علمائے اسلام  

سیّدنا کعب رضی اللہ عنہ

  ابن  زید بن قیس ۔انصاری۔بنی دینار بن نجارسے ہیں۔بدرمیں شریک تھےانھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے احادیث کی روایت کی ہے۔یہ ابونعیم کاقول ہے اورابوعمرنے کہاہے کہ کعب بن زید کو بعض لوگ زید بن کعب کہتےہیں انھوں نے قبیلہ غفارکی اس عورت کا قصہ روایت کیاہے جس کے جسم پررسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے داغ دیکھاتھااورفرمایاتھاکہ تواپنے کپڑے پہن لے اوراپنے عزیزوں سے جاکےمل جا۔(اس عورت سے حضرت نے نکاح کیاتھا)ان سے جمیل بن قیس نے روایت کی ہے مگراس...

سیّدنا کعب ابن  زید رضی اللہ عنہ

  بن قیس بن مالک بن کعب بن حارثہ بن دیناربن نجار۔انصاری بخاری۔بدرمیں شریک تھے۔ یہ ابن شہاب اورابن اسحاق اورابن کلبی کاقول ہے۔ابن کلبی نے کہاہے کہ ان کی شہادت غزوۂ خندق میں ہوئی واقدی نے بیان کیاہے کہ غزوہ خندق میں ان کو ضراربن خطاب نے قتل کیاتھا اورابن اسحاق نے کہاہے کہ غزوۂ خندق میں ایک نامعلوم تیر ان کے لگ گیاتھااسی سے یہ شہید ہوگئےاوربعض لوگوں کابیان ہے کہ نامعلوم تیرجس کےلگاتھاوہ امیہ بن ربیعہ بن صخردولی تھے جو بیرمعونہ کے واقعہ میں بچ...

سیّدنا کعب ابن  خزرج رضی اللہ عنہ

   انصاری۔بنی حارث سے ہیں۔بخاری نے ان کو صحابہ میں ذکرکیاہے۔محمد بن میمون بن کعب بن خزرج نے اپنے والد سے انھوں نے ان کے داداسے روایت کی ہے کہ وہ کہتےتھے حکم بن ابی الحکم غزوۂ تبوک میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ میرے ہم سفرتھے اوروہ کیاعمدہ ہم سفرتھے۔ ان کاتذکرہ ابن مندہ اورابو نعیم نے لکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7 )...

سیّدنا قیس رضی اللہ عنہ

  ان کا نسب نہیں بیان کیاگیا۔ابوموسیٰ نے ان کاتذکرہ لکھاہےاورکہاہے کہ میں نہیں جانتاشاید یہ گذشتہ ناموں میں سے کسی کا تذکرہ ہے۔ام نائلہ نے بریدہ سے روایت کی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے قیس نامی ایک شخص کو پوچھااورفرمایاکہ زمین میں اس کا ٹھکانہ نہ ملا پس وہ  جب کسی مقام میں جاتےتھےتووہاں ان کا قیام نہ ہوتاتھا۔ان کا تذکرہ ابوموسیٰ نے مختصر لکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7 )...

سیّدنا قیس ابن  وہرز رضی اللہ عنہ

  بن عمروبن رفاعہ بن حارث بن سودہ بن غنم بن مالک بن نجار۔اوربعض لوگ ان کوقیس بن ابی ودیعہ کہتے ہیں۔حضرت سعد بن عبادہ کے ہاتھ پرمشرف بہ اسلام ہوئےتھے۔رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کے حضور میں حاضرہوئےتھےاورخراسان میں حکم بن عمروکے ساتھ گئےتھے۔ اس کو حاکم ابوعبداللہ نے بیان کیاہے۔ان کاتذکرہ ابوموسیٰ نے لکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7 )...

سیّدنا قیس ابن محزمہ رضی اللہ عنہ

   بن مطلب بن عبدمناف بن قصی۔قریشی مطلبی ۔کنیت  ان کی ابومحمد تھی۔اوربعض لوگ ابوسائب بیان کرتے ہیں ان کی والدہ عبداللہ بن سبع بن مالک بن جنادہ کی بیٹی تھیں قبیلۂ بنی عنزہ بن اسد بن ربیعہ بن نزارسے۔یہ اوررسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم واقعۂ فیل کے سال میں پیداہوئے تھے۔اس کو ابن اسحاق نے مطلب بن عبداللہ بن قیس سے انھوں نے اپنے والد سے انھوں نے ان کے داداقیس بن محزمہ سےروایت کی ہے کہ وہ کہتےتھے میں رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم ایک سال ک...

سیّدنا قیس ابن  عمرو رضی اللہ عنہ

   ان کے والد عمروبن قیس بن زید بن سواد بن مالک بن غنم بن مالک بن نجار انصاری خزرجی ہیں یہ دونوں غزوۂ احد میں شریک ہوئےتھے ہمیں عبیداللہ بن احمد نے اپنی سند کے ساتھ یونس بن  بکیرسے انھوں نے ابن اسحاق شہدائے احد کے ناموں میں لکھاہےکہ بنی سواد بن مالک بن غنم سے عمروبن قیس اوران کے بیٹے قیس بھی تھے۔ان کاتذکرہ عمروکے نام میں اس سے زیادہ ہوچکاہے قیس کی شرکت بدرمیں اختلاف ہے ابن کلبی نے ان کو شرکائے بدرمیں شمارکیاہے۔ان کا تذکرہ ابوموسیٰ...

سیّدنا قیس ابن  زید رضی اللہ عنہ

  حبابن امرأ القیس بن ثعلبہ بن حبیب بن ذبیان بن عوف بن انماربن ذنباع بن مازن بن سعد بن مالک ابن زید بن افصیٰ بن سعد بن ایاس بن حرام بن جزام جذامی۔نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے حضورمیں حاضرہوئےتھے اپنی قوم کے سردارتھےنبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو بنی سعد بن مالک پرسردارمقررفرمایاتھا۔ان کاتذکرہ ابن دباغ نے ابن کلبی سے ابوعمرپر استدراک کرنے کے لیے روایت کیاہے حالاں کہ ان کاتذکرہ ابوعمرنے لکھاہےاورکہاہے کہ بعض لوگ ان کو قیس جذامی کہتےہیں۔اوربعض ل...