواب بعون الملك الوهاب
"قصیدۂ غوثیہ"حضور غوث پاک سے ثابت ہے۔اور اعلیٰ حضرت امام اہلسنت امام احمد رضا خان قادری بریلوی ی علیہ رحمۃ الرحمٰن نےحدائق بخشش میں اسکا "وظیفہ قادریہ "کےنام سے فارسی میں منظوم ترجمہ بھی کیا ہے ۔ اور" فیوض غوث یزدانی ترجمہ الفتح الرّبّانی از محبوب سبحانی حضرت سید عبدالقادر جیلانی رضی اللہ عنہ "کے مقدمہ میں سابق شیخ الحدیث "جامعہ نظامیہ رضویہ لاہور" حضرت علامہ مولانا محمد عبد الحکیم شرف قادری رحمۃ اللہ علیہ نے بھی قصیدہ غوثیہ کو حضور غوث پاک سے ثابت کیا ہے۔آپ لکھتے ہیں حضرت محبوب سبحانی قدس سرہ بعض اوقات شعر و سخن کے ذریعے بھی اظہار خیال فرماتے تھے اس سلسلے میں قصیدۂ غوثیہ کو بے حد شہرت حاصل ہوئی۔
(فیوض غوث یزدانی ترجمہ الفتح الرّبّانی:ص۶۰،فرید بک سٹال )
نیزاعلیٰ حضرت امام اہلسنت امام احمد رضا خان قادری بریلوی علیہ رحمۃ الرحمٰن کے حوالےسے لکھتے ہیں۔
سرکار عالم مدار قادریت کی طرف قصیدہ مبارکہ لامیہ احمریہ غوثیہ کی نسبت بیشک استفاضہ و شہرت رکھتی ہے،مدت سے مشائخ اس کا وظیفہ کرتے اور اجازتیں دیتےاور ہزاروں خاص و عام اسی نسبت جلیلہ سے اس کا نام لیتے ہیں۔
(فیوض غوث یزدانی ترجمہ الفتح الرّبّانی:ص۶۱ فرید بک سٹال)
اس سے معلوم ہواکہ "قصیدۂ غوثیہ"کی نسبت حضور غوث پاک طرف درست ہے۔واللہ تعالیٰ اعلم و رسولہ اعلم