قربانی کے جانور سے نفع لینا

08/18/2016 AZT-21998

قربانی کے جانور سے نفع لینا


السلام علیکم مفتی صاحب! کیا قربانی کے جانورسے نفع لینا جائز ہے یانہیں؟ کاشان احمد اورنگی ٹاؤن

الجواب بعون الملك الوهاب

ذبح سے پہلے قربانی کے جانور کے بال اپنے کسی کام کے لیے کاٹ لینا یا اوس کا دودھ دوہنا مکروہ و ممنوع ہے۔  اور قربانی کے جانور پر سوار ہونا یا  اس پر کوئی چیز لادنا یا اس کو اُجرت پر دینا غرض اس سے منافع حاصل کرنا منع ہے اگر اوس نے اون کاٹ لی یا دودھ دوہ لیا تو اوسے صدقہ کر دے اور اُجرت پر جانور کو دیا ہے تو اُجرت کو صدقہ کرے اور اگر خود سوار ہوا یا اوس پر کوئی چیز لادی تواس کی وجہ سے جانور میں جو کچھ کمی آئی اوتنی مقدار میں صدقہ کرے۔[بہار شریعت،جلدسوم،حصہ 15،ص347،مطبوعہ مکتبۃ المدینہ کراچی]

  • مفتی محمد احسن
  • رئیس دارالافتاء مفتی محمد اکرام المحسن فیضی

متعلقہ

تجویزوآراء