متفرق  

حضرت شیخ زین الدین

آپ نصیرالدین محمود دہلوی کے بھانجے، خلیفہ، اور خادِم تھے، شیخ نصیرالدین کی کتاب ’’خیرالمجالس‘‘ اور ملفوظات میں آپ کا ذکر ہے۔ آپ کے ایک مرید نے اپنی کتاب ’’جندائن‘‘ کی ابتداء میں آپ کی مدح و تعریف کی ہے، آپ کی قبر شیخ نصیرالدین کے گنبد کے پائیں والے اُس گنبد میں ہے جو قبرستان کے صحن والے حصہ میں ہے۔ اخبار الاخیار...

حضرت سید یوسف ابن سید جمال الحسینی

آپ کے آباء و اجداد نے مشہد سے آکر ملتان میں سکونت اختیار کی، سلطان فیروز کے زمانہ میں آپ ایک فوجی کی حیثیت سے ملتان سے دہلی تشریف لائے۔ آپ فوج ہی میں تھے کہ سلطان فیروز نے آپ کی بزرگی اور علمی کارناموں کے پیش نظر آپ کو اپنے اس مدرسہ میں جہاں اس نے حوض خاص علائی اور اپنا  مقبرہ بنوایا تھا مدرس مقرر کردیا، آپ نے برسوں تک اس مدرسہ میں تعلیم دی اور لوگوں کو علم سے نوازا، آپ جمعرات کو رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خواب میں زیارت کیا کرتے تھے، آ...

حضرت قاضی شمس الدین شیبانی

آپ بہت بڑے عقلمند تھے، سلطان محمد تغلق کے زمانے میں دہلی سے نارنول میں تشریف لے گئے تھے، ابتدائی زمانہ میں شادی سے پہلے آپ حج کے اِرادہ سے نکلے راستہ میں جب گجرات پہنچے تو ایک مسجد میں دیکھا کہ ایک معتزلی منبر پر اپنے مذہب معتزلہ کے پیش نظر بندوں کے خالق افعال ہونے پر تقریر کر رہا ہے، اس نے اپنی تقریر کے دوران لوگوں سے کہا کہ دیکھو یہ میرا ہاتھ ہے، اگر میں اسے کھولنا چاہتا ہوں تو یہ کھلتا ہے اور اگر مٹھی بند کرنا چاہتا ہوں تو بند ہوجاتی ہے۔ قاضی ...

حضرت سید تاج الدین شیر سوار

آپ کا مزار نار نول میں ہے، آپ شیخ قطب الدین ہانسوی کے مریدوں میں سے تھے، آپ نے نازنول کے جنگلوں اور پہاڑوں میں اتنی کثرت سے ریاضت کی کہ چرند و پرند بھی آپ کے فرمانبردار ہوگئے اور درندے اور چڑیاں آپ سے محبت کرنے لگے۔ شیر کی سواری سانپ کا کوڑا مشہور ہے کہ جب آپ اپنے مرشد کے پاس ہانسی جانا چاہتے تو جنگل سے ایک شیر پکڑتے اور اس پر سوار ہوتے اور سانپ کو پکڑ کر اس کا ہنٹر بنالیا کرتے، ایسی حالت میں اپنے مرشد کی ملاقات کے لیے روانہ ہوتے اور جب شہر ہانسی...

حضرت خواجہ ہبیرہ البصری قدس سرہٗ

  آں دلیل سالکان بادیہ وجود، و حجتِ واصلان ناصیہ مقصود، وسلیمان ملک لایزالی وسر حلقۂ شاہدان لاوبالی، وفائز کمالات الفقر فخری، غوثدوران حضرت خواجہ ہبیرہ البصری قدس سرہٗ علماء واولیاء وقت کے پیشوا تھے۔ آپ معرفت حق میں مشائخ کبار کے درمیان مشہور و معروف تھے۔ آپ کےدرجات رفیع اور مقامات  اعلیٰ تھے۔ آپ حضرت خواجہ حذیفہ مرعشی قدس سرہٗ کے مرید وخلیفہ تھے۔ آپ بڑے مرقاض وعبادت گزار تھے۔ تربیت مریدین میں آپ کی نسبت  بہت قوی تھی۔ آپ مقبولیت تا...

حضرت شیخ سراج الدین ملتانی

آپ کے والد بزرگوار کا نام عالم اور دادا کا نام قوام الدین تھا، آپ شیخ زین الدین الخونی کے اصحاب اور خلفاء میں سے تھے، علوم ظاہری اور باطنی میں اپنے زمانے کے ماہر و کامل عالم تھے، اگرچہ آپ کے آباء و اجداد ملتان کے رہنے والے تھے مگر آپ کی پرورش ہرات میں ہوئی، شیخ زین الدین الخوانی کے انتقال کے بعد مرشد کی وصیت کے مطابق لوگوں نے آپ کو پیر صاحب کا جانشین مقرر کردیا تھا، چنانچہ آپ اپنے پیر صاحب کے مسلک کو زندہ رکھنے کے لیے ہرات ہی میں مستقل رہائش پذیر...

حضرت شیخ صدرالدین حکیم

آپ شیخ نصیرالدین محمود کے اجلاء خلفاء میں سے تھے علاوہ خواجہ نظام الدین اولیاء کے منظور نظر تھے، آپ کے والد بزرگوار ایک بڑے تاجر تھے، اور خواجہ صاحب کے معتقدین میں سے تھے، ان کی عمر تقریباً بڑھاپے تک  پہنچ چکی تھی اور اس عرصہ میں ان  کے کوئی اولاد نہ ہوئی (جیسے  عموماً لوگوں کو اولاد کے نہ ہونے کا قلق ہوتا ہے) ان کو بھی اس کا قلق  اور افسوس تھا، ایک دن خواجہ نظام الدین پر حال کی کیفیت طاری ہوئی تو اسی عالم میں خواجہ صاحب نے ا...

حضرت مولانا احمد

آپ تھانیسر کے رہنے والے اور شیخ نصیرالدین محمود دہلوی کے مریدوں میں سے تھے، علوم ظاہری کے علاوہ بڑے فضل و کمال کے مالک تھے، اگرچہ مولانا خواجگی کے ساتھ آپ کے برادرانہ تعلقات تھے مگر جب انہوں نے دہلی کو ترک کیا تو آپ نے ان کا ساتھ نہیں دیا، نتیجہ یہ ہوا کہ امیر تیمور گورگانی کی بڑی  عظیم الشان فوج نے دہلی پر حملہ کرکے لوٹ مار کا بازار خوب گرم کیا، اس کس مپرسی کے عالم میں مولانا احمد کے متعلقین کو امیر تیمور گورگانی کے لشکریوں نے گرفتار کیا بع...

حضرت مولانا معین الدین

آپ بہت بڑے  عالم دین اور شہر بھر کے استاد تھے، آپ کی مشہور تصانیف حاشیہ کنزالدقائق، حسامی اور مفتاح ہیں، لوگوں میں مشہور ہے کہ سلطان محمد تغلق نے جب عضد کو اس غرض سے ہندوستان بلانا چاہا کہ وہ شرح مواقف لکھ کر سلطان کے نام سے موسوم کردیں تو مولانا معین الدین کو ایک قاصد اور فرستادہ کی حیثیت سے روانہ کیا کہ وہ قاضی عضد کو بلا لائیں، مولانا عمرانی جب قاضی صاحب کے گھر اور شہر میں پہنچے تو آپ سے بلا قصد و ارادہ کچھ کمالات ظاہر ہوگئے ان چیزوں کو د...