علمائے اسلام  

شیخ پیر محمد سلون قدس سرہ

  آپ ظاہری اور باطنی علوم میں کامل تھے آپ شیخ عبدالکریم رحمۃ اللہ علیہ کے مرید تھے آپ کے اکثر مرید صاحبِ علم فضل اور ریاضتوں مجاہدہ میں کامل ہوئے ہیں آپ کے زمانے میں پیر محمد پکنوی بھی تھے وہاں کے لوگ جن میں علماء و فضلا بھی تھے شیخ پیر محمد پکنوی سے نفرت کرتے تھے اور ان کی طرف رجوع کرتے تھے حتیٰ کہ شیخ پیر محمد پکنوی مجرد اور اکیلے تھے اور لباسِ فقر پہنا کرتے تھے دوسری طرف پیر محمد سلون شادی شدہ اور عیال دار تھے اور مشائخ کا لباس پہنتے تھے ...

شیخ پیر محمد لکھنوی قدس سرہ

  آپ بڑے کامل اور مکمل درویش تھے حرمین الشریفین کی زیارت سے مشرف ہوئے۔ آپ کا اصلی وطن تو جونپور تھا مگر آپ نے تعلیم حاصل کرنے کے لیے مختلف شہروں میں قیام کیا ایک عرصہ تک دہلی رہے اور وہاں ہی پڑھتے رہے وہاں سے قنوج آئے اور وہاں کے علماء کرام سے بعض کتابیں پڑھیں وہاں سے لکھنو چلے گئے اور سید عبدالقادر لکھنوی سے چند کتابیں پڑھیں وہاں سے ہی جذب الٰہی دامن گیر ہوا ان دنوں ایک چشتی بزرگ شاہ عبداللہ سیاح رحمۃ اللہ علیہ کوہ بستان میں سکونت پذیر تھے ...

شیخ حبیب جعفری قدس سرہ

  آپ بنگال کے رہنے والے تھے شیخ محمد حالیہ رحمۃ اللہ علیہ سے بیعت تھے بڑے صاحب عظمت و شہامت بزرگ تھے پہلے قصبہ حالیہ میں رہتے تھے پھر بجنیر چلے آئے تیس سال تک ضرورت کے بغیر اپنے حجرۂ عبادت سے باہر نہیں نکلے ہمیشہ روزہ رکھتے تھے لوگوں سے نذرانے قبول نہیں کرتے تھے۔ ذکر اسم ذات میں مشغول رہتے تھے آپ کی کشف و کرامات بہت ہیں چنانچہ صاحب معارج الولایت لکھتے ہیں کہ ایک بار حضرت شیخ نے میرے بھائی عبدالستار کو فرمایا کہ تمہارا بھائی فلاں فلاں تاریخ ک...

شیخ حبیب جعفری قدس سرہ

  آپ بنگال کے رہنے والے تھے شیخ محمد حالیہ رحمۃ اللہ علیہ سے بیعت تھے بڑے صاحب عظمت و شہامت بزرگ تھے پہلے قصبہ حالیہ میں رہتے تھے پھر بجنیر چلے آئے تیس سال تک ضرورت کے بغیر اپنے حجرۂ عبادت سے باہر نہیں نکلے ہمیشہ روزہ رکھتے تھے لوگوں سے نذرانے قبول نہیں کرتے تھے۔ ذکر اسم ذات میں مشغول رہتے تھے آپ کی کشف و کرامات بہت ہیں چنانچہ صاحب معارج الولایت لکھتے ہیں کہ ایک بار حضرت شیخ نے میرے بھائی عبدالستار کو فرمایا کہ تمہارا بھائی فلاں فلاں تاریخ ک...

شیخ احمد عبدالحق رودلی قدس سرہ

آپ اہل طریقت کے اُستاد اور ارباب حقیقت کے قبلہ تھے۔ معرفت کی رموز کے واقف اور حضرت شیخ جلال الدین پانی پتی رحمۃ اللہ علیہ کے خلیفہ اعظم تھے بچپن سے ہی اللہ کی محبت اور عشق سے سینہ سرشار تھا۔ حضرتِ مرشد کی محبت سے پہلے ہی بڑی ریاضتیں کرتے رہے۔ جب شیخ جلال الدین کی خدمت میں حاضر ہوکر مرید ہوئے تو بڑے بلند مقامات اور کرامات کے مالک بن گئے۔ پیر و مرشد کی وفات کے بعد ان کی مسند ارشاد پر جلوہ فرما ہوئے۔ ابھی آپ کی عمر سات سال تھی آپ کی والدہ انہیں نماز...

