کیا گھر کے تمام افراد کی طرف سے قربانی کرنا واجب ہے؟

08/25/2016 AZT-22152

کیا گھر کے تمام افراد کی طرف سے قربانی کرنا واجب ہے؟


قربانی میں جو حصہ ہوتا ہے جیسے گائے میں ۷ حصے ہوتے ہیں تو کیا گھر میں صرف جو کماتا ہے اس پر فرض ہے کہ گھر کے تمام اراکین کا حصہ ہونا چاہیے قربانی میں؟ یہاں تک کہ چھوٹے بچے کا بھی حصہ ہونا چاہیے کیا قربانی میں؟ (منیزہ)

الجواب بعون الملك الوهاب

گھر کے افراد میں سے جو  صاحبِ نصاب ہے اس پر قربانی کرنا واجب ہے۔ اور جو صاحبِ نصاب نہیں ہے اس پر قربانی بھی واجب نہیں ہے۔ حوالہ: فتاوی فیض رسول,جلد دوم،کتاب الاضحیہ،ص 439، شبیر برادرز، لاہور۔

صاحب نصاب  سے مراد یہ ہے کہ کسی شخص کے پاس ساڑھے سات تولہ سونا ہو، یا ساڑھے باون تولہ چاندی ہو، یا سونے یا چاندی جتنا مال تجارت ہو، یا اتنی مالیت کی  رقم ہو، یا ضروریات زندگی سے زائد اتنی مالیت کا سامان ہو۔ لہذاجو  شخص قربانی کے تین دنوں میں سے ایک لمحہ  کیلئے بھی صاحبِ نصاب ہوا تو اس پر قربانی واجب ہے۔

  • مفتی محمد احسن
  • رئیس دارالافتاء مفتی محمد اکرام المحسن فیضی

متعلقہ

تجویزوآراء