ضیائے صحابہ کرام  

(سیدنا) تیہان (رضی اللہ عنہ)

    یہ ایک مجہول شخص ہیں۔ ابن مندہ نے کہا ہے کہ ان کی حدیث کی سند میں کلام ہے۔ابو عبداللہ جعفی نے محمد بن سوقہ سے انھوں نے اسعد بن تیہان انصاری سے انھوں نے اپنے والد سے روایت یا ہے کہ انھوںنے رسول خدا ﷺ کو سنا کہ آپنے موذن کی آواز سن کر ویسا ہی فرمایا (یعنی یہ کہ ہمیں اپنے شعر سنائو) ابن مندہنے کہا ہے کہ یہ حدیث غریب ہے صرف اسی سند سے مروی ہے صرف ابن مندہ نے اس تذکرہ کو لکھا ہے اور ابو نعیم نے اس حدیث کو تیہان والد ابو الہثیم کے بیان می...

(سیدنا) تیہان (رضی اللہ عنہ)

    ابو الہثیم بن تیہان کے والد ہیں۔ محمد بن جعفر مطین نے ہناد بن سری سے انھوں نے یونس بن بکیر سے انھوں نے ابن اسحاق سے انھوںنے مہمد بن ابراہیم بن حارث تیمیس ے انھوں نے ابو الہثیم بن تیہان سے انھوں نے اپنے والد سے روایت کی ہے کہ انھوں نے نبی ﷺ سے اثنا ے سفر خیبر میں عامر بن اکوع سے یہ فرماتے ہوئے سنا اکوع کا نام سنان ہے کہ ہمیں کچھ اپنا اشعار انائو تو عامر اتر پڑِ اور انھوںنے رسول خدا ﷺ کے سامنے رجز پڑھنا شروع کیا اور یہ اشعار پڑھے۔ وال...

(سیدنا) توام ابو دخان (رضی اللہ عنہ)

    کنیت ان کی ابو دخان ہے۔ انکی حدیث عباس ازرق نے ہذیل بن مسعود سے انھوںنے شعبہ بن دخان بن قوام سے انھوںنے ان کے دادا سے روایتکی ہے کہ نبی ھ نے فرمایا یہ شعر موزوں کلام عربکا نام ہے۔ ان کا تذکرہ ابن مندہ اور ابو نعیم نے لکھا ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)...

(سیدنا) تمیم (رضی الہ عنہ)

    ان کا نسب نہیں بیان کیا گیا۔ ان سے یزید بن حصین نے سباکے قصہ میں ایک حدیث رویت کی ہے مگر وہ حدیث صحیح نہیں ابو عمرو نے لیث بن سعد سے انھوںنیموسی بن علی سے انھوں نے یزید بن حصین سے انھوںنے تمیم سے روایت کی ہے کہ انھوںنے کہا بی ﷺ سے سبا کے متعلق پچھا گیا کہ وہ عورت ہے یا مرد اس کے بعد انھوں نے پوری حدیث ذکر کی۔ ان کا تذکرہ ابن مندہ اور ابو نعیم نے لکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)...

(سیدنا) تمیم (رضی اللہ عنہ)

    ابن بعار بن قیس بن عدی بن امیہ بن خدرہ بن عوف بن حارث بن خزرج بن ہارثہ۔ جنگ بدر میں شریک تھے ابن مندہ اور ابو نعیم نے ایسا ہی کہا ہے ہ یہ خدری ہیں اور ابن کلبی نے کہا ہے کہ یہ خدارہ بن عوف کی اولاد سے ہیں جو خدرہ کے بھائی تھے۔ اور ابن عبدالبر نے کہا ہے کہ یہ تمیم بیٹے ہیں یعار بن نسر بن عمرو انصاری خزرجی کے احد میں نبی ﷺ کے ہمراہ شریک تھے انھوں نے کہا ہے کہ علی بن عمر دارقطنی نے ان کا ذکر سی طرح کیا ہے۔ مں کہتا ہو کہ ابن ماکولا نے ب...

