کیا گھر کے تمام افراد کی طرف سے قربانی کرنا واجب ہے؟
کیا گھر کے تمام افراد کی طرف سے قربانی کرنا واجب ہے؟
قربانی میں جو حصہ ہوتا ہے جیسے گائے میں ۷ حصے ہوتے ہیں تو کیا گھر میں صرف جو کماتا ہے اس پر فرض ہے کہ گھر کے تمام اراکین کا حصہ ہونا چاہیے قربانی میں؟ یہاں تک کہ چھوٹے بچے کا بھی حصہ ہونا چاہیے کیا قربانی میں؟
(منیزہ)
الجواب بعون الملك الوهاب
گھر کے افراد میں سے جو صاحبِ نصاب ہے اس پر قربانی کرنا واجب ہے۔ اور جو صاحبِ نصاب نہیں ہے اس پر قربانی بھی واجب نہیں ہے۔ حوالہ: فتاوی فیض رسول,جلد دوم،کتاب الاضحیہ،ص 439، شبیر برادرز، لاہور۔
صاحب نصاب سے مراد یہ ہے کہ کسی شخص کے پاس ساڑھے سات تولہ سونا ہو، یا ساڑھے باون تولہ چاندی ہو، یا سونے یا چاندی جتنا مال تجارت ہو، یا اتنی مالیت کی رقم ہو، یا ضروریات زندگی سے زائد اتنی مالیت کا سامان ہو۔ لہذاجو شخص قربانی کے تین دنوں میں سے ایک لمحہ کیلئے بھی صاحبِ نصاب ہوا تو اس پر قربانی واجب ہے۔