شہر والوں کے لئےنمازِ عیدالاضحی سے پہلے قربانی کا حکم

08/11/2016 AZT-21891

شہر والوں کے لئےنمازِ عیدالاضحی سے پہلے قربانی کا حکم


السلام علیکم مفتی صاحب!علماء کرام اس مسئلہ کے بارے میں شریعت کی روشنی کیا فرماتے ہیں کہ اگر شہر میں کرفیو لگ جائے اور لوگ مساجد و عید گاہ تک نہ پہنچ سکیں۔ تو اس صورت میں لوگ شہر میں قربانی کب کریں؟ سائل:محمد اقبال خان ضلع لیہ پنجاب

الجواب بعون الملک الوہاب

فتاوٰ فیض رسول میں ہے:"  اگر شہر میں کرفیو یا کسی دوسرے فتنہ کی صورتحال ہو اور اس وجہ سے لوگ عید الاضحی پڑھنے کے لیے عید گاہ اور مساجد میں نہ جا سکیں تو اس صورت میں دسویں ذوالحجہ کو شہر میں بھی طلوع فجر کے بعد ہی سے قربانی کرنا جائز ہے"۔  واللہ تعالیٰ ورسولہ اعلم بالصواب۔ [فتاوی فیض رسول,جلد دوم،کتاب الاضحیہ،ص 447، شبیر برادرز، لاہور]۔

  • مفتی محمد احسن
  • رئیس دارالافتاء مفتی محمد اکرام المحسن فیضی

متعلقہ

تجویزوآراء