اپنی زندگی میں جائیداد تقسیم کرنا اور بیٹیوں کو محروم کرنا کیسا؟
اپنی زندگی میں جائیداد تقسیم کرنا اور بیٹیوں کو محروم کرنا کیسا؟
کیا میں اپنے سب سے چھوٹے بیٹے کو ساری جائیداد تحفۃً دے سکتا ہوں؟ جبکہ میری چار بیٹیاں اور ہیں؟
الجواب بعون الملك الوهاب
جو شخص زندگی میں اپنے ورثاء کے درمیان اپنی جائیداد تقسیم کرنا چاہتا ہے تو اسے چاہیے کہ اپنے بیٹے اور بیٹیوں کے درمیان جائیداد برابر برابر تقسیم کرے اور بیٹیوں کو محروم نہیں کرنا چاہئے۔
علامہ ابن عابدین شامی نے فرمایا: الفتوى على قول أبي يوسف: من أن التنصيف بين الذكر والأنثى. ترجمہ: فتوی امام ابو یوسف کے اس قول پر ہے کہ بیٹے اور بیٹیوں کے درمیان اپنی جائیداد برابر تقسیم کرے۔ [فتاوى شامی، کتاب الہبہ، جلد 5، صفحہ 696، دار الفکر بیروت۔فتاوى رضویہ، کتاب الہبہ، جلد19، صفحہ231 ، مطبوعہ رضا فاؤنڈیشن لاہور]۔