علمائے اسلام  

یوسف بن حسین کرماسنی

                یوسف بن حسین کرماسنی: برے قامع بدعت،محمود السیرۃ تھے۔ علوم مولیٰ خواجہ زادہ وغیرہ سے پڑھا اور قسطنطیہ کے آٹھ مدارس میں سے ایک کے مدرس مقرر ہوئے پھر قسطنطیہ کے قاضی بنے،حاشیہ شرح تلخیص مطول اور حاشیہ شرح وقایہ اورایک کتاب مختصر اصول میں وجیز نام سے تصنیف کی اور ۹۰۰؁ھ میں وفات پائی۔ (حدائق الحنفیہ)...

مولی لطفی  

              لطف اللہ توقاتی رومی الشہیر بہ مولیٰ لطفی: عالم فاضل،جامع معقول و منقول تھے علوم دینیہ سنان پاشا اور علوم ریاضی قوشجی سے حاصل کیے۔جب بلادروم میں داخل ہوئے تو زمانۂ سلطان بازید خاں میں آپ کو مدرسہ مراد خاں کا جو بروسا میں واقع ہے،دیا گیا پھر شہرادر نہ میں دار الحدیث پھر آٹھ مدارس میں سے ایک کے مدرس مقرر ہوئے۔آپ سے احمد بن سلیمان رومی معروف بہ ابن کمال پاشا نے پڑھا۔اخیر کو آپ پر ی...

قاضی نظام الدین

                قاضی نظام الدین بن مولانا حاجی محمد فراہی: آپ زہد و تقویٰ اور امردرس و فتویٰ میں اپنے زمانہ کے اکثر علماء سے فائق تھے۔مدت مدید تک مدرسہ اخلاصیہ اور مدرسہ عباسیہ ہرات میں درس و تدریس میں مشغو ل ہے،اخیر کو خاقان منصور نے آپ کو ہرات کا قاضی بنایا اور آپ نے فیصل  قضایا اور فیصل مہمات شر عیہ میں ایسا طریقہ اجتہاد کا معری رکھا کہ قصۂ امانت و دیانت قاضی شریح کا لوگوں کے دلو...

حمزہ قرامانی

                حمزہ قرامانی: نور الدین لقب تھا،اپنے ملک کے علماء و فضلاء سے علوم اصولیہ و فروعیہ پڑھ کر یہاں تک فضیلت حاصل کی کہ عالمِ اجل اور فاضل اکمل، مرجع انام ہوئے اور تدریس و افتاء میں اپنی عمر صرف کی۔تفسیر بیضاوی پر تفسیر التفسیر کے نام سے ایسے عمدہ حواشی تصنیف کیے جو مقبول انام ہوئے اور ۸۹۹؁ھ میں انتقال فرمایا،’’کاشف اسرارالٰہ‘‘ تاریخ وفات ہے۔ (حدائق الحن...

حمزہ قرامانی

                حمزہ قرامانی: نور الدین لقب تھا،اپنے ملک کے علماء و فضلاء سے علوم اصولیہ و فروعیہ پڑھ کر یہاں تک فضیلت حاصل کی کہ عالمِ اجل اور فاضل اکمل، مرجع انام ہوئے اور تدریس و افتاء میں اپنی عمر صرف کی۔تفسیر بیضاوی پر تفسیر التفسیر کے نام سے ایسے عمدہ حواشی تصنیف کیے جو مقبول انام ہوئے اور ۸۹۹؁ھ میں انتقال فرمایا،’’کاشف اسرارالٰہ‘‘ تاریخ وفات ہے۔ (حدائق الحن...

خلیل بن قاسم

           خلیل بن قاسم بن حاجی صفا: آپ کا جدِ اعلیٰ عجم سے فتنہ چینگیز خاں میں بھاگ کر روم میں آیا تھا جو نواح قسطمونی میں آکر ٹھہرا،بڑا صاحبِ کرامات اور مستجاب الدعوات تھا،یہاں اس کے ہاں ایک لڑکا محمود نام پیدا ہوا جس کو عربی اور فقاہت میں کسی قدر لیاقت حاصل ہوئی،اس کا احمد نام ایک لڑکا پیدا ہوا جو فقہ وعربی میں عارف وماہر ہوا۔اس کے ہاں حاجی صفا نام بیٹا ہوا جو بڑا فقیہ عابد صالح تھا اس کے یہاں ...

قاضی زادہ رومی  

              قاسم الشہیریہ بہ قاضی زادہ رومی: علوم شرعیہ و عقلیہ  میں معرفتہ تامہ رکھتے تھے اور برے ذکی طبع علم دوست تھے۔لعلوم اپنے باپ قاضی قسطمونی شاگرد خضربیگ سے حاصل کیے اور فضلیت وکمالیت کو پہنچے۔سلطان محمد خاں بن مراد خاں نے آٹھ مدارس میں سے آپ کو ایک کا مدرس مقرر کیا پھر قاضی ہوئے لیکن کچھ مدت بعد مستعفی ہوگئے۔سلطان بایزید خاں بن محمد خا ں نے اپنے عہد میں پھر آپ کو شہر  برسا...

علی عربی

                علی عربی: علاء الدین لقب تھا،علوم شرعیہ و عقلیہ کے جامع اور تفسیر و حدیث و اصول میں بڑے ماہر تھے چنانچہ کتاب تلویح آپ کو نوک زبان تھی۔ اصل میں آپ حلب  کے رہنے والے تھے اور وہیں پیدا ہوئے اور مختلف علوم حاصل کیے پھر بروسا میں گئے اور اسمٰعیل کورانی سے مدت تک پڑھتے رہے پھر خضر بیگ بن جلال الدین رومی کی خدمت میں حاضر ہوئے اور ان سے استفادہ کیا پھر بروسا و منعینسا اور قس...

 عبد الکریم صباغی مدینی

          عبدالکریم بن محمد بن احمد بن علی صباغی مدینی: ابو المکارم کنیت اور رکن الائمہ لقب تھا۔اپنے زمانہ کے امام کبیر فقیہ بے نظیر اور مختلف علوم میں مشارکت نامہ رکھتے تھے۔فقہ ابو الیسر محمد بزدوی سے حاصل کی اور آپ سے ایک جماعت فقہاء نے جن میں سےہ نجم الدین مختار زاہدی صاحب قنیہ ہیں،تفقہ کیا۔آپ نے مختصر قدوری وغیرہ کی شرحیں تصنیف کیں۔ (حدائق الحنفیہ)...