قربانی کے جانور سے نفع لینا
قربانی کے جانور سے نفع لینا
السلام علیکم مفتی صاحب! کیا قربانی کے جانورسے نفع لینا جائز ہے یانہیں؟ کاشان احمد اورنگی ٹاؤن
الجواب بعون الملك الوهاب
ذبح سے پہلے قربانی کے جانور کے بال اپنے کسی کام کے لیے کاٹ لینا یا اوس کا دودھ دوہنا مکروہ و ممنوع ہے۔ اور قربانی کے جانور پر سوار ہونا یا اس پر کوئی چیز لادنا یا اس کو اُجرت پر دینا غرض اس سے منافع حاصل کرنا منع ہے اگر اوس نے اون کاٹ لی یا دودھ دوہ لیا تو اوسے صدقہ کر دے اور اُجرت پر جانور کو دیا ہے تو اُجرت کو صدقہ کرے اور اگر خود سوار ہوا یا اوس پر کوئی چیز لادی تواس کی وجہ سے جانور میں جو کچھ کمی آئی اوتنی مقدار میں صدقہ کرے۔[بہار شریعت،جلدسوم،حصہ 15،ص347،مطبوعہ مکتبۃ المدینہ کراچی]