متفرق صحابہ کرام  

سیّدنا عبداللہ ابن عمربن خطاب رضی اللہ عنہ

  ابن (امیرالمومنین عمربن خطاب رضی اللہ عنہ)  قریشی عدوی۔ان کا نسب ان کے والدکے تذکرہ میں انشاء اللہ تعالیٰ آئے گا۔ان کی والدہ اور ان کی بہن ام المومنین حفصہ کی والدہ زینب بنت مظعون بن حبیب جمحہ ہیں۔یہ اپنے والد کے ساتھ مسلمان ہوگئے تھے سن بلوغ کو نہ پہنچے تھے۔اوربعض لوگوں نے بیان کیا ہے کہ ان کا اسلام ان کے والد کے اسلام سے بھی پہلے تھامگریہ صحیح نہیں۔ سب لوگوں کا اس امر پر اجماع ہے کہ غزوہ ٔبدر میں شریک نہ تھے انھیں نبی صلی اللہ علیہ...

سیّدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ

  ابن علقمہ بن مطلب بن عبدمناف قریشی مطلبی۔کنیت ان کی ابونقبہ۔ہذیم اورجنادہ کے والدہیں طبری نے کہاہے کہ رسولِ خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے خیبرسے انھیں پچاس وثق دیے تھے ۔ ان کا تذکرہ ابوعمر اورابوموسیٰ نے کنیت کے باب میں لکھا یہاں ان کا تذکرہ کسی نے نہیں لکھا۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)...

(سیدنا) حارث (رضی اللہ عنہ)

  ابن قیس بن عمیرہ اسدی۔ جب یہ اسلام لائے تو ان کے نکاح میں آٹھ بی بیاں تھیں۔ بعض لوگ ان کو قیس بن حارث کہتے ہیں ان سے صرف ایک حدیث مروی ہے وہ بھی کسی صحیح سند سے مروی نہیں ہے۔ ان سے خمیصہ بن شمرول نے روایت کی ہے ہمیں ابو احمد یعنی عبد الوہاب بن علی بن سکینہ نے اپنی سند سے ابودائو دیعنی سلیمان بن اشعث تک خبر دی وہ کہتے تھے ہم سے مسدد نے بیان کیا وہ کہتے تھے ہم سے ہشیم نے بیان کیا نیز ابودائود کہتے تھے ہم سے وہب بن بقیہ نے بیان کیا وہ کہتے تھ...

(سیدنا) حارث(رضی اللہ عنہ)

  ابن قیس۔ بعض لوگ کہتے ہیں ابن عبد قیس بن لقیط بن عامر بن امیہ بن ظرب بن حارث بن فہر قریشی فہری۔ حبش کے مہاجرین میں سے ہیں۔ یہ محمد بن اسحاق کا قول ہے۔ ابن مندہ اور ابو نعیم نے ان کا ذکر بیان کیا ہے۔ اور ابو عمر نے حارث بن عبد قیس کے نام میں ان کو ذکر کیا ہے ابن مندہ نے وہاں بھی ذکر کیا ہے۔ میں کہتا ہوں کہ ابن مندہ نے جو ان کا ذکر یہاں بھی کیا اور وہاں بھی کیا تو انھوں نے یہ سمجھا ہے کہ یہ دو شخص ہیں حالانکہ یہ دونوں ایک ہیں بعض لوگ ان کو ح...

(سیدنا) حارث (رضی اللہ عنہ)

  ابن قیس بن عدی بن سعد بن سہم۔قریشی سہمی۔زمانہ جاہلیت میں اشراف قریش سے تھے حکومت انھیں کے متعلق تھی اور جس قدر مال بتوں کے نامزد کئے جات یتھے وہ سب انھیں کی تحویل میں رہتے تھے۔ بعد اس کے یہ مسلمان ہوگئے اور انھوں نے سرزمیں حبش کی طرف ہجرت کی۔ ان کا تذکرہ ابو عمر نے لکھا ہے۔ اور ہشام بن کلبی نے کہا ہے کہ (ان کے والد کا نام) قیس بن عدی بن سعد بن سہم (ہے)۔ ان کے نکاحم یں غیطلہ بنت مالک بن حارث بن عمرو بن صعق بن نشوق بن مرہ بن عبد مناہ بن کنان...

(سیدنا) حارث (رضی اللہ عنہ)

  ابن قیس بن عدی بن سعد بن سہم۔قریشی سہمی۔زمانہ جاہلیت میں اشراف قریش سے تھے حکومت انھیں کے متعلق تھی اور جس قدر مال بتوں کے نامزد کئے جات یتھے وہ سب انھیں کی تحویل میں رہتے تھے۔ بعد اس کے یہ مسلمان ہوگئے اور انھوں نے سرزمیں حبش کی طرف ہجرت کی۔ ان کا تذکرہ ابو عمر نے لکھا ہے۔ اور ہشام بن کلبی نے کہا ہے کہ (ان کے والد کا نام) قیس بن عدی بن سعد بن سہم (ہے)۔ ان کے نکاحم یں غیطلہ بنت مالک بن حارث بن عمرو بن صعق بن نشوق بن مرہ بن عبد مناہ بن کنان...

(سیدنا) حارث (رضی اللہ عنہ)

  ابن قبس بن خلدہ بن مخلد بن عامر بن زریق بن عامر بن زریق بن عبد حارثہ بن مالک بن غضب بن جشم بن خزرج انصری خزرجی ثم اعزرتی۔ بیعت عقبہ میں اور غزوہ بدر میں شریک تھے۔ یہ عروہ اور ابن اسحاق کا قول ہے۔ ان کی کنیت ابو خالد ہے کنیت ہی سے زیادہ مشہور ہیں ان کاذکر کنیت کے باب میں کیا جائے گا۔انک ا تذکرہ تینوں نے لکھا ہے۔ (اس الغابۃ جلد نمبر ۲)...