دو اہم سوال

12/18/2017 AZT-25302

دو اہم سوال


السلام علیکم میرے دو سوال ہیں ، ایک تو قرآن میں منسوخ اور ناسخ آیتوں کے بارے میں کچھ لوگ باتیں کرتے ہیں ۔سورہ آل ِعمران آیت نمبر چودہ ،سورہ توبہ آیت نمبر چونتیس منسوخ ہیں یا بلکل ٹھیک ہیں عمل کرنے کے لئے فرض ہیں آج کے مسلمانوں کےلئے ۔ دوسرا سوال یہ ہیں قرآن کی روشنی میں سونا تا قیامت ایک قیمتی دھات کی طرح استعمال ہوگا اس دنیا میں ۔

الجواب بعون الملك الوهاب

سورۃِ  آل ِعمران کی   آیت نمبر چودہ :

زُیِّنَ لِلنَّاسِ حُبُّ الشَّہَوٰتِ مِنَ النِّسَآءِ وَالْبَنِیۡنَ وَالْقَنٰطِیۡرِ الْمُقَنۡطَرَۃِ مِنَ الذَّہَبِ وَالْفِضَّۃِ وَالْخَیۡلِ الْمُسَوَّمَۃِ وَالۡاَنْعٰمِ وَالْحَرْثِؕ ذٰلِکَ مَتٰعُ الْحَیٰوۃِ الدُّنْیَاۚ وَاللہُ عِنۡدَہٗ حُسْنُ الْمَاٰبِ﴿۱۴﴾

لوگوں کے لئے آراستہ کی گئی ان خواہشوں کی محبت  عورتیں اور بیٹے اور تلے اوپر سونے چاندی کے ڈھیر اور نشان کئے ہوئے گھوڑے اور چوپائے اور کھیتی یہ جیتی دنیا کی پونجی ہے  اور اللّٰہ ہے جس کے پاس اچھا ٹھکانا  ۔

اورسورۃِتوبہ کی آیت نمبر چونتیس:

یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡۤا اِنَّ کَثِیۡرًا مِّنَ الۡاَحْبَارِ وَ الرُّہۡبَانِ لَیَاۡکُلُوۡنَ اَمْوٰلَ النَّاسِ بِالْبٰطِلِ وَیَصُدُّوۡنَ عَنۡ سَبِیۡلِ اللہِ ؕ وَالَّذِیۡنَ یَکْنِزُوۡنَ الذَّہَبَ وَالْفِضَّۃَ وَلَا یُنۡفِقُوۡنَہَا فِیۡ سَبِیۡلِ اللہِ ۙ فَبَشِّرْہُمۡ بِعَذَابٍ اَلِیۡمٍ ﴿ۙ۳۴﴾

اے ایمان والو بیشک بہت پادری اور جوگی لوگوں کا مال ناحق کھا جاتے ہیں اور اللّٰہ کی راہ سے  روکتے ہیں اور وہ کہ جوڑ کر رکھتے ہیں سونا اور چاندی اور اسے اللّٰہ کی راہ میں خرچ نہیں کرتے  انہیں خوشخبری سناؤ دردناک عذاب کی۔

(۱)مذکورہ دونوں آیتیں منسوخ نہیں ہیں بلکہ واجب العمل ہیں اورقیامت تک آنے والے لوگوں کیلئے واجب العمل رہیں گی ۔

(۲)آیات ِقرآنیہ کے قرائن سے یہی معلوم ہوتاہے کہ سونا تا قیامت ایک قیمتی دھات کی طرح استعمال ہوگا۔کیونکہ اللہ تعالیٰ نے سونا کی محبت کو لوگوں کیلئے  آراستہ کردیا ہے اور یہ تبھی ہو سکتا ہے جب سونا ہمیشہ قیمتی رہے ۔

تفسیر ضیا ء القرآن میں ہے :

قدرت نے ایک ایسی جنس (سونا او ر چاندی )کی تخلیق فرمادی جس کے ذریعہ ہر شخص اپنی ضرورت کی چیز خرید سکے ۔اگر آپ ذرا سا تامل فرمائیں تو آپ کو پتہ چل جائے گا کہ سونے اور چاندی کی تخلیق اس حکیم و دانارب نے اسی مقصد کے لئے فرمائی ہے ۔ اور ان کا اور کو ئی فائدہ نہیں ۔ایک تویہ کمیاب ہیں دوسرا ان میں وہ صلابت اور سختی نہیں جو لو ہے او ر تانبہ میں ہے تاکہ ان کی جگہ استعمال ہو سکیں ۔

(ضیاء القرآ ن :ج۱،ص ۱۹۴،ضیاء القرآن پبلی کیشنز لاہو ر ،کراچی  پاکستان)

اس سے بھی معلوم ہو ا کہ سونا تا قیامت ایک قیمتی دھات کی طرح استعمال ہوگا۔

واللہ تعالیٰ اعلم ورسولہ اعلم

  • مفتی محمد سیف اللہ باروی
  • رئیس دارالافتاء مفتی محمد اکرام المحسن فیضی

متعلقہ

تجویزوآراء