علمائے اسلام  

علی بن احمد طرسوسی

علی بن احمد بن عبد الواحد بن عبد المنعم بن عبد الصمد طرسوسی: ماہِ رجب ۶۶۹؁ھ میں پیدا ہوئے۔آپ  نجم الدین ابراہیم طرسوسی صاحبِ فتاویٰ طرسوسیہ کے باپ تھے۔عماد الدین لقب تھا،اور قاضی القضاۃ کے نام سے پکارے جاتے تھے۔علم ابی العلاء محمود فرضی اور بہاء الدین ابی جابر ایوب بن النحاس حلبی سے حاصل کیا۔ ۷۲۷؁ھ میں دمشق کی قضاء آپ کے سپرد ہوئی،پھر کچھ مدت کے بعد اس کو آپ نے اپنے بیٹے کے لیے چھوڑ دیا اور کئی ایک مدارس میں درس دیا۔آپ قرآن شریف بڑی جلدی پڑھ...

عثمان بن ابراہیم ماردینی

عثمان بن ابراہیم بن مصطفیٰ بن سلیمان[1]ماردینی: فخر الدین لقب تھا، نحوی،لغوی،مفسر،محدث،ادیب،طبیغ،شیخ وقت،مرجع خاص و عام تھے۔ولایت مصر میں مذہب حنفیہ کی ریاست آپ پر منتہیٰ ہوئی اور تحدیث و تدریس اور افتاء آپ کا کام رہا۔جامع کبیر امام محمد کی شرح تصنیف کی اور اس کو گمنام منصور یہ میں ڈال دیا۔آپ ک ے دونوں بیٹوں یعنی قاضی القضاۃ علی و تاج الدین ابو العباس احمد اور مصنف جواہر المضیہ محی الدین عبدالقادر قرشی وغیر ہم نے آپ سے علم اخذ کیا۔ اکاسی سال کے ہ...

منطقی

ابراہیم بن سلیمان رومی قونوی معروف بہ منطقی: رضی الدین لقب تھا۔ علامہ فاضل،متدین متواضع اور اپنے تلامذہ کے ساتھ برے محسن تھے۔مدت تک دمشق میں مدرسہ نوریہ کےمدرس رہے اور ایک گردہ کثیر نے استفادہ کیا۔ساتھ دفعہ حج کیا اور ۷۳۱؁ھ[1]میں وفات پائی۔’’مرأۃِ ملک‘‘ آپ کی تاریخ وفات ہے۔ آپ کی تصنیفات سے جامع کبیر کی شرح چھ جلدوں میں اور کتاب منظومہ کی شرح یادگار ہے۔قونوی طرف قونیہ کے منسوب ہے جو ایک مشہور و معروف شہر ملک روم میں ہے۔ &...

یوسف زہری شروانی  

            اکمل الدین یوسف بن ابراہیم بن محمد زہری شروانی ثم دمشقی مدنی: فقیہ اور محدث تھے،شروان میں پیدا ہوئے۔۱۱۳۴؁ھ میں مدینہ منورہ میں وفات پائی، ان کی تصانیف میں ہدیۃ الصبیح فی شرح مشکوٰۃ المصابیح تین جلدوں میں،شرح متقی الابحر اور رسالہ فی کراہۃ اقتداءالحنفی للشافعی مشہور ہیں۔ (حدائق الحنفیہ)...

یوسف زہری شروانی  

            اکمل الدین یوسف بن ابراہیم بن محمد زہری شروانی ثم دمشقی مدنی: فقیہ اور محدث تھے،شروان میں پیدا ہوئے۔۱۱۳۴؁ھ میں مدینہ منورہ میں وفات پائی، ان کی تصانیف میں ہدیۃ الصبیح فی شرح مشکوٰۃ المصابیح تین جلدوں میں،شرح متقی الابحر اور رسالہ فی کراہۃ اقتداءالحنفی للشافعی مشہور ہیں۔ (حدائق الحنفیہ)...

قرہ خلیل رومی

                خلیل بن حسن بن محمد برکیلی رومی: مفسر،فقیہ اور عالم فاضل تھے۔رومی ایلی کے قاضی عسکر رہے،۱۱۲۳؁ھ میں وفات پائی۔ہدایہ،مختصر،طوالع اصفہانی، حکمۃ العین،اثبات الواجب فناری کی شروح لکھیں،تفسیر سورہ تبارک،تفسیر سورہ ملک، رسالہ الاحقاب اور بہت سی دوسری تصانیف آپ کی یادگار ہیں۔ (حدائق الحنفیہ)...

قرہ خلیل رومی

                خلیل بن حسن بن محمد برکیلی رومی: مفسر،فقیہ اور عالم فاضل تھے۔رومی ایلی کے قاضی عسکر رہے،۱۱۲۳؁ھ میں وفات پائی۔ہدایہ،مختصر،طوالع اصفہانی، حکمۃ العین،اثبات الواجب فناری کی شروح لکھیں،تفسیر سورہ تبارک،تفسیر سورہ ملک، رسالہ الاحقاب اور بہت سی دوسری تصانیف آپ کی یادگار ہیں۔ (حدائق الحنفیہ)...

فیضی ارض رومی

                فیض اللہ بن سید محمد بن پیر محمد بن احمد بن شیخ  جنید ارض رومی: فیضی کے نام سے مشہور تھے۔عالم فاضل،مفسر،فقیہ اور صوفی تھے۔شیخ الاسلام کے بلند عہدے پر فائق رہے ربیع الآخر ۱۱۱۵؁ھ میں شہید ہوئے۔آپ کی بہت سی تصانیف ہیں جن میں اذکار الابکارک فے ورد العشی والاسحار،تعلیقات علیٰ شرح عقائد،حواشی علیٰ تفسیر بیضاوری،حاشیہ علیٰ تفسیر سورۃ النساء العصام،ریاض الرحمہ،لطارف نامہ، نص...

عبدالعزیز بخاری

عبدالعزیز بن احمد بن محمد بکری: علاء الدین لقب تھا۔علامۂ فقیہ دہر تھے۔فقہ اپنے چچا محمد مایمر غی تلمیذ شمس الائمہ محمد کردری اور نیز حافظ الدین کبیر محمد بیکاری شاگرد ارکر دری رتلمیذ صاحب ہدایہ سےحاصل کی اور آپ سے قوام الدین محمد کاکی ار جلال الدین عمر بن محمد خبازی نے تفقہ کیا۔تصنیف بھی نہایت پر جستہ و معتبر کی جو مقبول زنام ہوئی،جس میں سے کتاب کشف الاسرار شرح بازدوی اور کتاب تحقیق شرح منتخب حسامی مشہور و معروف ہیں اور اکثر متأخرین اہلِ اصول کی...

فیضی ارض رومی

                فیض اللہ بن سید محمد بن پیر محمد بن احمد بن شیخ  جنید ارض رومی: فیضی کے نام سے مشہور تھے۔عالم فاضل،مفسر،فقیہ اور صوفی تھے۔شیخ الاسلام کے بلند عہدے پر فائق رہے ربیع الآخر ۱۱۱۵؁ھ میں شہید ہوئے۔آپ کی بہت سی تصانیف ہیں جن میں اذکار الابکارک فے ورد العشی والاسحار،تعلیقات علیٰ شرح عقائد،حواشی علیٰ تفسیر بیضاوری،حاشیہ علیٰ تفسیر سورۃ النساء العصام،ریاض الرحمہ،لطارف نامہ، نص...