/ Friday, 19 April,2024

ابوآمنہ فزاری رضی اللہ عنہ

ابوآمنہ فزاری،انہوں نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت کی اور صحبت سے فیض یاب ہوئے،ان سے ابوجعفر فراء نے روایت کی،یہ کوفی شمار ہوتے ہیں، تینوں نے ان کا ذکر کیا ہے،ان کے نام میں الف پر مد ہے،ابوعمر نے اُمیہ لِکھاہے،لیکن ابن ِماکولانے مدسے لکھا ہے،ابوعمر نے آمنہ او ر اُمیہ دونوں صورتوں سے لکھا ہے،اور دو علیحدہ آدمی شمار کئے ہیں، ۔۔۔

مزید

ابوعبداللہ اسلمی رضی اللہ عنہ

ابوعبداللہ اسلمی،ایک روایت میں ان کی کنیت ابوحدردمذکورہے،ابوموسیٰ نے اجازۃً ابوسہل غانم بن احمدالحداد میں حاضرتھااورابوالفضل جعفر بن عبدالواحد سے،انہوں نے ابوطاہر محمد بن احمد بن عبدالرحیم سے،انہوں نے معتمربن سلیمان سے،انہوں نے یزید بن عبداللہ بن قسیط سے،انہوں نے قعقاع بن عبیداللہ سے،انہوں نے ابوعبداللہ سےروایت کی،کہ حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں ایک سریہ(فوجی مہم) پر روانہ فرمایا،اوراتفاقاً عامر بن اضبط ہمیں راستے میں مل گیا،پھر راوی نے وہ قصہ بیان کیا،جس پر "واذاضربتم فی الارض فتبینو”آیت اتری،اس حدیث کے اسناد میں اختلاف ہے،طبرانی لکھتے ہیںکہ ابوعبداللہ جن سے قعقاع نے روایت کی،وہی ابوحدرد ہیں، ان کی دو کنیتیں تھیں۔ ۔۔۔

مزید

>ابوعبداللہ رضی اللہ عنہ

ابوعبداللہ،صحابی ہیں،ان سے عرقحہ نے روایت کی،حماد نے عطاءبن سائب سے،انہوں نے عرفجہ سے روایت کی کہ وہ عتبہ بن فرقد کے پاس بیٹھے تھے،کہ حضورِاکرم کے ایک صحابی آگئے،اس پرعتبہ جو حدیث بیان کررہے تھے،رک گئے،اورنوآمد سے کہا،اے ابوعبداللہ!ہمیں رمضان کے بارے میں حدیث سُناؤ،انہوں نے کہا،میں نے حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سناکہ رمضان میں بہشت کے دروازے کھول دیئے جاتے ہیں،اورجہنم کے دروازے بندکردیئے جاتے ہیں اورشیاطین کو بیڑیوں میں جکڑاجاتاہے،اورمنادی کرنے والاکہتاہے اے نیکوکار!نیکی کی طرف بڑھ،اوراے بدکاراب رُک جا،ابنِ مندہ اور ابونعیم نے ان کا ذکرکیا ہے۔ اورابونعیم نے باسنادابراہیم بن طہمان عطاسے روایت کی اور انہیں یافلاں کہہ کر مخاطب کیا،ابن عینیہ نے بھی اسے روایت کیا ہے اوراسے فرقد کی حدیث قراردیاہے،ابومنصور بن مکارم نے۔۔۔

مزید

ابوعبداللہ خطمی حجازی انصاری رضی اللہ عنہ

ابوعبداللہ خطمی حجازی انصاری،ابن ابوفدیک نے ان کی حدیث عمروبن محمد سے،انہوں نے فلیح بن عبداللہ سے،انہوں نے ان کے والد سے،انہوں نے داداسے روایت کی،حضورِاکرم نے فرمایاپانچ اوصاف انبیاء کی سنت ہیں،حیا،حلم،حجامت،مسواک اورخوشبو،ابومندہ اورابونعیم نے ان کا ذکرکیا ہے۔ ۔۔۔

