علمائے اسلام  

محمد بن محمد بن قاضی زادہ  

              محمد بن محمد بن قاضی زادہ: قطب الدین لقب تھا۔علم خواجہ زادہ اور اپنے نانا علی قوشجی سے پڑھا اور خواجہ زادہ کی بیٹی سے نکاح کیا اور بروسا کے مدرس مقرر ہوئے اور جوانی کی حالت میں فوت ہوئے۔کئی ایک رسالے تصنیف کیے مگر موت نے ان کو کامل کرنے کی اجازت نہ دی۔ (حدائق الحنفیہ)...

حسین بن حامد تبریزی

           حسین حامد تبریزی: حسام الدین لقب تھا،شہر تبریز کے جو آذر بائجان کے شہروں میں سے ایک شہر ہے،رہنے والے تھے،بڑے صالح و متیدن تھے،ہر وقت عبادت اور علم میں مصرور رہتے تھے۔بیشمار کتابیں مطالعہ کیں اور ان کو صحیح کیا۔سلطان محمد خان نے آٹھ مدارس میں سے ایک مدرسہ کا آپ کو مدرسکیا۔کہتے ہیں کہ ایک دفعہ آپ جہاد کے لیے بہمراہی علماء قسطنطیہ سے نکلے اور نقارے آپ کے پیچھے پیچھے بجتے جاتے تھے،کسی عالم ...

محمود بن عبیداللہ مروزی

محمد بن عبید اللہ بن صاعد بن محمد شیخ الاسلام علاءالدین حارثی مروزی: مذہب و خلاف میں ائمۂ کبار و فضلائے نامدار میں سے تھے،سر خس میں[1]پیدا ہوئے اور مختلف علوم میں اشتعال کیا۔فقہ قاضی نسفی عبدالعزیز بن عثمان فضلی تلمیذ برہان الدین کبیر عبدالعزیز بن عمر بن مازہ سے پڑھی اور فقہ میں ایک کتاب مستمے بہ ’’عون‘‘ تصنیف کی۔وفات آپ کی مرو میں ۶۰۶؁ھ میں واقع ہوئی۔’’جامع کمالات‘‘ تاریخ وفات ہے۔   1۔ ولادت ذ...

محمود بن عبیداللہ مروزی

محمد بن عبید اللہ بن صاعد بن محمد شیخ الاسلام علاءالدین حارثی مروزی: مذہب و خلاف میں ائمۂ کبار و فضلائے نامدار میں سے تھے،سر خس میں[1]پیدا ہوئے اور مختلف علوم میں اشتعال کیا۔فقہ قاضی نسفی عبدالعزیز بن عثمان فضلی تلمیذ برہان الدین کبیر عبدالعزیز بن عمر بن مازہ سے پڑھی اور فقہ میں ایک کتاب مستمے بہ ’’عون‘‘ تصنیف کی۔وفات آپ کی مرو میں ۶۰۶؁ھ میں واقع ہوئی۔’’جامع کمالات‘‘ تاریخ وفات ہے۔   1۔ ولادت ذ...

صاحب فتاویٰ ملحض

محمد بن احمد بن ابی سعد احمد بن ابی الخطاب محمد بن ابراہیم بن علی کعبی طبری: اپنے زمانہ کے امام فاضل فقیہ کام۔،جامع علوم مختلفہ اور مرد میدان مباحتہ تھے،جب مجلس علماء میں حاضر ہوتے تو حل مشکلات میں انہی کی طرف اشارہ کیا جاتا۔آپ نے فتاویٰ ملحض تصنیف کیا اور بخار میں ۶۰۴؁ھ میں وفات پائی چشمہ نور آپ کی تاریخ وفات ہے کعبی کعب بن ربیعہ بن عامر اور کعب بن عوف بن انعم اور کعب خزاعہ اور آپ کے دادا کے نام کی طرف منسوب ہے۔ (حدائق الحنفیہ)...

الیاس بن ابراہیم

             الیاس بن ابراہیم: بڑے عالم فاضل،تیز طبع،نہایت ذکی،نرم دل، ہشاش بشاش اور متعدد علوم و معقول میں ماہر باہر تھے،سریع الکتابۃ اس درجہ کے تھے کہ مختصر قدوری ایک دن اور سید شریف کے حواشی شمسیہ ایک رات میں لکھ لیا کرتے تھے۔سلطان مراد خاں کے دہد میں شہر بروسا کے مدرس مقرر ہوئے اور اسی جگہ وفات پائی،امامِ اعظم فقہ اکبر کی بہت عمدہ شرح تصنیف کی۔(وفات ۸۹۱؁ھ مرتب) (حدائق الحنفیہ)...

احمد بن ابراہیم

          احمد بن ابراہیم بن محمد بن عمر بن احمد بن ہبۃ اللہ عقیلی حلبی المعروف بہ ابن عدیم: اپنے اپنے وقت کے فقیہ محدث اور عالم متجر تھے۔مدت تک حلب کے قاضی رہے،حافظ ابن حجر عسقلانی لکھتے ہیں کہ میں نے ۸۳۵؁ھ میں آپ سے حلب میں ملاقات کی اور حدیث کو سماعت کیا۔ (حدائق الحنفیہ)...

عبدالکریم بن محمد

          عبدالکریم بن محمد بن احمد مدینی: رکن الائمہ لقب تھا،فقیہ فاضل،عالم بے مثل تھے فقہ صدر الاسلام محمد بن محمد بزدوی سے حاصل کی اور ایک کتاب طلبۃ الطلبہ نام ان الفاظ کی لغت میں تصنیف کی جو کتب اصحاب حنفیہ میں آئے ہیں۔ (حدائق الحنفیہ)...

فخر الدین العجم

                فخر الدین العجم[1]: سید شریف کے شاگردوں میں سے بڑے عالم متجر، معقول و منقول کے ابرز تھے،عربیت،ادب کلام،حکمت میں آپ کو مشارکت تامہ حاصل تھی۔۸۲۰؁ھ میں عہد سلطان محمد کاں میں روم میں آئے اور سلطان مراد خاں بن محمد خاں کے عہد میں مفتی مقررہوئے اور شہر اورنہ میں وفات پائی۔سلطان محمد کے لیے ایک کتاب مشتمل الاحکام تصنیف کی لیکن  صاحب کشف الظنون کہتے ہیں کہ اس کو مولیٰ برکلی...

محمد بن ایاتلوغ

           محمد بن ایاتلوغ: جامع فروع واصول اور ضابطِ دقائق معقول و منقول اور ماہر مختلف علوم تھے اکثر علوم مولیٰ یگان سے اخذ کیے اور مجمع البحرین ی ایک بڑی شرح تصنیف کی اور اس میں اکثر شراح ہدایہ پر چوٹیں کیں۔ (حدائق الحنفیہ)...