گھر خریدا نیت یہ کی کہ نفع ملا تو بیچ دے گا تو زکوۃ واجب ہے؟
گھر خریدا نیت یہ کی کہ نفع ملا تو بیچ دے گا تو زکوۃ واجب ہے؟
ایک شخص نے اپنی رہائش کے علاوہ ایک اور گھر اس لئے خریدا کہ اگر اس کو نفع ملے گا تو وہ اس کو بیچ دے گا تو کیا یہ مال تجارت میں شمار ہوگا اور کیا اس پر زکوۃ ہوگی؟
الجواب بعون الملك الوهاب
ایسے شخص پر زکوۃ واجب نہیں ہے کیونکہ یہ گھر مالِ تجارت میں شمار نہیں ہوگا۔
درمختار میں ہے: "ولو نوی التجارۃ بعد العقد او اشتریٰ شیئا للقنیۃ ناویاً انہ ان وجد ربحا باعہ لا زکاۃ علیہ" یعنی اگر وہ عقد کے بعد نیت تجارت کرے یا کوئی چیز رکھنے کے لئے خریدے اس نیت سے کہ اگر نفع ملا تو اسے بیچ دے گا تو اس چیز پر زکوٰۃ نہیں۔[درمختار،جلد3، صفحہ231،دارالمعرفہ بیروت]۔