حضرت خواجہ محی الدین کاشانی

آپ شیخ المشائخ حضرت خواجہ نظام الدین اولیاء اللہ قدس سرہ کے خلیفہ اعظم تھے۔ زہد و تقویٰ میں کامل، خرق و کرامت میں معروف اور علوم تفسیر  و حدیث میں ماہر تھے سارا شہر آپ سے علوم دینیہ حاصل کرتا تھا۔ آپ نے مرید ہوتے ہی دنیاوی آسائشوں سے کنارہ کشی کرلی، بادشاہ نے آپ کو قضا کا پروانہ دیا تھا، آپ نے یہ فرمان اپنے پیر و مرشد کے سامنے لاکر جلا دیا اور فقر و مجاہدہ کو اختیار کرکے خرقہ خلافت حاصل کرلیا۔ کہتے ہیں کہ جب قاضی کاشانی نے تمام دنیاوی نعمتوں...

حضرت خواجہ شاہ محمود سنجاں

آپ کا اسم گرامی محمود اور کنیت رکن الدین تھی آپ موضع سنجان خواف سے تعلق رکھتے تھے۔ حضرت خواجہ مودود چشتی  رحمۃ اللہ علیہ کے خلفیہ خاص تھے، آپ کوشاہ اس لیے کہا جاتا تھا کہ آپ کو اپنے پیر روشن ضمیر سے یہ لقب عطا ہوا تھا۔ کہتے ہیں جب تک حضرت شاہ سنجان چشت میں قیام پذیر رہے پیشاب تک نہیں کیا، اگر وضو توڑنے کی ضرورت پیش آتی، تو چشت کے حدود د سے باہر نکل جایا کرتے تھے۔ وہاں ہی تازہ وضو کرکے حدود چشت میں داخل ہوا کرتے۔ آپ کی وفات ۵۹۷ھ میں ہوئی۔ بجن...

شیخ محمد متوکل کنتوری قدس سرہ

آپ بھی شیخ نصیر الدین چراغ دہلوی رحمۃ اللہ علیہ کے خلیفہ اعظم تھے۔ آپ کے والد ہرات کے علاقے سے ہندوستان میں آئے اور قصبہ اجولی میں قیام کیا۔ اور آپ کو شیخ نصیر الدین سے خرقۂ خلافت ملا۔ ایک دفعہ آپ بہڑاہچ میں اپنے حجرے میں بیٹھے ہوئے تھے۔ حجرے کو چٹخنی لگا کر بند رکھا ہوا تھا۔ آپ نے اچانک دیکھا کہ ایک جوگی اپنے تمام بدن پر خاکستر ملے ہوئے حجرے کے کونے میں بیٹھا ہوا ہے۔ حضرت شیخ نے یونہی نظر ڈالی معلوم کیا کہ یہ جوگی اپنے تصرف سے میرے حجرے میں آبیٹ...

مولانا خواجگی قدس سرہ

آپ حضرت شیخ نصیر الدین چراغ دہلی قدس سرہ کے خلیفہ خاص تھے۔ مولانا معین الدین عمرانی رحمۃ اللہ علیہ کے شاگرد تھے اور حضرت قاضی شہاب الدین کے استاد مکرم تھے۔ صاحب اخبار الاخیار فرماتے ہیں۔ جن دنوں حضرت مولانا خواجگی دہلی میں زیر تعلیم تھے۔ اور حضرت مولانا معین الدین کے سامنے زانوائے ادب طے کیے ہوئے تھے ساتھ ساتھ ہی شیخ نصیر الدین محمود چراغ دہلوی رحمۃ اللہ علیہ سے باطنی رموز سیکھا کرتے تھے۔ مولانا معین الدین کو شیخ نصیر الدین محمود چراغ دہلوی کے پا...

شیخ شیر خان بک رحمۃ اللہ علیہ

آپ شاہ فیروز کے نزدیکی رشتہ دار تھے۔ ایک عرصہ تک اغنیا اور امراء کے انداز میں زندگی بسر کی۔ اتنے متکبر۔ درشت خو۔ اور متکبر تھے کہ کسی کو آپ سے بات کرنے کی جرأت نہ ہوتی تھی۔اچانک شیخ رکن الدین بن شیخ شہاب الدین امام کی نگاہ پڑی۔ تو آپ کے مرید ہوگئے ہر وقت خوف الٰہی سے روتے رہتے سلسلہ چشتیہ میں سے آپ کے علاوہ کسی نے اسرار الٰہیہ کو فاش نہیں کیا اور نہ ہی جذب و مستی کا اظہار کیا جس قدر حضرت شیخ شیر خان نے کیا تھا۔ آپ کے آنسو اس قدر گرم تھے۔ اگر ایک...