ضیائی شخصیات  

(سیّدہ )ام جمیل( رضی اللہ عنہا)

ام جمیل دختر مجلل بن عبداور ایک روایت میں عبید بن ابی قیس بن عبدود بن نصر بن مالک بن حسل بن عامر بن لوئی ہے،انہوں نے اپنے شوہر حاطب بن حارث کے ساتھ حبشہ کو ہجرت کی،انکے بیٹے کا نام محمد بن حاطب تھا،ان کے شوہر حبشہ میں فوت ہوگئے ،تو زید بن ثابت نے ان سے نکاح کرلیا، ان سے بھی اولاد ہوئی اور پھر وہ ہجرت کرکے مدینے آگئیں ان کے بیٹے محمد نے ان سے روایت کی۔ ابویاسر نے باسنادہ عبداللہ سے،انہوں نے اپنے والد سے،انہوں نے ابراہیم بن ابوا...

(سیّدہ )ثبیتہ( رضی اللہ عنہا)

ثبیتہ دختر نعمان بن عمرو بن نعمان بن خلدہ بن عمرو بن امیہ بن عامر بن بیاضہ، انصاریہ، خززحیہ، بیاضییہ،اس خاتون،ان کے والد اور دادا کو حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی صحبت نصیب ہوئی،بقول محمد بن سعد بعد از قبول اسلام انہوں نے حضور سے بیعت کی،ابن حبیب نے بھی ان کا سلسلۂ نسب اسی طرح بیان کیا ہے،اور انہیں بنو حججبا میں شمار کیا ہے،اور بنوبیاضہ یہ نسب مشہور ہے،کیونکہ نعمان ان کے والد کا نام تھا،اور ان کے والد کا نام عمرو تھا اور ...

(سیّدہ )ثبیتہ( رضی اللہ عنہا)

ثبیتہ دختر ربیع بن عمرو بن عدی بن جشم بن حارثہ،انصاریہ،ابو عیسیٰ بن جبر کی والدہ تھیں،بقول ابن حبیب انہیں حضور صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی بیعت کا شرف حاصل ہوا۔ ...

(سیّدہ )ام جمیل( رضی اللہ عنہا)

ام جمیل دختر اوس مزنیہ از بنو امراء القیس،ان کا قول ہے کہ وہ حضورِ اکرم کی خدمت میں والد علی ذوائب اور قنزعہ کے ساتھ حاضر ہوئیں،ہم ان کا ذکر ان کے والد کے ترجمے میں کر آئے ہیں،یہ جعفر کا قول ہے،ابوموسیٰ نے مختصراً ان کا ذکر کیا ہے۔ ...

سیّدنا مالک رضی اللہ عنہ

بن اوس بن عبداللہ بن حجر الاسلمی: انھوں نے اپنے والد سے روایت کی کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کے ساتھ ہجرت کی اور جحفہ کے مقام سے گزرے، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ سے دریافت کیا کس کا ہے یہ اونٹ، انھوں نے عرض کیا، بنو اسلم کے ایک شخص کا ہے، فرمایا سَلَّمْتَ: بچ گئے تم، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اونٹ کے مالک سے اس کا نام پوچھا، اس نے عرض کیا: مسعود، حضور اکرم صلی اللہ علیہ ...

(سیّدہ )ام جندب ازویہ( رضی اللہ عنہا)

ام جندب ازویہ،عبدالوہاب بن ابی حبہ نے باسنادہ عبداللہ بن احمد سے،انہوں نے والد سے ،انہوں نے یزید سے،انہوں نے حجاج بن ارطاہ سے،انہوں نے ابویزید مولیٰ عبداللہ بن حارث سے،انہوں نے ام جندب ازویہ سے روایت کی،حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا،کہ کنکریاں آہستہ آہستہ پھینکو،اور ایک دوسرے کو زخمی نہ کرو،یہ ابوعمر کا قول ہے،اور ان کا کہنا ہے کہ ام جندب سے مراد ام سلیمان بن عمر و بن احوص ہیں۔ ابن مندہ اور ابونعیم نے ام جندب ا...