/ Friday, 26 April,2024

حضرت عمرو بن عثمان غنی رضی اللہ عنہ

حضرت عمرو بن عثمان غنی ان کی والدہ ام عمرو جندب تھیں ۔ انہوں نے اپنے والد  عثمان ﷜ اور اسامہ بن زید﷜ احادیث روایت کی ہیں ، اور ان سے علی بن حسین زین العابدین  اور سعید بن مسیّب اور ابو الزناد  رحمہم اللہ نے احادیث روایت کی ہیں، ویسے  یہ قلیل الحدیث تھے۔ ان کی شادی امیر معاویہ بن ابی سفیان ﷜ کی بیٹی رملہ سے ہوئی تھی، انہوں نے 80ھ میں وفات پائی۔ (سیدنا عثمان بن عفان شخصیت اور کارنامے)۔۔۔

مزید

حضرت عبد اللہ بن عباس بن عبد المطلب

حضرت عبد اللہ بن عباس بن عبد المطلب رضی اللہ تعالیٰ عنہما آپ کی والدہ ماجدہ ام الفضل تھیں۔ جو ام المومنین حضرت میمونہ رضی اللہ عنہا کی سگی ہمشیرہ تھیں۔ حضور آپ کو بہت پیار فرماتے اور بارہا ان کے حق میں دعا فرمائی اَللھم عَلَّمِ الحکمۃ (اے  اللہ انہیں حکمت عطا فرما) اس دعائے کیمیا اثر سے آپ کو تاویل القرآن کا علم نصیب ہوا۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے وصال کے بعد قرآن کی تفسیر آپ ہی بیان فرمایا کرتے۔ آپ کے علم حدیث اور تفسیر سے دنیا عرب نے دامن مراد بھرا۔ آپ سن چونسٹھ ۶۴ھ میں فوت ہوئے۔ دفن کرنے کے بعد لوگ اپنے گھروں کو آنے لگے تو غیب سے آواز آئی یَا اَیُّھَا النَّفس الْمُطْمَئنّۃ ارْجِعِیْ اِلٰی رَبِّکِ رَاضِیۃ ارتحالِ پاک او بے گفتگو نیز جانباز جلال اے نیک خو   زیب آدم ہست آں پاکیزہ رو زاہد والی دِگر طالب حبیب (خزینۃ الاصفیاء)۔۔۔

مزید

حضرت سیدنا عبد اللہ بن ابی بکر

حضرت سیدنا عبد اللہ بن ابی بکر رضی اللہ تعالیٰ عنہما یہ آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے سب سےبڑے بیٹے ہیں، قدیم الاسلام اور صحابیٔ رسول بھی ہیں۔ مکہ،حنین اور طائف کی فتوحات میں سرکارِدو عالم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے ساتھ ساتھ رہے ہیں۔ ہجرت نبوی میں آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ قریش کی دن بھر کی خبریں رات کو غار ثور پہنچاتے تھےغار میں رات گزار کر صبح ہی صبح اندھیرے میں مکہ آجاتے۔ سفر ہجرت کا رہبر عبد اللہ بن اریقط جب نبی اکرم نور مجسم صلی تعالیٰ علیہ والہ وسلم اور حضرت سیدنا ابو بکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ عیال صدیقی کو لے کر مدینہ منورہ پہنچ گئے۔ اور اپنے والد حضرت سیدنا ابو بکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ ہی کے دور خلافت میں دنیائے فانی سے دار آخرت تشریف لے گئے۔غزوہ طائف میں ایک تیر لگنے سے زخمی ہوئے جسے اَبُو محجَنْ ثَقْفِی نے چلایا تھا۔ وہ زخم ٹھیک ہوگیا لیکن بعد میں پھر ہرا ہوگیا اسی سبب سے آپ کی ۔۔۔

مزید

شہید بدر حضرت سیدنا معوذ بن عفراء (انصاری)

شہید بدر حضرت سیدنا معوذ بن عفراء (انصاری) رضی اللہ تعالیٰ عنہ  بن الحجوح بن یزید بن حرام انصاری سلمی: موسی بن عقبہ، ابو معشر اور واقدی کے مطابق معوذ اپنے بھائی معاذ کے ساتھ غزوۂ بدر میں موجود تھے، لیکن ابن اسحاق نے ان کا ذکر نہیں کیا۔ ابو عمر نے ان کا ذکر کیا ہے۔۔۔۔

مزید

حضرت سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ

حضرت عبداللہ بن عمر علیہ الرحمۃ۔۔۔

مزید

حضرت سیدنا محمد بن ابی بکر

حضرت سیدنا محمد بن ابی بکر رضی اللہ تعالیٰ عنہما آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی کنیت ابو القاسم ہے ، اور قریش کے بڑے پارسالوگوں میں شمار ہوتا ہے۔ آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی ولادت حجۃ الوداع کے موقع پرہوئی۔آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی پرورش امیر المؤمنین حضرت سیدنا علی المرتضی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمائی۔حضرت سیدنا عثمانِ غنی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے آپ کو مصر کا گورنر بنایا تھا مگر وہاں کا چارج سنبھالنے سے قبل حضرت سیدنا عثمان غنی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا وصال ہوگیا۔حضرت سیدنا علی المرتضٰی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نےبھی انہیں عامل مصر بنایا تھا۔۔۔۔