مزید

ابوعبداللہ قینی رضی اللہ عنہ

ابوعبداللہ قینی،انہیں صحبت ملی،مصرمیں سکونت کرلی تھی،ان سے ابوعبدالرحمٰن جیلی نے سرق کا قصّہ اوراس کے سودے کا ذکرکیاہے،جسے اس نے ادھارپر خریداتھا،اورپھربھگالے گیاتھا،اور یوں خود کوبتاؤ کیا ان کی یہ حدیث قوی نہیں،اورایک روایت میں ابوعبدالرحمٰن مذکورہے،اس کا ذکر آگےآئے گا،تینوں نے ان کا ذکرکیاہے۔ ۔۔۔

مزید

ابوعبداللہ صنابحی رضی اللہ عنہ

ابوعبداللہ صنابحی،نام عثمان بن عسیلہ تھا،صحبت سے فیضیاب ہوئے،حضورِاکرم کی زیارت کے لئے مکےسے مدینے گئے،وہاں پہنچ کر معلوم ہوا،کہ آپ چند روزپیشتروفات پاگئے ہیں،رجاء بن حیوہ نے محمود بن ربیع سے روایت کی،ہم عبادہ بن صامت کے پاس بیٹھے ہوئے تھے،کہ ان کی طبیعت ناساز ہوگئی،اتنے میں صنابحی وہاں آگئے،عبادہ کہنے لگے،جس کی خواہش ایسے شخص کو دیکھنے کی ہو،جو سات آسمانوں کی بلندیوں کو چُھوآیاہے،تواسے چاہئیے کہ صنابحی کودیکھ لے،جب صنابحی ان کے قریب پہنچے ،توعبادہ نے کہا،اگرتمہارے بارے میں پوچھاگیاتومیں تمہاری پارسائی کی شہادت دوں گا اگر تمہارے بارے میں شفاعت کی ضرورت پڑی تو شفاعت کروں گا،اوراگرمیرابس چلا تو فائدہ پہنچاؤنگا،تینوں نے ان کا ذکرکیاہے،ہم ان کا ذکرپہلے کرآئے ہیں۔ ۔۔۔

مزید

ابوعبداللہ رضی اللہ عنہ

ابوعبداللہ رضی اللہ عنہ ابوعبداللہ،انہیں صحبت ملی،ابوقلابہ جرمی اور ابونضر نے ان سے روایت کی ہے،حماد بن سلمہ نے سعید الحریری سے،انہوں نے ابونضرہ سے روایت کی،کہ ایک صحابی بیمارہوئے،اوردوست احباب عیادت کو آئے،دیکھا کہ وہ رورہے ہیں،احباب نے کہا،کیوں رورہے ہو،کیاتمہیں یاد نہیں کہ حضورِ اکرم نے تمہیں فرمایاتھا،پانی پیئو،صبرکرو،کہ اب ہماری ملاقات حوض کوثر پرہوگی،انہوں نے جواب دیا،ہاں مجھے یادہے،لیکن میں نے حضورِاکرم سے یہ بھی سنا کہ خدانے انسانی روحوں سے کچھ روحیں اپنے دائیں ہاتھ میں لیں،اورفرمایا،یہ جنتی ہیں،اورفرمایامیری بلاسے،پھرکچھ اپنے بائیں ہاتھ میں لیں اورفرمایا،یہ دوزخی ہیں،اورفرمایامیری بلاسےاوران سے ابوقلابہ نے یہ حدیث روایت کی، بئس سیطۃ المومن زعمواالخ، ابونعیم اورابن مندہ نے ان کا ذکرکیاہے۔ ۔۔۔

