نکاح نامہ پھاڑ کر کہا:" اب قصہ ہی ختم کردیا" تو نکاح کا حكم؟

03/29/2016 AZT-17814

نکاح نامہ پھاڑ کر کہا:" اب قصہ ہی ختم کردیا" تو نکاح کا حكم؟


کیافرماتے ہیں علماء دین اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک شخص نے اپنی بیوی سے لڑائی کے دوران اپنا نکاح نامہ پھاڑ دیا اور کہا کہ" اب قصہ ہی ختم کر دیا میں نے" عرض یہ ہے کہ اس صورت میں طلاق ہو گئی یانہیں؟

الجواب بعون الملك الوهاب

ان الفاظ كا تعلق طلاق بائن سے لہذا  اگر اس سے طلاق کی نیت کی تھی تو ایک طلاق بائن واقع ہوگئی، اوراگراس وقت طلاق کی نیت نہیں تھی تو قسم کے ساتھ اس کی بات مانی جائے گی اور اگر جھوٹی قسم کھائی تو  جب تک ساتھ رہیں گے حرام کاری  کرتے رہیں گے۔ طلاق بائن کا حکم یہ ہے کہ عورت فوراًنکاح سے نکل جاتی ہے اگراسی شوہرکیساتھ رہناہوتودوران عدت یابعدمیں نئے مہرکیساتھ نئے نکاح کی ضرورت ہوتی ہے اور عدت پوری ہونے کے بعد عورت خودمختار ہوجاتی ہے کہ جہاں مرضی ہو شادی کر سکتی ہے ۔

فتاوی عالمگیری میں ہدایہ کے حوالے سے ہے: " إذَا كَانَ الطَّلَاقُ بَائِنًا دُونَ الثَّلَاثِ فَلَهُ أَنْ يَتَزَوَّجَهَا فِي الْعِدَّةِ وَبَعْدَ انْقِضَائِهَا". ترجمہ:  جب طلاق بائنہ ہواورتین سے کم ہوں توخاوندکوعدت کے اندر اورختم ہونے پر دوبارہ نکاح کرناجائز ہوگا۔ [فتاوٰی عالمگیری، كتاب الطلاق , الباب السادس, جلد:1، صفحہ:472ـ473، دار الفكر لبنان]۔

  • رئیس دارالافتاء مفتی محمد اکرام المحسن فیضی
  • رئیس دارالافتاء مفتی محمد اکرام المحسن فیضی

متعلقہ

تجویزوآراء