مزید

سیدنا محمّد بن حویطب القرشی رضی اللہ عنہ

ان کی حدیث خصیف الخزری نے بیان کی ہے، ا کی تخریج ابو عمر نے کی ہے۔ ۔۔۔

مزید

(سیّدہ )زینب ( رضی اللہ عنہا)

زینب دختر ابو سلمہ بن عبدالاسد قرشیہ مخزومیہ،رسولِ کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ربیب تھیں،اور والدہ ام سلمہ حضور کی زوجہ تھیں،ان کا نام برہ تھا،آپ نے زینب بنادیا،ایسی ہی روایت جناب زینب دختر حجش کے بارے میں بھی مروی ہے،زینب حبشہ میں پیدا ہوئی تھیں اور جناب ام سلمہ واپسی پر انہیں ساتھ لے آئی تھیں۔ عمر بن محمد بن معمر نے ابوغالب احمدبن حسن بن احمد سے ،انہوں نے ابو محمد جوہر سے،انہوں نے احمد بن جعف بن حمدان سے،انہوں نے عبداللہ بن احمد سے،انہوں نے ہشیم بن خارجہ سے ،انہوں نے عطاف بن خالد مخزومی سے،انہوں نے والدہ سے ،انہوں نے زینب دختر ابوسلمہ سے روایت کی، کہ جب رسولِ کریم ہمارے یہاں آتے تو غسل فرماتےاو ر والدہ کہتی کہ حضورِاکرم کے پاس جاؤ،میں جاتی،تو آپ پانی کی پھوار میرے منہ پر مارتے اور کہتے چلی جاؤ،عطاف کہتے ہیں،میری ماں نے مجھے بتایا،کہ انہوں نے زینب کو اس وقت د۔۔۔

مزید

سیدنا محمّد بن حاطب رضی اللہ عنہ

بن حارث بن معمر بن حبیب بن وہب بن حزافہ بن جمح القرشی الجمعی: یہ صاحب حبشہ میں پیدا ہُوئے انکی والدہ کا نام اَمّ جمیل بن فاطمہ بنت مجلل یا جویریہ تھا۔ ایک اور روایت کے مطابق اسماء بنتِ مجلل بن عبد اللہ بن ابی قیس بن عبدود بن نصر بن مالک بن حسل بن عامر بن لوئی قرشیہ عامریہ نام تھا بیوی نے اپنے شوہر حاطب کے ساتھ حبشہ کو ہجرت کی اور وہاں محمّد اور حارث اس کے دو لڑکے پیدا ہوئے۔ محمّد کی کنیت ابو القاسم یا ابو ابراہیم تھی اور یہ پہلے آدمی ہیں جب کا نام بعد از بعثت محمّد رکھا گیا ایک روایت میں ہے کہ جب اس کے باپ نے حبشہ کو ہجرت کی تو محمّد چھوٹے سے لڑکے تھے۔ ہمیں ابو یاسر نے یہ سند خود عبد اللہ سے، اس نے اپنے والد سے، اُس نے ابراہیم بن ابو العباس اور یونس بن محمّد سے سُنا، انھیں عبد الرحمان بن عثمان بن ابراہیم بن محمّد بن حاطب نے اپنی ماں کی زبانی بیان کیا کہ مَیں تجھے لیے حبشہ سے چلی اور مدینہ ۔۔۔

مزید

سیدنا محمّد بن جعفر بن ابی طالب رضی اللہ عنہ

  یہ صاحب حضرت جعفر طیار کے صاحبزادے تھے۔ ان کی پیدائش حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں ہوئی وہ حبشہ میں پیدا ہوئے اور جب مدینے میں آئے تو بچّے تھے جب حضور کو جنگ موتہ کے نتیجے میں حضرت جعفر کی شہادت کی خبر ملی۔ تو آپ ان کے گھر تشریف لائے، فرمایا میرے بھائی کے بچّوں کو میرے پاس لاؤ، چنانچہ عبد اللہ، محمد اور عون کو اٹھائے اور حضور نے انھیں اپنی رانوں پر بٹھایا۔ دعا فرمائی اور ارشاد فرمایا کہ مَیں دُنیا اور آخرت میں اِن کا ولی ہوں۔ نیز فرمایا کہ محمد شکل و شبہات میں اپنے چچا ابو طالب سے ملتا جُلتا ہے یہ وہی محمّد ہیں جنھوں نے حضرت علی کی صاحبزادی ام کلثوم سے، حضرت عمر کی شہادت کے بعد نکاح کرلیا تھا۔ بقولِ واقدی جناب محمّد کی کنّیت ابو القاسم تھی۔ ایک روایت کے مطابق وہ بمقام نستر شہید ہوئے تھے۔ تینوں نے اس کی تخریج کی ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۸)۔۔۔

مزید