مزید

ابواحمد بن حجش رضی اللہ عنہ

ابواحمد بن حجش،ابن معین نے ان کا نام عبداللہ بن حجش لکھاہے،جو غلط ہے،ہاں ان کے بھائی کا نام عبداللہ ہے،ہم ان کا نسب ان کے اور ان کے بھائی کے ترجمے میں لکھ آئے ہیں،وہ بنواسد خزیمہ سے اسدی ہیں،اور بنوعبدشمس کے حلیف۔ ابواحمد شاعر تھےاور سابقون الاولون سے تھے،عبداللہ بن احمد نے یونس سے،انہوں نے ابنِ اسحاق سےدربارۂ مہاجرینِ مدینہ بیان کیا،کہ ابوسلمہ کے بعد سب سے پہلے مہاجرین میں سے جس نے ہجرت کی،وہ عامر بن ربیعہ تھے،اور عبداللہ بن حجش اپنے اہل وعیال اوراپنے بھائی ابواحمدعبد حجش سمیت ہجرت کرآئے تھے۔ ابواحمد نابینا تھے،اور مکے کے نشیب و فراز میں بغیر کسی ساتھی کے گھومتے پھرتے رہتے،اور ابوسفیان کی بیٹی فارعہ ان کے نکاح میں تھی،یہ لوگ اپنے مکی مکانات خالی کرگئے تھے،ایک دن عتبہ بن ربیعہ،عباس بن عبدالمطلب اور ابوجہل بن ہ۔۔۔

مزید

ابوعیب رضی اللہ عنہ

ابوعیب،حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے مولیٰ تھے،صحبت اورروایت سے فیضیاب ہوئے،ان سے ابونصیرہ اورحازم بن قاسم نے دوحدیثیں روایت کیں،ایک یہ ہے کہ جبریل میرے پاس بخار اورطاعون لے کر آئے،بخار تو میں نے مدینے کے لئے رکھ لیا،اورطاعون شام کو بھیج دیا،طاعون میری امت کیلئے باعثِ شہادت ہے،ان سے مسلم بن عبدللہ ابونصیرہ نے روایت کی۔ دوسری حدیث بھی ابونصیرہ نے ان ہی سے روایت کی،حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وسلم ایک رات کو گھرسے نکلے،میں ساتھ ہولیا،راہ میں ابوبکرسے اورپھرعمرسے ملاقات ہوگئی،انہیں بھی ساتھ لے لیا، پھرایک انصار کے گھرکے پاس سے گزرے،صاحبِ خانہ سے فرمایا،کہ ہمیں تازہ کھجور کھلاؤ،وہ کھجورکا خوشہ لے آئے،سب نے کھجورکھائی،اورپھرپانی پیا،اس کے بعدآپ نے فرمایا،یہی وہ نعمتیں ہیں، جن کے بارے میں پوچھ گچھ ہوگی۔ یہ حدیث ہیثم بن۔۔۔

مزید

ابوعائشہ رضی اللہ عنہ

ابوعائشہ،ابن ابی عاصم اور حسن بن سفیان نے انہیں صحابہ میں شمارکیا ہے،ابوموسیٰ نے اذناً حسن بن احمد سے ،انہوں نے احمد بن عبداللہ سے،انہوں نے ابوعمرو بن حمدان سے،انہوں نے حسن بن سفیان سے،انہوں نے اسحاق بن بہلول بن حسان سے،انہوں نے ابوداؤد حضری سے ،انہوں نے بدربن عثمان سے،انہوں نے عبداللہ بن مروان سے،انہوں نے ابوعائشہ (جوایک راست گوآدمی تھے)روایت کی،کہ ایک صبح کو حضوراکرم ہمارے یہاں تشریف لائے ،فرمایا،گزشتہ رات کو میں خواب میں دیکھا،کہ آسمانوں کی کنجیاں مجھے دی گئی ہیں اوراوزان وہی ہیں،جوتم دنیا میں استعمال کرتے ہو،میں نے ایک پلڑے میں وہ اوزان رکھے،اوردوسرے میں اپنی امت کو،امت کا پلڑابھاری نکلا،پھر میں نے اوزان اتارکرباری باری ابوبکر،عمراورعثمان کو رکھا،توان کا وزن زیادہ نکلا، اس کے بعد میں جاگ اٹھا،اس حدیث کو شریک نے اشعث سے،انہوں نے اس۔۔۔

مزید