متفرق صحابہ کرام  

سیّدنا عروہ ابوغاضرہ رضی اللہ عنہ

  ان کی کنیت ابوغاضرہ تھی فقیمی تھےفقیم بن دارم تمیمی کی اولادسے تھے۔ہم کو ابوالفضل یعنی منصور بن ابی الحسن فقیہ مخزومی نے اپنی سند کوابویعلی احمد بن علی تک پہنچاکرخبردی وہ کہتےتھے ہم سے وہب بن بقیہ نے بیان کیاوہ کہتےتھےہم سے عاصم ابن ہلال نے غاضرہ بن عروہ فقیمی نے بیان کیا وہ کہتے تھے مجھ کو میرے والد نے خبردی کہ میں مدینہ آکر مسجد میں داخل ہوااورلوگ نماز کا انتظار کر رہے تھےپس ایک شخص ہمارے پاس (مکان سے) باہرآئے ان کے سرسے وضوکے(پانی کے)...

سیّدنا عروہ ابن عیاض رضی اللہ عنہ

   بن ابی الجعد بارقی ہیں اوربارق (خاندان)ازدسے(ایک بطن)ہے اوریہ بھی کہاجاتاہے کہ بارق ایک پہاڑ (کانام)ہے بعض لوگ قبیلہ ازد کے وہاں فروکش ہوئےتھے پس وہ اسی (کےنام) سے منسوب ہوگئے حضرت عمررضی اللہ عنہ نے انھیں عروہ کوکوفہ کاقاضی بنایاتھااوران کے ساتھ سلمان بن ربیعہ باہلی کوبھی مقررکیاتھایہ واقعہ شریح کےقاضی بنانےسےپہلے تھا۔ان کاتذکرہ ابو عمرنے لکھاہےاوریہ حدیث ان سے مروی ہےکہ گھوڑی کی پیشانی میں خیروابستہ ہے اور اس حدیث کوابن مندہ اورابو...

سیّدنا عروہ ابن عبدالعزی رضی اللہ عنہ

   بن حرثان بن عوف بن عبید بن عویج بن عدی بن کعب یہ مہاجرین حبش سےتھے اوروہیں ہلاک ہوئےانھوں نے کوئی اولاد نہیں چھوڑی تھی یہ جعفرنے کہاہے۔ان کا تذکرہ ابوموسیٰ نے لکھاہے۔ میں کہتاہوں کہ ابوموسیٰ نے ان کوعروہ بن اثاثہ عدوی بیان کیاہےاوران کا تذکرہ اس بیان سے پیشترہوچکاہےاوریہ بھی کہاہے کہ یہ مہاجرین فتح سے تھے مگروہاں ان کانسب نہیں بیان کیاپھر یہاں ان کوعروہ بن عبدالعزی کہاہےاورنسب بھی بیان کیااورکہاہے کہ مہاجرین حبش سےہیں اوروہ دونوں ایک...

سیّدنا عروہ ابن عامر رضی اللہ عنہ

  بن عبیدبن رفاعہ ان کوبھی اسمعیلی نے بیان کیاہے اوراپنی سند کے ساتھ عمروبن دینارسے انھوں نے عروہ ابن عبید بن رفاعہ سے روایت کی ہے کہ اسماء بنت عمس اپنے تین لڑکوں کو لے کر رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضرہوئیں اوران لڑکوں کوافسون سکھانے کی آپ سے اجازت مانگی آپ نے فرمایاسکھادو۔اسمعیلی نے کہاہے کہ عمروبن دینارنے عروہ بن رفاعہ انصاری سے روایت کی ہے۔ان کا تذکرہ ابوموسیٰ نے لکھاہے۔ (ااسد الغابۃ جلد بمبر 6-7)...

سیّدنا عروہ ابن عامر رضی اللہ عنہ

  بن عبیدبن رفاعہ ان کوبھی اسمعیلی نے بیان کیاہے اوراپنی سند کے ساتھ عمروبن دینارسے انھوں نے عروہ ابن عبید بن رفاعہ سے روایت کی ہے کہ اسماء بنت عمس اپنے تین لڑکوں کو لے کر رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضرہوئیں اوران لڑکوں کوافسون سکھانے کی آپ سے اجازت مانگی آپ نے فرمایاسکھادو۔اسمعیلی نے کہاہے کہ عمروبن دینارنے عروہ بن رفاعہ انصاری سے روایت کی ہے۔ان کا تذکرہ ابوموسیٰ نے لکھاہے۔ (ااسد الغابۃ جلد بمبر 6-7)...

