گندم سے حاصل ہونے والے بھوسے پر عشر کا حکم

06/06/2016 AZT-20274

گندم سے حاصل ہونے والے بھوسے پر عشر کا حکم


جوگندم  بالیوں سے نکالنے کےبعد دانہ الگ اور بھوسہ الگ ہو جاتا ہے۔ تو کیا جو بھوسہ ہے اس پر عشر ہو گا یا نہیں؟

الجواب بعون الملك الوهاب

 ہمارے دور میں گندم کی کاشت کے ساتھ ساتھ بھوسہ بھی مقصود ہوتا ہے یہی وجہ ہے کہ  بھوسہ کو مہنگے داموں بیچا جاتا ہے۔ لہذا اس پر عشر ہونا چاہئے۔

تنویرالابصارودرمختارمیں ہے: "الافیھالایقصدبہ استغلال الارض نحوحطب و قطب۔۔۔وحشیش۔۔۔حتی لو اشغل ارضہ بھا یجب العشر"۔

 ترجمہ:ان چیزوں میں عشر نہیں جن سے زمین کے منافع مقصود نہیں ہوتے جیسا کہ ایندھن،نرکل،گھاس لیکن اگر بالقصد انہیں زمین میں کاشت کیا تو ان میں بھی عشر واجب ہوگا۔ [تنویر الابصار مع الدر مختار،جلد3،صفحہ315-316دارالمعرفہ بیروت]۔

اس کے تحت شامی میں ہے: "وان المدار علی القصد حتی لو قصد بذٰلک وجب العشر"۔ ترجمہ: بے شک  مدار قصد پر ہے اگر گھاس وغیرہ کو اگانے کا قصد کیا تو ان میں بھی عشر واجب ہو گا۔[ردا لمحتار علی الدر المختار،جلد3،صفحہ315دارالمعرفہ بیروت]۔

  • مفتی محمد احسن
  • رئیس دارالافتاء مفتی محمد اکرام المحسن فیضی

متعلقہ

تجویزوآراء