سیدنا) بجیر (رضی اللہ عنہ)

  ابن بجیرہ طائی۔ ابوعمر نے کہا ہے کہ میں ان کی کوئی روایت نبی ﷺ سے نہیں جانتا ہاں حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کی خلافت میں قتال مرتدین میں ان سے بہت بڑے بڑے کام ہوئے اور انھوں نے کچھ اشعار بھی کہے تھے جن کو ابن اسحق نے بیان کیا ہے۔ ابن مندہ اور ابو نعیم نے ابو المعارک بن مرہ بن صخر بن بجیر طائی فیدی سے انھوں نے اپنے والد معارک سے انھوں نے انے والد صخر سے انھوں نے اپنے والد بجیر بن بجرہ سے روایت کی ہے کہ وہ کہتے تھے میں اس لشکر میں تھا جس ...

سیدنا) ابجراہ (رضی اللہ عنہ)

  ابن عامر۔ انکی حدیث یہ ہے کہ یہ کہتے تھے ہم رسول خدا ﷺ کی خدمت میں گئے اور اسلام لائے اور ہم نے آپ سے درخواست کی کہ نماز عشاء ہمس ے معاف کر دیں کیوں کہ ہم اس وقت اپنے اونٹوںکے وہنے میں مشغول رہتیہیں حضرت نے فرمایا تم انشاء اللہ اپنے اونٹوںکو بھی دوھ لو گے اور نماز بھی ڑھو گے۔ ان کا تذکرہ ابو عمر نے لکھا ہے مگر ابن مندہ اور ابو نعیم نے اس حدیث کو بجیرہ کے تذکرہ میں لکھا ہے اور کہا ہے کہ بعض لوگ ان کو بجرہ بھی کہتے ہی ہم بھی انشاء اللہ بجیرہ...

سیدنا) بجاد (رضی اللہ عنہ)

  اور بعض لوگ کہتے ہیں ان کا نام بجار بن سائب بن عویمر بن عائد بن عمران بن مخزوم بن یقیظ بن مرہ بن کعب بن لوی قرشی مخزومی۔ جنگ یماہ میں شہید ہوئے۔ ان کے صحابی ہونے میں  کلام ہے ان کے دو بھائی جابر اور عویمر بدر میں بحالت کفر مارے گئے ان دونوں کا ذکر موسی بن عقیہ کی کتاب میں نہیں ہے۔ ان کے ایک بھائی عائذ بن سائب بدر میں بحالت کفر گرفتار ہوگئے تھے اور انھوں نے رسول خدا ﷺ کی صحبت اٹھائی تھی ان کا تذکرہ ابو عمر نے لکھا ہے۔ (اسد الغابۃ جلد ن...

سیدنا) باذان (رضی اللہ عنہ)

  فارسی۔ یہ ان فارسیوں کی اولاد سے ہیں جن کو نوشیروان نے سیف بن ذی یزن کے ہمراہ یمن کی طرف حبشیوں سے لڑنے کے لئے بھیجا تھا اور وہ لوگ وہیں یمن میں رہ گئے تھے باذان صنعاء میں رہتے تھے اور نبی ﷺ کی حیات میں مسلمان ہوگئے تھے اسود حنسی کے قتل میں انھوں نے بڑا کار نمایں کیا ہے ہم نے ان کا حال تاریخ کامل میں لکھا ہے۔ ان کا تذکرہ ابن دباغ اندسلی نے لکھا ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۱)...

سیدنا) باقوم (رضی اللہ عنہ)

  بعض لوگ انھیں باقول رومی کہتے ہیں سعید بن عاص کے غلام تھے۔ مدینہ کے بڑھئی تھے ان سے صالح مولی توامہ نے رویات کی ہے کہ انھوں نے رسول خدا ﷺ سے کے لئے جھائو کی لکڑی کا منبر بنایا تھا اس میں تین درجے تھے ایک بیٹھنے کے لئے اور دو اور۔ انکا تذکرہ تینوں نے لکھا ہے اور ابو عمر نے کہا ہے کہ اس کی سند صحیح نہیں ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۱)...