منظومات  

زائرو پاس ادب رکھو ہوس جانے دو

زائرو! پاسِ ادب رکھو ہوس جانے دو آنکھیں اندھی ہوئی ہیں اُن کو ترس جانے دو سوکھی جاتی ہے امیدِ غربا کی کھیتیبوندیاں لکۂ رحمت کی برس جانے دو پلٹی آتی ہے ابھی وجد میں جانِ شیریں نغمۂ ’’قُم‘‘ کا ذرا کانوں میں رس جانے دو ہم بھی چلتے ہیں ذرا قافلے والو! ٹھہرو گھٹریاں توشۂ امّید کی کس جانے دو دیدِ گل اور بھی کرتی ہے قیامت دل پرہم صفیرو! ہمیں پھر سوئے قفس جانے دو آتشِ دل بھی تو بھڑکاؤ ادب واں نالوکون کہتا ہے کہ تم ضبطِ نفس ...

زمانہ حج کا ہے جلوہ دیا ہے شاہد گل کو

زمانہ حج کا ہے جلوہ دیا ہے شاہدِ گل کوالٰہی طاقتِ پرواز دے پر ہائے بلبل کو بہاریں آئیں جوبن پر گھرا ہے ابر رحمت کالب مشتاق بھیگیں دے اجازت ساقیا مل کو ملے لب سے وہ مشکیں مُہر والی دم میں دم آئےٹپک سن کر ’’قُمِ‘‘ عیسیٰ کہوں مستی میں قلقل کو مچل جاؤں سوالِ مدّعا پر تھام کر دامنبہکنے کا بہانہ پاؤں قصدِ بے تأمل کو دُعا کر بختِ خفتہ جاگ ہنگامِ اجابت ہے ہٹایا صبحِ رخ سے شانے نے شب ہائے کاکُل کو زبانِ فلسفی سے امن خرق وال...

یاد میں جس کی نہیں ہوشِ تن وجاں ہم کو

یاد میں جس کی نہیں ہوشِ تن و جاں ہم کوپھر دکھا دے وہ رخ اے مہر ِفروزاں ہم کو دیر سے آپ میں آنا نہیں ملتا ہے ہمیں کیا ہی خود رفتہ کیا جلوۂ جاناں ہم کو جس تبسّم نے گلستاں پہ گرائی بجلیپھر دکھا دے وہ ادائے گُلِ خنداں ہم کو کاش آویزۂ قندیلِ مدینہ ہو وہ دل جس کی سوزش نے کیا رشکِ چراغاں ہم کو عرش جس خوبیِ رفتار کا پامال ہوادو قدم چل کے دکھا سروِ خراماں ہم کو شمعِ طیبہ سے میں پروانہ رہوں کب تک دورہاں جَلا دے شرِرِ آتشِ پنہاں ہم کو خوف ہے سمع خر...

حاجیو! آؤ شہنشاہ کا روضہ دیکھو

حاجیو! آؤ شہنشاہ کا روضہ دیکھوکعبہ تو دیکھ چکے کعبے کا کعبہ دیکھو رکنِ شامی سے مٹی وحشتِ شامِ غربتاب مدینے کو چلو صبحِ دل آرا دیکھو آبِ زم زم تو پیا خوب بجھائیں پیاسیں آؤ جودِ شہِ کوثر کا بھی دریا دیکھو زیرِ میزاب ملے خوب کرم کے چھینٹےابرِ رحمت کا یہاں زور برسنا دیکھو دھوم دیکھی درِ کعبہ پہ بے تابوں کیاُن کے مشتاقوں میں حسرت کا تڑپنا دیکھو مثلِ پروانہ پھرا کرتے تھے جس شمع کے گرد اپنی اُس شمع کو پروانہ یہاں کا دیکھو خوب آنکھوں سے لگایا ہے ...

پل سے اتارو راہ گزر کو خبر نہ ہو

پُل سے اتارو راہ گزر کو خبر نہ ہوجبریل پر بچھائیں تو پر کو خبر نہ ہو کانٹا مِرے جگر سے غمِ روزگار کایوں کھینچ لیجیے کہ جگر کو خبر نہ ہو فریاد اُمّتی جو کرے حالِ زار میںممکن نہیں کہ خیرِ بشر کو خبر نہ ہو کہتی تھی یہ بُراق سے اُس کی سبک روییوں جائیے کہ گردِ سفر کو خبر نہ ہو فرماتے ہیں یہ دونوں ہیں سردارِ دو جہاں اے مرتضیٰ عتیق و عمر کو خبر نہ ہو ایسا گما دے اُن کی وِلا میں خدا ہمیںڈھونڈھا کرے پر اپنی خبر کو خبر نہ ہو آ دل! حرم کو روکنے والو...

