حمد اور نعت کے گیت گائیں گے ہم
عزم محکم
حمد اور نعت کے گیت گائیں گے ہم
ملک کو باغ جنت بنائیں گے ہم
سو شلسٹوں کو مومن بنائیں گے ہم
راہ اسلام ان کو دکھائیں گے ہم
جب بنایا ہے ہم نے ہی دارالسلام
سب کو نَہْجُ السَّلاَمَہ دکھائیں گے ہم
دھوکہ دیتی ہے سب کو جو مودودیت
بڑھ کے آئینہ اس کو دکھائیں گے ہم
اب چہک جو رہی ہے یہ پی پی پی
اس کا پیپل ہی جڑ سے اڑائیں گے ہم
اس کی تعبیر میں ہے ہمارا لہو
سوشلسٹو یہاں سے نہ جائیں گے ہم
ہم بہادر ہیں مومن ہیں غازی بھی ہیں
اپنے دشمن کی ہستی مٹائیں گے ہم
بھاگی جاتی ہیں باطل کی تاریکیاں
جاَءَالْحَقْ کے دئے جگمگائیں گے ہم
اپنے پرچم کو رکھیں گے ہم سربلند
نام لیؔنن یہاں سے مٹائیں گے ہم
جیت اپنی یقیناً ہے اے سنیو!
باطل ہارے گا خوشیاں منائیں گے ہم
ہے قسم ہم کو ناموس اسلام کی
پھر شریعت کا قانون لائیں گے ہم
جو بھی اپنے وطن کا ہے دشمن اسے
موت کی نیند حاؔفظ سلائیں گے ہم
(جون ۱۹۷۰ء)