زانی او رمزنیہ کی اولادوں کا ایک دوسرے سے نکاح کرنے کاحکم
زانی او رمزنیہ کی اولادوں کا ایک دوسرے سے نکاح کرنے کاحکم
کیا فرماتے ہیں علماء کرام ومفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ زانی اور مزنیہ کی اولادو ں کا ایک دوسرے نکاح جائز ہے یا نہیں ؟
الجواب بعون الوھّاب اللھمّ ھدایۃ الحق والصواب
زانی او رمزنیہ کی اولادوں کا ایک دوسرے سے نکاح جائز ہے،مگر زانی اور مزنیہ کے باہمی زنا سے پیدا ہونےوالی اولاد کا ایک دوسرے سے نکاح جائز نہیں ہے ۔
اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں محرّمات کو بیان کرنے کے بعد ارشاد فرمایا :
’’وَاُحِلَّ لَکُمۡ مَّا وَرَآءَ ذٰلِکُمْ‘‘(سورۃ النساء:آیۃ۲۴)
ترجمہ کنزالایمان :اور اُن (محرّمات )کے سوا جو(عورتیں ) رہیں وہ تمہیں حلال ہیں۔
زانی اورمزنیہ کی اولادیں ایک دوسرے کیلئے محرّمات میں شامل نہیں ،لہٰذ ا ان کا آپس میں نکاح دوست ہو گا ۔
اوررد المحتار میں ہے :
’’وَيَحِلُّ لِأُصُولِ الزَّانِي وَفُرُوعِهِ أُصُولُ الْمُزَنِيّ بِهَا وَفُرُوعُهَا‘‘
زانی کے اصول و فروع (یعنی اولاد)کیلئے مزنیہ کے اصول وفروع ( یعنی اولاد)حلال ہیں ۔
اس سے معلوم ہو اکہ زانی اور مزنیہ کی اولادیں ایک دوسرے کیلئے حلال ہیں اور انکا آپس میں نکاح جائز ہے ۔
(ردالمحتار :ج۹،ص۲۶۸،مکتبہ شاملہ )