سیّدنا میمون رضی اللہ عنہ
حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے آزاد کردہ غلام تھے۔ ایک روایت میں ان کا نام مہران وغیرہ بھی مذکور ہے۔ جیسا کہ ہم پہلے بیان کر آئے ہیں۔ ...
حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے آزاد کردہ غلام تھے۔ ایک روایت میں ان کا نام مہران وغیرہ بھی مذکور ہے۔ جیسا کہ ہم پہلے بیان کر آئے ہیں۔ ...
بن سنباد عقیلی: ان کی کنیت ابو مغیرہ تھی۔ معتمر بن سلیمان نے اپنےوالد سے روایت کی کہ ہم امام حسن رضی اللہ عنہ کے دروازے پر کھڑے تھے کہ ایک شخص جس کا نام میمون بن سنباد تھا اور صحابی تھا، ہماری طرف آیا اور کہنے لگا۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میری امت کے قوام کا دار و مدار شرارِ امّت پر ہے۔ تینوں نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ابو عمر کہتے کہ بعض لوگ انہیں صحابی نہیں مانتے بات صرف اتنی ہے کہ وہ یمنی تھے۔ ...
بن یامین: سعید بن جبیر سے مروی ہے کہ میمون بن یامین، جو مدینے میں یہود کا سردار تھا مسلمان ہوگیا انہوں نے عرض کیا: یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم! آپ اپنے اور یہود مدینہ کے درمیان کسی کو حکم مقرر کریں۔ تو مجھے وہ بطورِ حکم تسلیم کرلیں گے۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہود کو بلا بھیجا اور میمون کو گھر میں چھپا دیا۔ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ تجویز پیش کی، تو یہود میمون بن یامین کو حکم ماننے پر تیار ہوگئے۔ جب اُنہیں سامنے لایا گیا اور انہ...
غیر منسوب ہیں۔ شام میں سکونت اختیار کرلی تھی۔ اشعث بن سوار نے محمد بن سیرین سے انہوں نے میمون سے روایت کی کہ انہوں نے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے فتح شام سے پیشتر ہی وہاں ایک جاگیر کی درخواست کی حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک فرمان لکھ دیا۔ جس میں جاگیر کا حکم تھا۔ جب حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے زمانے میں شام فتح ہوا، تو انہوں نے وہ فرمان حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے سامنے پیش کیا۔ خلیفہ نے اس کے تین حصّے کر کے ایک حصّہ مسافروں کے لیے ایک اس کی تعم...
غیر منسوب ہیں۔ اسماعیل بن جعفر نے محمد بن عمرو سے انہوں نے ابو سلمہ سے روایت کی، کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم (ہجرت کی رات بھی ایسا ہی ہوا تھا) مقام حجر پر تشریف فرما ہوئے اور فرمایا، اے حجر تو خدا کی زمین میں محبوب ترین اور معزز ترین مقام ہے اور اگر مجھے یہاں سے نہ نکالا گیا۔ تو مَیں کبھی نہ نکلوں گا اور آج صرف اس وقت کے لیے مجھے اجازت عطا ہوئی ہے۔ اس کے بعد تا ابد اس زمین سے درخت اکھیڑنا۔ گھوڑوں کو روکنا۔ گری پڑی چیزوں کو سوائے اصل مالک کے ...
الجعدی: ان کے نام کے بارے میں اختلاف ہے کسی نے قیس بن عبد اللہ کسی نے عبد اللہ بن قیس اور کسی نے حبان بن قیس بن عمر و بن عدس بن ربیعہ بن جعد بن کعب بن ربیعہ بن عامر بن صعصعۃ عامری، جعدی لکھا ہے۔ ابو عمر نے ان کا نسب اسی طرح بیان کیا ہے الکلبی نے قیس بن عبد اللہ بن عدس بن ربیعہ لکھا ہے نیزان کے سلسلۂ نسب میں بھی کلبی نے اختلاف کیا ہے جو کچھ ہم نے لکھا ہے، ان کے بارے میں مشہور روایات یہی ہیں۔ انہیں نالغہ اس لیے کہا جاتا ہے کہ وہ زمانۂ جاہلیت میں ش...
الحبشی جو جناب ایمن کے والد تھے ابو احمد عسال کا قول ہے کہ جنابِ نابل کو حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت نصیب ہوئی۔ ہمیں ابو موسیٰ نے کتابتًا اطلاع دی کہ انہیں جعفر بن عبد الواحد ثقفی نے انہیں طاہر بن عبد الرحیم نے انہیں عبد اللہ بن محمد نے انہیں ابو جعفر عبد اللہ بن محمد بن زکریا نے، انہیں بکار بن عبد اللہ بن محمد بن ابن سیرین نے انہیں ایمن بن نابل المکی نے اپنے والد سے روایت کی کہ ایک بدو نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں دو اون...
بن اعجم اسلمی انہوں نے امیر معاویہ کے عہد میں مدینے میں وفات پائی لاولد تھے یہ قول ابن شاہین کا ہے جو انہوں نے محمد بن سعدد اقدی سے نقل کیا ہے ابو موسی نے اسے بیان کیا ہے۔ ...
ابن مغفل بن عبدغنم اوربعض لوگوں نے عبدنہم بیان کیاہے وہ بیٹے ہیں عفیف بن اسحم بن ربیعہ بن عداء بن عدی بن ثعلبہ بن ذویب بن کے ذویب کا نام بعض نے دوید بیان کیا ہے۔ذویب بیٹے ہیں سعد بن عباء بن عثمان بن عمروبن اذین طانجہ کے مزنی ہیں عثمان کی وہ اولاد جو کہ (ان کی بی بی)مزینہ (کےبطن) سے ہیں سب اپنی ماں مزینہ بن کلیب بن وبرہ کی طرف منسوب ہیں یہی عمروبن اوس چچاہیں تمیم بن مرین ادکے۔حضرت عبداللہ اصحاب شجرہ سے تھے۔ان کی کنیت ابوسعید تھی بعض لوگوں نے کہا ہ...
ابن معیہ۔سوائی ہیں اس لیے کہ سواءۃ بن عامر بن صعصعہ کے خاندان سے ہیں۔انھوں نے زمانۂ جاہلیت پایاتھا۔بعض لوگوں نے کہاہے کہ یہ طائف کے محاصرہ میں شریک تھے۔سعیدبن مسیب طائفی نے ان سے روایت کی ہے کہ وہ کہتے تھے دوشخص نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے اصحاب سے طائف میں باب بنی سالم کے پاس آئے پس وہ دونوں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے حضور میں لائے گئے تاکہ آپ ان کو پہچانیں الی آخرالحدیث۔ ان کا تذکرہ تینوں نے لکھاہے۔ابن ماکولا نے بیان کی ہے کہ عبداللہ بن معیہ ع...