ابوالسبع زرقی انصاری،انہیں صحبت نصیب ہوئی،اورغزوۂ احد میں شہید ہوئے،ان کانام ذکوان بن عبدقیس تھا،ابوجعفر نے باسنادہ یونس سے انہوں نے ابن اسحاق سے بہ سلسلۂ شہدائے غزوۂ احد ازبنوزریق بن عامر،ذکوان بن عبد قیس کا نام لیا ہے،اورہم ذکوان کے ترجمے میں اس کا ذکر کر آئے ہیں،ابوعمر نے انکا ذکر کیاہے۔ ۔۔۔
مزیدابوزہیرانماری یا تمیمی،انہوں نے حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے دعا کے بارے میں حدیث نقل کی ہے،آپ نے فرمایا،جب تم کوئی دعاکرو،تواس کے آخر میں آمین ضرور کہو،کیونکہ اس کی مثال ایسی ہے،جیسی کتاب یا خط پر مہر،مگراس حدیث کا اسناد درست نہیں۔ ضمضم بن زرعہ نے شریح بن عبید الحضرمی سے،انہوں نے ابوزہیر نمیری سے(انہیں صحبت نصیب ہوئی)روایت کی،کہ حضورِ اکرم نے فرمایا،کہ تم ٹڈی دل کو ہلاک مت کرو،کیونکہ یہ خدائی لشکر ہے، ایک روایت میں ان کا نام فلاں بن شرحبیل مذکورہے،تینوں نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ۔۔۔
مزیدابوزہیر بن اسید بن جعونہ بن حارث بن نمیر بن عامر بن صعصعہ نمیری قرہ بن دعموص کے ساتھ حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے،ان کا شمار اعراب بصرہ میں ہوتاتھا،عائد بن ربیعہ نے قرہ بن دعموص نمیر ی سے روایت کی کہ قرہ اور قیس بن عاصم بن اسید،ابوزہیر بن اسید اور یزید بن عمروحضورِ اکرم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور گزارش کی،یارسول اللہ ،آپ ہمیں کس بات کا حکم دیتے ہیں،فرمایا،نمازقائم کرو،زکوٰۃ ادا کرو،رمضان کے روزے رکھو،کیونکہ اس مہینے میں ایک رات ہزار مہینوں سے بہتر ہے،تینوں نے ذکر کیا ہے۔ ۔۔۔
مزیدابواہاب بن عزیز بن قیس بن سدیدبن ربیعہ بن زید بن عبداللہ بن دارم التمیمی الدارمی،یہ خلیفہ کا قول ہے اور ام اہاب فاختہ دختر عامر بن نوفل بن عبدمناف بن قصیٰ ہے،یہ بنونوفل کے حلیف تھے، انہوں نے حضورِ اکرم سے روایت کی،کہ آپ نے تکیہ لگاکر کھاناکھانے سے منع فرمایا،یہ جعفر کا قول ہے،ابوموسیٰ نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ۔۔۔
مزیدابوانس انصاری مدنی،ان سے ان کے بیٹے حمزہ نے روایت کی،ابراہیم بن ابی یحییٰ نے مالک بن حمزہ بن ابی انس سے،اس نے باپ سے،اس نے دادا سے روایت کی،کہ حضورِ اکرم نے فرمایا،جب دشمن قریب آجائے تواس پر تیر برساؤ،اورجب تک وہ تم پر ہلہ نہ بول دیں،تلواروں کو نیام سے نہ نکالو، الیاس نے حمزہ بن ابی اسید سے،انہوں نے اپنے والد سے یہ روایت کی،کہ ہمیں کثیر التعداد آدمیوں نے جن میں مسمار بن عمر بن عویس اور محمد بن سرایا بن علی الفقیہہ شامل ہیں،باسنادہم محمد بن اسماعیل سے،انہوں نے محمد بن عبداللہ جعفی سے،انہوں نے ابواحمد سے،انہوں نے عبدالرحمٰن بن غسیل سے،انہوں نے حمزہ بن ابی اسید سے،انہوں نے ابواسید سے روایت کی ،کہ حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہمیں غزوۂ بدر میں ہدایت فرمائی،کہ دشمن قریب آجائے تو ان پر تیروں کی بوچھاڑ شروع کردینایہ صحیح بخاری کی ۔۔۔
مزید