متفرق صحابہ کرام  

سیّدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ

  ابن عوف۔انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی ہے ان کا تذکرہ یونس بن شیرازی نے اپنی کتاب میں کیا ہے۔ہمیں ابولفرح بن ابی رجاء نے اپنی کتاب میں اپنی سند سے ابوبکر یعنی احمد بن عمرو بن ضحاک تک خبردی وہ کہتے تھے ہم سے ابوبکر بن ابی شیبہ نے بیان کیا وہ کہتے تھے ہم سے یزید بن ہارون نے حماد بن سلمہ سے انھوں نے جبلہ بن عطیہ سے انھوں نے عبداللہ بن عوف سے روایت کی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاایمان یمن میں ہے محمود بن ابراہیم بن سمیع ...

سیّدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ

  ابن عوسجہ سنجلی۔ثم العرفی۔رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو اپنا خط دے کر بنی حارثہ بن عمرو بن قریطہ کی طرف بھیجا تھا ان کا آپ نے اسلام کی دعوت دی تھی انھوں نے لوگوں سے خط کو لے لیا اوراسے دھوکراپنے ڈول میں پیوند لگالیا اور رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس اس کا جواب بھیجنے سے بھی انکار کردیاپس رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاکہ اللہ تعالیٰ نے ان کی عقل سلب کرلی ہے ۔چنانچہ اس قبیلہ کے لوگ اب تک بےوقوف اور مخبوط الحواس ہوتے ہیں۔ا...

سیّدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ

  ابن غنمہ مزنی۔صحابی ہیں فتح مصر میں شریک تھے۔محمد بن عمرواقدی نے ان کا ذکرکیاہے کہ یہ اسکندریہ کی دوسری فتح میں شریک تھے صحابہ میں ان کا ذکرکیاجاتاہے۔یہ ابوسعید بن یونس کا قول ہے۔ ان کا تذکرہ ابن مندہ اورابونعیم نے مختصر لکھا ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)...

سیّدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ

  ابن عنبہ۔کنیت ان کی ابوعنبہ خولانی۔طبرانی نے معجم میں ان کا نام ذکرکیاہے۔ان کا شمار اہل شام میں ہے حمص میں رہتے تھے۔ان سے محمد بن زیاد الہانی نے اوربکربن زرعہ وغیرہ نے روایت کی ہے۔رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد میں اسلام لے آئے تھے مگر آپ کو دیکھا نہ تھا اور بعض لوگوں کا بیان ہے کہ انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سےا حادیث سنی ہیں اور دونوں قبلوں کی طرف نماز پڑھی ہے۔جراح بن ملیح بہرانی نے بکر بن زرعہ خولانی سے روایت کی ہے وہ کہتے تھے...

سیّدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ

  ابن عمیرہ۔بزیادت ہا۔زمانہ جاہلیت کوپایاتھا۔ان کا صحابی ہونا صحیح نہیں ان کا شمار اہل کوفہ میں ہے روح نے شعبہ سے انھوں نے سماک بن حرب سے انھوں نے عبداللہ ابن عمیرہ سے روایت کی ہے جو زمانہ جاہلیت میں اعشی (شاعر)کوپکڑاکے چلتے تھے۔ ان کاتذکرہ ابن مندہ اورابونعیم نے لکھا ہے۔اورامیرابونصر نے کہا ہے کہ ان کانام عبداللہ بن عمیرہ ہےبفتح عین ان کی حدیث اہل کوفہ سے مروی ہے۔انھوں نے جریر وغیرہ سے روایت کی ہے اور ان سے سماک بن حرب نے روایت کی ہے اور اب...

سیّدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ

  ابن عمیربن قتادہ لیثی۔ابن شاہین نےان کا تذکرہ لکھا ہے۔ہمیں ابوموسیٰ نے اجازۃً ابوبکر بن حارث کی کتاب سے خبردی وہ کہتے تھے ہمیں ابوحفص بن شاہین نے خبردی وہ کہتے تھے ہم سے حسین بن احمد نے بیان کیاوہ کہتے تھے ہم سے ابن ابی خثیمہ نے بیان کیا وہ کہتے تھے مجھ سے میرے والد نے بیان کیا وہ کہتے تھے ہم سے جریربن عبدالحمید نے بیان کیا وہ کہتے تھے ہم سے ہشام بن عروہ نے اپنے والد سے انھوں نے عبداللہ بن عمیر سے روایت کر کے بیان کیا کہ وہ رسول خدا صلی ال...

سیّدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ

  ابن عمیربن عدی بن امیہ بن خدارہ بن عوف بن حارث بن خزرج انصاری بالاتفاق غزوہ بدر میں شریک تھےابوعمرنے ان کانسب ایساہی بیان کیاہے مگرابن مندہ اورابونعیم نے ان کو خدری قرار دیا ہے قبیلہ بنی خدرہ بن عوف سے خدرہ اور خدارہ دونوں بھائی تھے اورابن ماکولا نے کہا کہ یہ عبداللہ کے بیٹے ہیں عمیر بن حارثہ بن ثعلبہ بن خلاص بن امیہ بن خدارہ کے عروہ اورابن شہاب اور ابن اسحاق نے بیان کیا ہےکہ یہ غزوہ بدر میں شریک تھےاور ابن مندہ نے کہا ہے کہ عروہ نے ان کو ...

سیّدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ

  ابن عمیر سدوسی۔صحابی ہیں۔رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کے حضورمیں گئے تھے۔عمروبن سفیان بن عبداللہ بن عمیرسدوسی نے اپنے والد سے انھوں نےان کےداداسے روایت کی ہے کہ وہ ایک ظرف رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس سے لے آئے تھےجس میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے منہ دھویا تھااوراسی پانی میں کلی کی تھی اوردونوں ہاتھ دھوئے تھے پھرآپ نے اس ظرف کوبھردیا تھااورفرمایاتھا کہ راستے میں جہاں تم کو پانی ملے اس ظرف کو بھرلیاکرناپھرجب اپنے شہر میں پہونچنا تو ا...