یاالٰہی ہر جگہ تیری عطا کا ساتھ ہو

یا الٰہی! ہر جگہ تیری عطا کا ساتھ ہوجب پڑے مشکل شہِ مشکل کشا کا ساتھ ہو یا الٰہی! بھول جاؤں نزع کی تکلیف کوشادیِ دیدارِ حُسنِ مصطفیٰ کا ساتھ ہو یا الٰہی! گورِ تیرہ کی جب آئے سخت رات اُن کے پیارے منھ کی صبحِ جاں فزا کا ساتھ ہو یا الٰہی! جب پڑے محشر میں شورِ دار و گیرامن دینے والے پیارے پیشوا کا ساتھ ہو یا الٰہی! جب زبانیں باہر آئیں پیاس سے صاحبِ کوثر شہِ جود و عطا کا ساتھ ہو یا الٰہی! سرد مہری پر ہو جب خورشیدِ حشرسیّدِ بے سایہ کے ظِلِّ لِوا...

کیا ہی ذوق افزا شفاعت ہے تمہاری واہ واہ

کیا ہی ذوق افزا شفاعت ہے تمھاری واہ واہقرض لیتی ہے گنہ پرہیزگاری واہ واہ خامۂ قدرت کا حُسنِ دست کاری واہ واہکیا ہی تصویر اپنے پیارے کی سنواری واہ واہ اشک شب بھر انتظارِ عَفوِ امّت میں بہیںمیں فدا چاند اور یوں اختر شماری واہ واہ اُنگلیاں ہیں فیض پر ٹوٹے ہیں پیاسے جھوم کرندّیاں پنجابِ رحمت کی ہیں جاری واہ واہ نور کی خیرات لینے دوڑتے ہیں مہر و ماہاٹھتی ہے کس شان سے گردِ سواری واہ واہ نیم جلوے کی نہ تاب آئے قمر ساں تو سہیمہر اور ان تلووں کی ...

رونقِ بزمِ جہاں ہیں عاشقانِ سوختہ

رونقِ بزمِ جہاں ہیں عاشقانِ سوختہکہہ رہی ہے شمع کی گویا زبانِ سوختہ جس کو قُرصِ مہر سمجھا ہے جہاں اے منعمو!اُن کے خوانِ جود سے ہے ایک نانِ سوختہ ماہِ من یہ نیّرِ محشر کی گرمی تابکےآتشِ عصیاں میں خود جلتی ہے جانِ سوختہ برقِ انگشتِ نبی چمکی تھی اس پر ایک بارآج تک ہے سینۂ مہ میں نشانِ سوختہ مہرِ عالم تاب جھکتا ہے پئے تسلیم روزپیشِ ذرّاتِ مزارِ بیدلانِ سوختہ کوچۂ گیسوئے جاناں سے چلے ٹھنڈی نسیم بال و پر افشاں ہوں یا رب بلبلانِ سوختہ بہرِ حق ...

سب سے اولیٰ و اعلیٰ ہمارا نبی ﷺ

سب سے اولیٰ و اعلیٰ ہمارا نبی ﷺسب سے بالا و والا ہمارا نبی ﷺ اپنے مولیٰ کا پیارا ہمارا نبی ﷺدونوں عالم کا دولھا ہمارا نبی ﷺ بزمِ آخر کا شمع فروزاں ہوانورِ اوّل کا جلوہ ہمارا نبی ﷺ جس کو شایاں ہے عرشِ خُدا پر جلوسہے وہ سلطانِ والا ہمارا نبی ﷺ بجھ گئیں جس کے آگے سبھی مشعلیں شمع وہ لے کر آیا ہمارا نبی ﷺ جس کے تلووں کا دھووَن ہے آبِ حیاتہے وہ جانِ مسیحا ہمارا نبی ﷺ عرش و کرسی کی تھیں آئینہ بندیاسوئے حق جب سدھارا ہمارا نبی ﷺ خَلق سے اولیا، ...

دل کو ان سے خدا جدانہ کرے

دل کو اُن سے خدا جدا نہ کرےبے کسی لوٹ لے خدا نہ کرے اس میں روضے کا سجدہ ہو کہ طواف ہوش میں جو نہ ہو وہ کیا نہ کرے یہ وہی ہیں کہ بخش دیتے ہیںکون ان جرموں پر سزا نہ کرے سب طبیبوں نے دے دیا ہے جواب آہ عیسیٰ اگر دوا نہ کرے دل کہاں لے چلا حرم سے مجھےارے تیرا برا خدا نہ کرے عذرِ اُمّید عَفْو گر نہ سنیںرُو سیاہ اور کیا بہانہ کرے دل میں روشن ہے شمعِ عشقِ حضورکاش جوشِ ہوس ہوا نہ کرے حشر میں ہم بھی سیر دیکھیں گےمنکر آج ان سے التجا نہ کرے ضعف مانا...