مالِ تجارت کی زکوۃ کا کیا طریقہ ہے؟

06/25/2016 AZT-20770

مالِ تجارت کی زکوۃ کا کیا طریقہ ہے؟


السلام علیکم ورحمۃ اللہ !

 میری ایک پرچون کی دکان ہے یا کسی بھی اور چیز کی دکان ہے یا کاروبار ہے  اور اس میں ہزاروں روپوں کا مال رکھا ہوا ہے۔ مجھے پوچھنا یہ ہے کہ اس رکھے مال پر زکوٰۃ ہو گی یا جو منافع ہو گا اس پر؟

الجواب بعون الملك الوهاب

اگر مال تجارت نصاب کی مقدار کو پہنچ جاتا  ہے اور سال گزر چکا ہے تو صرف نفع پر نہیں بلکہ تمام مالِ تجارت پر زکوۃ واجب ہے۔

امام اہلسنت مجدد دین وملت امام احمد رضا خان علیہ الرحمہ فرماتے ہیں:"تجارت کہ نہ لاگت پر زکوٰۃ ہے نہ صرف منافع پر،بلکہ سال تمام کے وقت جو زرِمنافع ہے اور باقی مال تجارت کی جو قیمت اس وقت بازار کے بھاؤ سے ہے اس پر زکوٰۃ ہے"۔

(فتاوی رضویہ، جلد10، صفحہ158، رضا فاؤنڈیشن لاہور)

  • مفتی محمد احسن
  • رئیس دارالافتاء مفتی محمد اکرام المحسن فیضی

متعلقہ

تجویزوآراء