سیّدنا عروہ ابن جہنی رضی اللہ عنہ

   ان کوابن شاہین نےبیان کیاہے۔ہم کوعبدالوہاب بن ابی منصور صوفی نےاپنی سندکو ابوداؤد(سجستانی)تک پہنچاکرخبردی وہ کہتےتھےہم سے احمد بن حنبل وابوبکربن ابی شیبہ نے بیان کیا ہے وہ کہتےتھے ہم سے وکیع نے سفیان سے انھوں نے حبیب بن ابی ثابت سے انھوں نے عروہ بن عامرسے نقل کرکےبیان کیاوہ کہتےتھے کہ احمدقریشی نے کہاکہ میں نے رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم سے فال بدکے متعلق پوچھا آپ نے فرمایا کہ فال نیک اچھی چیزہے اورمسلمانوں کوفال بد پر خیال نہ کرناچ...

سیّدنا عروہ سعدی رضی اللہ عنہ

   ہیں اس کوابوبکراسمعیلی نےبیان کیاہے ان سےان کے بیٹے محمدنے روایت کی ہے وہ کہتےتھےکہ رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاکہ قیامت کی علامتیں یہ ہیں کہ ویران(مقام) آباد ہوجائیں اورآباد(مقام)ویران ہوجائیں گےاورجہاد(کامال غنیمت)فیہ ہوجائےگااورآدمی امانت کواپنے قلب اس طرح نکال ڈالےگاجس طرح اونٹ درخت سے پتے کھینچ لیتاہے۔ ان کا تذکرہ ابوموسیٰ نےلکھاہے۔ (ااسد الغابۃ جلد بمبر 6-7)...

سیّدنا عروہ ابن جعد رضی اللہ عنہ

  بعض نے کہاہے کہ ابن ابی الجعدبارقی ہیں اوربعض نے ازدی کہاہے یہ ابن مندہ اورابونعیم کابیان ہے کوفہ میں رہتےتھےان سے شعبی اورسبیعی اورشبیب بن غرقدہ اورسماک بن حرب اور شریح بن ہانی وغیرہم نے روایت کی ہے یہ ان لوگوں میں تھے جن کوحضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے شام بھیجاتھااہل کوفہ میں تھےاورسرحدروزکے محافظ تھےاوران کے ساتھ بہت سے گھوڑے تھےان میں ایک گھوڑا ایساتھاکہ جسے دس ہزار درہم کالیاتھاشبیب بن غرقدہ نے کہاہے کہ عروہ بن جعدہ کے گھرمیں نےسترگھوڑے...

سیّدنا عروہ ابن اسماء رضی اللہ عنہ

   بن صلت بن حبیب بن حارثہ بن بلال بن سماک بن عوف بن امری القیس بن بہثہ بن سلیم سلمی ہیں بنی عمرو بن عوف کے حلیف تھےمحمدبن اسحاق اورواقدی نے ان کو ان لوگوں میں بیان کیا ہے جوکہ بیرمعونہ کے واقعہ میں شہیدہوئےتھے۔مشرکوں نے واقعہ بیرمعونہ میں عروہ بن اسماء کے امان دینے کی خواہش کی کیوں کہ یہ عامربن طفیل کے دوست تھےمگرباوجودیکہ ان کی قوم بنی سلم نے ان کوامان طلب کرنے کی بہت ترغیب دی انھوں نے منظونہ کیااورکہاکہ میں اپنے ساتھیوں سے اپنی جان ع...

سیّدنا عروہ ابن اثاثہ رضی اللہ عنہ

   عدوی ہیں مہاجرین فتح مکہ سے تھےاورعمرو بن عاص کے اخیانی بھائی تھےاس کو ابوموسیٰ نے کہاہے اورابوعمرنے کہایہ عروہ بن اثاثہ ہیں اوربعض نےکہاہے کہ یہ ابی اثاثہ بن عبدالعزی بن حرثان بن عوف بن عبیدبن عویج بن عدی بن کعب قریشی عدوی ہیں قدیم الاسلام تھےشہرحبش کی طرف انھوں نے ہجرت کی تھی مگرابن اسحاق نے ان کومہاجرین حبش میں نہیں ذکرکیاہے ہاں موسیٰ بن عقبہ اورابومعشر اورواقدی نے ذکرکیاہے۔میں کہتاہوں کہ ابوموسیٰ کا یہ کہناکہ یہ مہاجرین فتح مکہ س...